Inquilab Logo

اب لکھنؤکے ’لولو‘ مال میں نماز کے ویڈیو پر ہنگامہ،ہنومان چالیسا کی دھمکی

Updated: July 15, 2022, 10:03 AM IST | Lucknow

ہندومہاسبھا نے کہا کہ دوبارہ نماز پڑھی جاتی ہے تو وہ سندرکنڈ پڑھے گی،ہنومان گڑھی کے مہنت نے ہنومان چالیسا کی دھمکی دی،مال نے لا علمی ظاہر کی

In the pictures taken from the video, some people can be seen praying at Lulu Mall
ویڈیو سے لی گئی تصاویر میں لولو مال میں کچھ افراد کو نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے

لکھنؤ کے لولو مال میں نماز ادا کئے جانے پر اب شر پسندوں نے نیا ہنگامہ شروع کردیا ہے۔یہاں تک کہ ہندو مہاسبھا نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے سندرکنڈ پڑھنے کی دھمکی تک دے دی ہے۔ہندو مہاسبھا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’’اگر مال میں دوبارہ نماز پڑھی جاتی ہے، تو مہاسبھا مال کے اندر سندرکنڈ پڑھے گی۔‘‘ ہندو مہاسبھا نے لوگوں سے مال کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔یہاں تک کہ  وہاں سے سامان خریدنے کیلئے منع کیا جارہا ہے۔
 کچھ لوگ لولو مال میں نماز ادا کئے جانے کی حمایت میں بھی آگے آئےہیں۔سماجوادی پارٹی کے لیڈر آئی پی سنگھ نےکہا کہ ’’ملک کا سب سے بڑا لولو مال لکھنؤمیں مسلم سماج کے ایک تاجر نے بنایاہے۔ اگر وہاں عبادت کرلی تو اس میں کیا گناہ ہوگیا جو مٹھی بھر لوگ وہاںہنگامہ کررہے ہیں۔
مال کا افتتاح وزیراعلیٰ یوگی نے۱۱؍ جولائی کو کیا تھا
 شہید روڈپر لکھنؤ کے سب سے بڑے مال لولو کا افتتاح  وزیراعلیٰیوگی نے۱۱؍جولائی کو کیا تھا۔ یہاں روزانہ تقریباً ایک لاکھ لوگ پہنچ رہےہیں۔ جمعہ کو واٹس ایپ اور فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا گیا۔ جس میں کچھ لوگ مال کے اندر نماز پڑھتے نظر آئے۔ اب اس حوالے سے ردعمل آنا شروع ہو گیا ہے۔ہندو تنظیمیں سوال اٹھا رہی ہیں کہ ایک مال میں مذہبی سرگرمیاں کیسے کی جا سکتی ہیں؟
’مال کو مسجد کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے‘
 ہندو مہاسبھا کی جانب سے ششیر چترویدی  نے کہا کہ ’’مال اب اپنااصلی رنگ دکھا رہا ہے۔ یہ مال پہلے بھی اسی طرح کی حرکتوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہا ہے۔اب یوپی میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔ مال کو ایک مسجد کی طرح استعمال کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔‘‘   ایسے مالز کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔‘‘
 ایودھیاہنومان گڑھی کے مہنت راجو داس نے کہا ’’دیکھئے، لولو مال ایشیا کا سب سے بڑا مال ہے۔یہاں ۸۰؍فیصدمسلمانوں کو ملازمت پررکھا گیا ہے،۲۰؍ ہندو لڑکیوں کو رکھا گیاہے۔ اس میں ایک بھی مسلمان لڑکی کو نہیں رکھا گیا ہے۔ اس میں اور بھی کئی معاملات ہیں۔مال میں جس طرح بڑے پیمانے پرنماز پڑھی گئی۔ہم وہاں ہنومان چالیساپڑھیں گے۔ کوئی نہیں روک سکے گا۔‘‘
مال کی وضاحت، ہمیں ویڈیو کا کوئی اندازہ نہیں
 لولو مال نے کہا کہ’’ہمیں اس ویڈیو کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ ہم ان لوگوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مال کے اندر ہم اس بات کی اجازت بالکل نہیں دیتے۔‘‘

lulu mall Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK