Inquilab Logo

سی بی آئی اورای ڈی جیسی ایجنسیوں کا آزادانہ طورپرکام نہ کرنا جمہوریت کیلئےخطرہ

Updated: January 23, 2021, 9:57 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ کا ایجنسیوں کیخلاف سخت تبصرہ، این سی پی لیڈر ایکناتھ کھڑسے کے خلاف کارروائی کے اصرار پر کورٹ نے حیرت کااظہار بھی کیا

Bombay High Court - Pic : INN
بامبے ہائی کورٹ ۔ تصویر : آئی این این

بامبے ہائی کورٹ نے  بی جےپی کے سابق لیڈر  ایکناتھ کھڑسے کی پٹیشن پر شنوائی کرتے ہوئے سخت تبصرہ میں کہا ہے کہ سی بی آئی  اور ای ڈی جیسی ایجنسیاں آزاد تصور کی جاتی ہیں  اورانہیں آزادی کے ساتھ  غیر جانبدارانہ طور پرہی کام کرنا چاہئے۔جسٹس  ایس ایس شندے اور جسٹس منیش پٹالے پر مشتمل  دورکنی بنچ ایکناتھ کھڑسے کی اس پٹیشن پر شنوائی کررہی تھی جس میں انہوں نے ان کے خلاف اکتوبر میں داخل کی گئی ای ڈی کی شکایت کو خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔ شنوائی کے دوران ایکناتھ کھڑسے کے وکیل اباد پونڈا عبوری راحت کے طور پر کورٹ سے استدعا کررہے تھے کہ وہ ای ڈی کو فی الحال ا ن کے موکل کے خلاف کسی سخت کارروائی سے باز رہنے کا حکم سنائے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کھڑسے کے خلاف جاری کئے گئے سمن  پر ان کی پیشی اور پوچھ تاچھ کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کا حکم دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
 اس کے جواب میں ای ڈی کے وکیل کا کہناتھا کہ کھڑسے کو پیر ۲۵؍ جنوری تک گرفتار نہیں کیا جائےگا۔ انہوں نے بہرحال کھڑسے کی پوچھ تاچھ کی ریکارڈنگ کی مخالفت کی۔اس پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے جسٹس شندے نے کہا کہ ’’اگر عرضی گزار کو مزید کچھ دنوں کیلئے تحفظ دےدیا جائےتو کون سا پہاڑ ٹوٹ پڑےگا؟ عدلیہ اور آر بی آئی، سی بی آئی نیز  ای ڈی جیسی ایجنسیوں کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے کام کرنا چاہئے۔‘‘ کورٹ نے متنبہ کیا کہ ’’اگرایجنسیاں غیر جانبدارانہ طریقے سے کام نہیں کریںگی تو جمہوریت کو ہی خطرہ لاحق ہوجائےگا۔‘‘جسٹس شندے نے سوال کیا کہ اس بات پر اتنا زور کیوں دیا جارہاہے کہ عرضی گزارکو عبوری راحت نہیں دی جانی چاہئے؟کورٹ نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ جب کوئی شخص جانچ میں  تعاون کیلئے  تیار  اور سمن کی تعمیل کیلئے رضامند ہے توپھر گرفتاری کی ضرورت کیوں ہے؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK