Inquilab Logo

نتیش کابینہ میں توسیع جلد،فلور ٹیسٹ ۲۴؍ کو

Updated: August 12, 2022, 10:11 AM IST | patna

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے واضح کیا کہ کابینی توسیع ۱۵؍ اگست کے بعد ہی ہو گی، ۲۴؍ اگست کو اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں اسپیکر منتخب کیا جائیگا

Deputy Chief Minister Tejashwi Yadav discussing an important issue with Chief Minister Nitish Kumar. (Photo: PTI)
نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے کسی اہم مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 بہار میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد سب کی نگاہیں کابینہ کی توسیع پر مرکوز ہیں۔ پہلے یہ توقع کی جارہی تھی کہ  ایک سے دو دن میں ہی سب کچھ ہو جائے گا لیکن  جمعرات کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بذات خود کہا کہ ۱۵؍اگست کے بعد ہی  کابینہ کی توسیع کی جائے گی۔ اس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔مہا گٹھ بندھن حکومت کی تشکیل کے بعد جمعرات کو یوم شہداء کی پہلی سرکاری تقریب میں وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ شریک ہوئے ۔ اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے نتیش نے واضح طور پر کہا کہ اپوزیشن اب متحد ہو کر آگے بڑھے گا۔ اس دوران انہوں نے اعلان کیاکہ کابینہ کی توسیع اگلے ہفتے ہوگی ا ور اس کے لئے ایک فارمولے کے تحت کام کیا جائے گا۔ اس سے قبل کابینہ کی میٹنگ بھی ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیاکہ ۲۴؍اگست کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا جو ۲۵؍ اگست کو بھی جاری رہے گا۔ اس دوران ۲۴؍ اگست کو فلور ٹیسٹ کے ذریعہ نئی حکومت اپنی اکثریت ثابت کرے گی۔ نتیش کمار نے یہ واضح کیا کہ اس سے قبل اسمبلی میں اسپیکر تبدیل کیا جائے گا ۔جے ڈی یو کے ۵۵؍ اراکین نے موجودہ اسپیکر کے خلاف قرار داد پیش کی ہے جسے منظور ہونے کے لئے کم از کم ۱۵؍ دن کا عرصہ درکار ہے۔ اسی لئے اسمبلی اجلاس اور فلور ٹیسٹ بھی نتیش کمار ۱۵؍ دن بعد اپنے اسپیکر کی موجودگی میں کرنا چاہتے ہیں۔
سشیل کمار مودی کا جواب دیا 
 نتیش کما رنے کہا کہ ایک آدمی (سشیل مودی) نے بیان دیا ہے کہ میں نائب صدر بننا چاہتا تھا۔یہ سراسر مذاق ہے، میری کوئی ایسی خواہش نہیں تھی۔ کیا وہ بھول گئے کہ ہم نے انہیں صدارتی انتخابات میں حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر  بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی میرے خلاف بولنے سے اپنی پارٹی میں کچھ بن جاتے ہیں تو بولتے رہیں اور کچھ بن جائیں مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔فی الحال سشیل مودی جی کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور نہ ان کا کوئی قد ہے۔   وزیراعلیٰ نے محکمۂ داخلہ سے متعلق میڈیا کے سوالوں کا جواب نہیں دیا بلکہ اپنے مخصوص انداز میں یہ کہہ کر آگے بڑھ گئے کہ آپ اس کی فکر کیوں کر رہے ہیں۔
  تیجسوی نے کیا کہا ؟
 اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کے لوگ عوام کے  لئے فکر مند ہیں۔ ہم عوامی مفاد کے لئے کام کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بی جے پی ہے جو جوڑ توڑ کی سیاست میں مصروف رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ایک ہی اصول ہے کہ جو خوفزدہ نہیں ہوگا اسے محکمۂ انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے خوفزدہ کرو۔ جیسا کہ ملک میں کئی مقامات پر دیکھا گیا ہے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو کچھ بھی بکتا ہے اسے خرید لو اور بی جے پی میں شامل کرلو۔ بی جے پی اسی حکمت عملی پر ملک میں سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن ہمیشہ عوام کے چہروں پر خوشیاں لانے کے  لئےکام کرے گا۔
 تیجسوی یادو کا اہم اعلان 
 قابل ذکر یہ ہے کہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے  نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لینے کے بعد ہی ایک بڑا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ایک ماہ میں ریاست کے غریبوں اور نوجوانوں کو ’بمپر روزگار‘ دیا جائے گا۔نائب وزیر اعلیٰ نے میڈیا سے کہا کہ بہار کے غریبوں  اور نوجوانوں کو یہ خوشخبری دی جارہی ہے کہ یہ روزگار اسکیم  اتنی بڑی ہو گی کہ اس جیسی کسی اور ریاست میں اب تک نہیںآئی ہے ۔ اس سے پہلے تیجسوی نے یہ بھی کہا کہ بہار نے وہ کیا ہے جس کی ملک کو ضرورت تھی۔ ہم نے انھیں ایک راستہ دکھایا ہے۔ ہماری لڑائی بے روزگاری کے خلاف ہے، اور نتیش کمار غریبوں و نوجوانوں کے درد کو محسوس کرتے ہیں۔
ای ڈی اور سی بی آئی کوکھلا چیلنج
 نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی  پریس کانفرنس میں تیجسوی یادو نے سی  بی آئی اور ای ڈی کو کھلا چیلنج دیاہے ۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ مَیں مرکزی ایجنسیوںکو دعوت دیتا ہوںکہ میرے گھر میں اپنے دفتر کھول لیں۔انہوں نے کہا کہ آؤ بھیا موسٹ ویلکم۔ ہم تو دعوت دیتے ہیں سی بی آئی ، ای ڈی اور آئی ٹی کو کہ آؤ میرے گھر میں دفتر کھول لو، تب امن ہوگا ۔ اس کے بعد بھی اگر سکون نہ ملے تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔
  نریندر مودی کو نتیش کمار کیسے چیلنج کریں گے؟ اس سوال پرتیجسوی یادو نے کہا کہ اس کے لئے اپوزیشن کو ساتھ آناہوگا اور ایک روڈ میپ تیار کرناہوگا۔ ملک کے عوام نریندر مودی کے خلاف ایک چہرا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاستی حکومتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ اس کے لئے وہ ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے اور اپنا دفتر کھول سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی والے جب تک چاہیںیہاں رہ سکتے ہیں ۔ وہ بی جے پی کے ایک سیل کی طرح کام کرتے ہیں  تو کرتے رہیں،  ہم انہیں نہیں روکیں گے بلکہ جگہ فراہم کریں گے ۔

 گٹھ بندھن ٹوٹنے کے بعد بہار اسمبلی میں بی جے پی کی قیادت کرنے والے  لیڈرکے نام کو لے کر قیاس آرائیاں تیز ہوگئیں کیوں کہ بہارقانون ساز پارٹی کے لیڈر کو لے کر بی جے پی میں ہلچل ہے۔ دونوں ایوانوں میں نتیش حکومت کو سختی سے گھیرنے کی ذمہ داری کس کو ملے گی  اس کو لے کر بی جے پی کے اندر قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ پارٹی کے اندر ایسی بحث ہے کہ ۲۰۲۰ءمیں لیڈروں کے انتخاب میں جھٹکا دینے والی بی جے پی اب بہار میں پھونک پھونک کر قدم رکھے گی۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK