Inquilab Logo

اپوزیشن کے حملوں سے بچنے کیلئے نتیش کمار کی ترجیحات بدل سکتی ہیں

Updated: November 20, 2020, 11:45 AM IST | Inquilab News Network | Patna

نئی سرکار کیلئےسشیل کمار مودی کی غیر موجودگی میں بی جے پی کی نئی ریاستی قیادت کے ساتھ کام کرنا اور آگے بڑھنا بڑاچیلنج ۔ روزگار فراہم کرنے کیلئے ٹھوس قدم اٹھانا ہوگا

Nitish Kumar - PIC : PTI
نتیش کمار ۔ تصویر : پی ٹی آئی
 نتیش کمارکی قیادت میں این ڈی اے کی یہ سرکارنئی تو نہیں ہے لیکن انتخابات کے دوران اپوزیشن کی جانب سے جس طرح کا چیلنج پیش کیاگیا ،اس سے واضح ہے کہ اب سرکارکی ترجیحات میں تھوڑی تبدیلی ضرور آسکتی ہے۔ 
گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے ریاست میں اتحاد کی سرکار چلانے والے نتیش کمارسے بہتر سرکارچلانےکاطریقہ کون جان سکتا ہے؟  بہارکی ترقی کے لئے ان کے دماغ میں روڈ میپ ہے۔وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ گڈگورننس کے لئے کون سی تکنیک اپنائی جائے؟اتحادی پارٹیوں سے کیسا رویہ اختیارکیاجائےاور ضرورت کے مطابق روڈ میپ میں کیا کیا تبدیلی کی جائے؟بی جے پی ،ہندوستانی عوام مورچہ اور وی آئی پی کے ساتھ سرکار چلاتے ہوئے نتیش کمارکے سامنے سب سے بڑی’ چنوتی‘ آپسی اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے اپوزیشن کے ان  سوال کاجواب دینا ہوگا جن کی بدولت انتخابات کے دوران ایک بڑا چیلنج پیش کیاگیا۔روزگار اور نوکریوں کےوعدوں نے عوام کو متوجہ کیا ہےاور ووٹروں کو بڑے پیمانےپر متاثر کیا۔اس اسمبلی انتخابات میں سخت مقابلے سے سبق لے کر سرکارکا پورا زورعوام کا اعتماد حاصل کرنےپر  ہوگا۔ ایک مقبول سرکار  بنانے کی پوری کوشش ہوگی۔ سرکار کے سامنے دوسرا چیلنج اتحادی پورٹیوں کے ساتھ تال میل بٹھانا ہوگا۔ایسا اس لئے بھی ہوگا کہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی میں پہلی بار ایسا ہوگاجب این ڈی اے کی سرکارمیں سشیل کمار مودی کا  کوئی کردارنہیں ہوگا۔نئی سرکار کے سامنے بی جے پی کی نئی ریاستی قیادت  کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار کادعویٰ ہے کہ وہ بہارکو نئے راستے پرلاکر گڈگورننس میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ اسی طرح گزشتہ ۱۵؍سال کے دوران نتیش سرکارنےجرائم پر قابو پانےکا دعویٰ کیا۔ وہ انتخابی ریلیوں میں یہ بھی کہتے رہے کہ انہوں نے سڑکوں کا جال بچھایا اور گائوں گائوں تک بجلی پہنچائی لیکن انتخابی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اس کا خاص اثر نہیں ہوا ہے۔  ایسے میں  اپوزیشن سوال نتیش کو پریشان کریں گے ۔  اسی  وجہ سے مانا جارہاہے کہ اگلی سرکار کی پالیسی کچھ الگ ہوگی۔ترقی کا نتیش فارمولہ تو وہی ہوگا لیکن ان کے عزائم کا روڈ میپ کچھ تبدیل ہوسکتا ہے۔اپوزیشن کےممکنہ ہنگامے سے بچنےکے لئے سرکارکو اپنی تشہیرکے  جدیدذرائع کو اپنانا پڑسکتاہے۔ نتیش کمارنے سرکار چلانےکے دوران کرائم ،کرپشن اور کمیونلزم سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرنےکا ہمیشہ دعویٰ کیا ہے۔اس کے باوجود انتخابات میں زبردست مقابلے کا سامنا کرنا پڑاتو نتیش کمارخودکا جائزہ ضرور لیں گے۔ان کے کام کرنےکا طریقہ بھی یہ رہا ہے۔ ان کے فیصلے اگر غلط نکل جاتے ہیں تو وہ اس کا جائزہ بھی لیتے ہیںاور جو نتیجہ نکلتاہے اس پر عمل بھی کرتے ہیں۔
  اہم بات یہ ہے کہ لالو پرساد کو اقتدار سے باہر کرکے نتیش کمارکو بہارکے عوام نے ۱۵؍سال پہلے باگ ڈور سونپی تھی۔کئی محاذ پر انہوں نے عوام کے توقعات پر پورابھی کیالیکن روزگار کے معاملےمیں اب بھی انہیں بہت کام کرنےکی ضرورت ہے۔کورونا کے دوران سرکارنے محسوس کیاکہ ریاست کی ترقی کےلئے نقل مکانی کو روکنا ضروری ہے۔سرکاری سطح پر اس کی کوشش بھی کی گئی۔نتیش کمارکو اس بار اس سلسلےمیں کوئی ٹھوس کام کرنےکا چیلنج ہے تاکہ اپوزیشن کے اس ایشو کو دبایا جاسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK