Inquilab Logo

دنیا کی کوئی بھی طاقت ہماری ایک انچ زمین پر قبضہ نہیں کر سکتی

Updated: July 18, 2020, 3:30 AM IST | New Delhi

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی چین کو دبے لفظوں میں وارننگ ، ۲؍ روزہ دورے پرلداخ پہنچے ، پینگانگ جھیل کے کنارے جوانوں سے خطاب ، کہا کہ کوئی طاقت اگر ہمارے قومی وقار کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کریگی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا،جوانوں کو سرحد پر ڈٹے رہنے اور دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دینے کی تلقین کی ۔

Defense Minister Rajnath Singh Photo: PTI
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ۔ تصویر : پی ٹی آئی

مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ۲؍ روزہ دورہ پر لداخ پہنچے ہیں ۔ یہاں انہوں نے نہ صرف فوج کی تیاریوں کا جائزہ لیا بلکہ جوانوں کو حوصلہ بھی بڑھایا ۔ انہوں نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت ہندوستان کی ایک انچ زمین کو چھو نہیں سکتی ، اس پر قبضہ نہیں کر سکتی ۔ اگر دنیا کی کوئی طاقت ہمارےقومی وقار کو زک پہنچانے کی کوشش کرے گی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔وزیر دفاع نے ان باتوں کا اظہار یہاں پینگانگ جھیل کے کنارے پر فوجی جوانوں سے خطاب کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ `چین کے ساتھ سرحدی تنازع کو سلجھانے کے لئے فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت کا دور چل رہا ہے، معاملہ حل ہونا چاہئے، کہاں تک حل ہوگا میں اس کی کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا لیکن اتنا یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہندوستان کی ایک انچ زمین کو بھی دنیا کی کوئی طاقت چھو نہیں سکتی ہے اور نہ قبضہ کر سکتی ہے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران اگر کوئی حل نکلتا ہے تو اس سے اچھی اور کوئی بات نہیں ہے۔
 راجناتھ نے شہید جوانوں کی بہادری کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ `حال ہی میں جو کچھ بھی ہندوستان اور چینی فوجیوں کے بیچ ہوا میں کہہ سکتا ہوں کہ آپ (فوجی جوانوں ) نے سرحد کی ہی نہیں بلکہ ایک سو تیس کروڑ ہندوستانیوں کی حفاظت کی ہے۔ آپ (فوجی جوان) سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن ملک کے قومی وقار پر کوئی حملہ برداشت نہیں کرسکتے ہیں ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر دنیا کی کوئی طاقت ہمارے قومی وقار پر حملہ کرنے کی کوشش کرے گی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اس دوران وزیر دفاع نے لداخ اور جموں کشمیر یونین ٹریٹریز کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے دن لیہہ اور سری نگر میں موجودہ سیکوریٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
 واضح رہے کہ وادی گلوان میں چین اور ہندوستان کے درمیان ماہ مئی سے کشیدگی شدت اختیار کرنے کے بعد یہ وزیر دفاع کا لداخ یا جموں کشمیر کا پہلا دورہ ہے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج مکند نروانے بھی ان کے ہمراہ ہیں ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق راجناتھ سنگھ نے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے روز لیہہ اور سری نگر میں بالترتیب حقیقی کنٹرول لائن اور لائن آف کنٹرول کی تازہ سیکوریٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور فوجی افسروں سے تازہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ راجناتھ جمعہ کی صبح دہلی سے روانہ ہوکر لیہہ ہوائی اڈے پر اترے اور براہ راست دریائے سندھ کے کناروں پر واقع سٹاکنہ نامی گائوں پہنچے جہاں انہوں نے مسلح فورسیز کی طرف سے پیرا ایئر ڈراپنگ مہارتوں کا مشاہدہ کیا۔دفاعی ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ سٹاکنہ میں وزیر دفاع، چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور چیف آف آرمی اسٹاف کی موجودگی میں ہندوستانی فوج کے ٹی ۹۰؍ ٹینکوں اور بی ایم پی جنگی گاڑیوں نے بھی مشقیں کیں ۔اس دوران وزیر دفاع نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ `میں نے پیرا ڈراپنگ اور دیگر فوجی مشقوں کے دوران ہندوستانی فوج کی ہمت اور بہادری دیکھی۔ مجھے ان سے بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ مجھے ان بہادر فوجیوں پر فخر ہے۔
وزیر دفاع کے دورہ پر ایک نظر 
وزیر دفاع نے حقیقی کنٹرول لائن کے فارورڈ علاقوں کا بھی دور کر کے وہاں تعینات فوجیوں سے ملاقات کی اور سب نے مل کر چائے پی ۔وزیر دفاع نے کنٹرول لائن پر تعینات فوجیوں کو بغور سنا اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔
 راجناتھ سنگھ بعد ازاں سری نگر پہنچے جہاں سینئر سیکوریٹی عہدیداروں نے انہیں ایل او سی اور میدانی علاقوں کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔
 سیکوریٹی عہدیداروں نے انہیں وادی میں جاری جنگجو مخالف کارروائیوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی۔ قابل ذکر ہے کہ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر ماہ مئی کی پانچ تاریخ سے ہندوستان اور چین کے درمیان ٹکراؤ کی صورتحال جاری تھی کہ اس دوران طرفین کے فوجیوں میں ۱۵؍ اور ۱۶؍جون کی درمیانی شب خونین جھڑپ ہوئی جس میں ایک کرنل سمیت بیس ہندوستانی فوجی شہید ہو گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے حالات پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK