Inquilab Logo

نتیش کمار کی حلف برداری ، تیجسوی نائب وزیر اعلیٰ ، بہار میں جشن

Updated: August 11, 2022, 9:45 AM IST | patna

این ڈی اے سے ناطہ توڑنے کے دوسرے ہی دن نئی حکومت کی تشکیل، گورنر پھاگو چوہان نے حلف دلایا، بی جے پی نے بائیکاٹ کیا ،نتیش نےمتنبہ کیا کہ ’’۲۰۱۴ء تو جیت گئے تھے۲۰۲۴ء میں کیا ہو گا ؟‘‘

RJD workers celebrate the formation of the new government in Patna. (Photo: PTI)
پٹنہ میں آر جے ڈی کے کارکنان نئی حکومت قائم ہونے پر جشن مناتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

: وزیر اعلی نتیش کمار نے بدھ کو دن کے دو بجے یہاں راج بھون میں واقع راجندر منڈپ میں عہد ے اور رازداری کا حلف  لے لیا۔ یہ آٹھواں موقع ہے جب نتیش کمار وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔  فی الحال وزیر اعلی کے علاوہ صرف تیجسوی یادو نے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ گورنر پھاگو چوہان نے دونوں لیڈران کو حلف دلایا۔ وزیر اعلی نتیش کمار کو جیسے ہی حلف برداری  کے لئے بلایا گیا، راجندر منڈپ میں موجود بڑی تعداد میں مہاگٹھ بندھن کے لیڈروں اور کارکنوں نے ’زندہ باد‘کے نعرے لگائے۔ ان کے حلف لینے کے بعد آرجے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو حلف لینے کے  لئے بلایا گیا۔ تیجسوی یادو جیسے ہی ہاتھ جوڑتے ہوئے حلف لینے کے  لئےپہنچے، ان کے حامیوں نے بھی زوردار نعروں سے ان کا خیرمقدم کیا۔ 
بی جے پی نے بائیکاٹ کیا 
 بی جےپی نے حلف برداری تقریب کا غیراعلانیہ بائیکاٹ کیا۔ اس کا ایک بھی لیڈر تقریب میں شریک نہیں ہوا۔بی جے پی نے نتیش کمار کے این ڈی اے سے ناطہ توڑنے کو ’وشواس گھات‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار کے عوام اس کا جواب دیںگے۔ اس تقریب میں بی جے پی کی جانب سے کچھ لیڈروں کی شرکت متوقع تھی لیکن ناراضگی اتنی زیادہ تھی کہ کوئی بھی شریک نہیں ہوا۔
نتیش اور تیجسوی کی میڈیا سے گفتگو 
 حلف برداری تقریب کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو میڈیا سے روبرو ہوئے۔ اس موقع پر نتیش کمار اور تیجسوی یادو ایک دوسرے سے بغل گیر ہوئےاور تقریباً تیس سیکنڈ تک بغل گیر رہے ۔وزیر اعلیٰ نے اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے گفتگو کے آخر میں وزیر اعظم کا نام  لئے بغیر کہا کہ ۲۰۱۴ء میں تو وہ  جیت گئےتھےلیکن ۲۰۲۴ء کے بعد رہیں گے یا نہیں  انہیں اس کی فکر کرنی چاہئے۔وہ ہماری فکر چھوڑ دیں ، اپنی فکر کریں۔  
بی جےپی پر شدید تنقیدیں اور الزامات 
 وزیر اعلیٰ نتیش کمار نےبی جے پی پر جے ڈی یو کی بیخ کنی کا براہ راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات ۲۰۲۰ء میں ہم لوگ بی جےپی کے ایک ایک امیدوار کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں رہے لیکن بی جےپی والے جے ڈی یو کو ہرانے میں مصروف رہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ ماہ  سے ہم کوئی بات چیت نہیں کررہے تھے۔ گزشتہ انتخابات میںجے ڈی یو کے ساتھ جو سلوک ہوا، اس کے بعد سے جو باتیں کی گئیں، اس پر پارٹی کے سبھی لوگوں نے بی جےپی کا ساتھ چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی۔ ہم پھرسے اپنی پرانی جگہ آگئے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں جو کچھ ہوا، اس سے جے ڈی یو میں بہت بے اطمینانی تھی۔ 
اپوزیشن مضبوط رہے گا
 نتیش کمار نے اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعظم کے عہدہ کا امیدوار بننے کی بابت پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’جیسی ضرورت ہوگی ، ویسا کردار نبھانے کے لئے وہ پوری طرح سے تیارہیں۔‘‘ انہوں نے اس کے ساتھ ہی بی جےپی کے قومی صدر جے پی نڈا کے اس بیان کا بھی جواب دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سبھی علاقائی پارٹیاں ختم ہوجائیں گی، صرف بی جے پی باقی  رہے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ اپوزیشن ختم ہوجائے گا تو ہم بھی اپوزیشن میں آ گئے ہیں۔ پوری طرح سے اسے مضبوط کریں گے۔ اپوزیشن مضبوط رہے گا  ان کو جو کرنا ہے کرلیں۔ 
کابینہ کی تشکیل جلد 
 ذرائع کے مطابق پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کی تعداد اور تناسب میں ہی محکموں کی تقسیم ہوگی ۔ اس کے تحت نتیش حکومت میں آرجے ڈی کے ۱۹؍ جے ڈی یو کے ۱۳؍ کانگریس کے ۳؍ اور ہندوستانی عوام مورچہ کے کوٹے سے ایک وزیر بن سکتاہے۔  وزارتوں کی تقسیم ۲۰۱۵ءکے فارمولے پرکی جائے گی

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK