Inquilab Logo

سونیا اور راہل گاندھی کو نوٹس سیاسی انتقام پر مبنی کارروائی ہے

Updated: June 13, 2022, 12:45 PM IST | Agency | Ahemdabad

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ بے خوف ہو کر سوال پوچھنا کارروائی کا سبب بنا،چدمبرم نےکہا کہ تفتیشی ایجنسیوں کا دائرہ کار بی جے پی والی ریاستوں تک کیوں نہیں ؟

Pawan Khera said that the Congress leaders presented themselves to Eddie fearlessly and with pride.Picture:INN
پون کھیڑا نے کہا کہ کانگریس لیڈران بے خوف ہوکر اور فخر کے ساتھ ای ڈی کے سامنے پیش ہوں گے۔ تصویر: آئی این این

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑانے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے نیشنل ہیرالڈ کیس میں پارٹی  لیڈروں سونیا گاندھی اورراہل  گاندھی کو نوٹس جاری کرنے کے پیچھے وجہ سیاسی انتقام  ہےکیونکہ وہ بے خوف ہو کر وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کر رہے تھے۔ کانگریس کی گجرات یونٹ کے صدر جگدیش ٹھاکر نے کہا کہ پارٹی کارکنان پیر کو یہاں ای ڈی کے دفتر کے باہر اس معاملے پر احتجاج کریں گے۔ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ سودے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق صدر راہل گاندھی کو سمن جاری کیا ہے۔ راہل گاندھی پیر کو دہلی میں ای ڈی کے سامنے پیش ہونے والے ہیں۔ کھیڑا نے یہاں کانگریس دفتر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس میں کوئی  غیر قانونی سرگرمی نہیں ہے۔ اس کے باوجود سیاسی انتقام کے جذبے کے تحت راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو ای ڈی نے نوٹس جاری کیا جس کا مقصد پورے ہفتے کچھ سرخیاں حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی سے سیکھنا چاہئے کہ سرخیوں کو کس طرح منظم کیا جاتا ہے۔ ہمارے  لیڈر ای ڈی کے نوٹس کا احترام کریں گے اور وہ فخر اور خوف کے بغیر اس کے دفتر جائیں گے، کیونکہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکمراں بی جے پی ان آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جو وزیر اعظم مودی  کی پالیسیوں  کے خلاف اٹھتی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے  پی راہل  گاندھی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے، کیونکہ وہ بغیر کسی خوف کے وزیر اعظم سے سوال کرتے ہیں۔ لیکن راہل گاندھی خوفزدہ نہیں ہوں گے اور وزیر اعظم مودی سے سوال کرتے رہیں گے۔ جگدیش ٹھاکر نے کہا کہ پیر کو پورے گجرات سے پارٹی لیڈران اور کارکنان یہاں ہیلمٹ گول  چکر پر جمع ہوں گے اور اپنے لیڈروں کو نوٹس جاری کیے جانے کے خلاف احتجاج کے لیے ای ڈی کے دفتر تک مارچ کریں گے۔دوسری جانب کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کو کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میںراہل  گاندھی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا سمن بے بنیاد ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جانچ ایجنسی کا دائرہ اختیار بی جے پی لیڈروں یا پارٹی کی حکومت والی ریاستوں تک نہیں ہے۔ چدمبرم نے `پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ صدارتی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے اور ایسا کیا جائے گا۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ راہل اور سونیا گاندھی کو سمن جاری کئے جانے پر پیر کو کانگریس کی جانب سے طاقت کے مظاہرے کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر چدمبرم نے کہا’’میں کانگریس کا رکن اور ایک وکیل ہوں۔ راہل گاندھی کوپریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت بھیجا گیا  ای ڈی کا سمن بے بنیاد  ہے۔سابق مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے جرم میں  پیسہ اورحوالہ کا معاملہ ہونا چاہئے۔انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ کیس میں قرض کو حصہ داری میں تبدیل کر دیا گیا ہے اورقرض دینے والے بینک مستقل بنیادوں پر ایسا کرتے ہیں۔ اس معاملے میں رقم کا کوئی لین دین  ہوا ہی نہیں تو اسے منی لانڈرنگ کا کیس کیسے کہا جا سکتا ہے۔
  انہوں نے دلیل دی کہ یہ ایک شخص پر `پرس چھیننے  کے جرم کا الزام لگانے کے مترادف ہے جبکہ پرس  تھا ہی نہیں اور وہ چھینا بھی نہیں گیا۔چدمبرم نے کہا کہ کانگریس کے رکن کی حیثیت سے وہ پارٹی لیڈرراہل گاندھی کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے اور پیر کو ای ڈی کے دفتر تک مارچ میں ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔ چدمبرم نے حکومت کے اس استدلال پر بھی رد عمل ظاہر کیا کہ ایجنسیاں اپنا کام کرتی ہیں اور اپوزیشن کو فکر نہیں کرنی چاہئے اگر انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ انہوں نے  جواب دیا’’ جہاں تک ای ڈی `اپنا کام کر رہی ہے تومیں یہ کہنا چاہوں گا کہ ایسا لگتا ہے کہ ای ڈی کا دائرہ اختیار بی جے پی کے ممبران یا بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں تک نہیں ہے۔‘‘ای ڈی اور سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کے اپوزیشن کے خلاف استعمال کیے جانے کے الزامات پر انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کی ’منتخب کارروائی ‘ نے اپوزیشن جماعتوں کے ذہنوں میںشبہات پیدا کر دیے ہیں۔واضح رہےکہ منی لانڈرنگ کیس میں راہل گاندھی کے۱۳؍جون کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے سے پہلے کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی کے تمام سرکردہ لیڈران اور ممبران پارلیمنٹ ایک احتجاجی مارچ نکالیں گے۔ ایجنسی کا ہیڈکوارٹر یہاں ہے اور مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کے خلاف  کانگریس کاستیہ گرہ  ہو گا۔ریاستوں میں بھی پیر کو کانگریس لیڈر ایجنسی کے دفاتر تک مارچ کریں گے اور ’ستیہ گرہ‘ کریں گے۔ پیغمبر اسلام کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس اور وزیر اعظم نریندر مودی سے مداخلت کے مطالبے کے معاملے پر چدمبرم نے کہا’’یقینی طور پر، وزیر اعظم کوبی جے پی کے ۲؍ ترجمانوں کے قابل اعتراض بیانات کے فوراً بعد کارروائی کرنی چاہئے تھی ۔‘‘انہوں نے کہا، ’’وزیراعظم کی خاموشی حیران کن ہے۔ادھر راجستھان میں سچن پائلٹ نے بھی ۱۳؍ جون کو ستیہ گرہ میںشامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK