Inquilab Logo

اولا اوبر ٹیکسیوں کوسواریاں نہیں مل رہی ہیں 

Updated: June 16, 2020, 11:41 AM IST | Inquilab News Network | Lucknow

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں صرف ۷؍ فیصد افراد ٹیکسی بک کر رہے ہیں۔ ۹۳؍ فیصد ڈرائیور گاہکوں کے انتظار میں دن بھرڈیوٹی کر رہے ہیں۔بائک ٹیکسی والوں کی حالت مزید خراب ،بکنگ نہ ہونے سے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا مشکل

Ola Uber - Pic : INN
اولا ابر ۔ تصویر : آئی این این

اترپردیش کے دارالحکومت میں گزشتہ یکم جون سے اولا اوبر کی سروس بھلے ہی شروع ہوگئی ہے لیکن ڈرائیوروں کو سواریاں بمشکل مل رہی ہیں۔ حالت یہ ہے کہ صرف۷؍ فیصد ا فراد ٹیکسی بک کر رہے ہیں۔ ۹۳؍ فیصد ڈرائیور گاہکوں کے انتظار میں ۱۲۔۱۲؍ گھنٹے ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ لوگ انفیکشن کے اندیشہ کے سبب ٹیکسی بک کرنے سے کترارہے ہیں۔
  کیب اوون ڈرائیور ویلفیئر کمیٹی اتر پردیش کے صدر آر کے پانڈے  کے مطابق ڈرائیوروں کی اتنی کمائی بھی نہیں ہو پارہی ہے کہ وہ گھر کا راشن لا سکیں۔ انہیں حکومت سے بھی کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔  ٹرانسپورٹ محکمہ چالان کاٹ کر ان کی مشکلیں مزید بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  دارالحکومت لکھنؤ کی سڑکوں  پر او لا اوبر کی۱۲؍ ہزار گاڑیاں دوڑتی ہیں۔ اس میں سے۵؍ سے ۷؍ فیصد ڈرائیوروں  ہی کو بکنگ مل پا رہی ہے جبکہ عام دنوں میں ایک سے سوالاکھ مسافر روزانہ سفر کرتے تھے۔ بائک ٹیکسی والوں کی حالت مزید خراب ہے۔ دارالحکومت میں تقریباً ۲۰۰۰؍بائک ٹیکسی ہیں لیکن بکنگ نہ ہونے سے ان کیلئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
  گاڑیاں سینی ٹائز ہو رہی ہیں
 اور نہ ہی ماسک مل رہے ہیں 
  لکھنؤ کے اولا اوبر ٹیکسی ڈرائیور راکیش سنگھ نے بتایا کہ وہ گزشتہ ۳؍ سال سے ٹیکسی چلا رہے ہیں۔ کورونا  کے دور میں اولا اوبر کمپنیاں بھی کوئی مدد نہیں کر رہی ہیں۔  گاڑیوں کو سینی ٹائز کرایاجارہا ہےاور نہ ہی ڈرائیوروں کو ماسک د یئےجا رہے ہیں۔ ایسے میں لوگ ٹیکسی میں سفر سے گریز کریں گے ہی۔
 چالان نہیں رکا تو اسو سی ایشن دھرنا مظاہرہ 
کرنے کے ساتھ ہی گھیرا ؤکرے گا
  آرکے پانڈے نے بتایا کہ گاڑیوں کے مسلسل چالان کاٹنے سے بھی ڈرائیور بے حد پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب سینٹرل ٹرانسپورٹ محکمہ کی جانب سے ٹیکسی سے متعلق کاغذات کی ویلیڈیٹی بڑھا کر ۳۰؍ ستمبر کر دی گئی ہے تو ایسے میں رینیول وغیرہ کے سلسلےمیں چالان کاٹنا افسوسناک ہے۔ اگر اسے روکا نہیں گیا تو اسو سی ایشن کے بینر تلے ڈرائیور دھرنا مظاہرہ اور گھیراؤ کریں گے۔ 
روڈ ٹیکس معاف کرنے کا  مطالبہ
  اولا اوبر ڈرائیور گزشتہ ۳؍ ماہ سے لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگار تھے۔ اب جب ٹیکسی کو اجازت مل گئی ہے تو انہیں مسافر نہیں مل رہے ہیں۔ ایسے میں  وہ روڈ ٹیکس اورفٹنس کیلئے بھی پیسے  کا انتظام نہیں کرپار ہے ہیں۔ڈرائیوروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان کا روڈ  ٹیکس معاف کرے۔
آٹو میں ۳؍سواری، ٹیکسی میں 
صر ف ۲؍ کی اجازت ناانصافی 
  اسو سی ایشن کے صدر آر کے پانڈے نے بتایا کہ حکومت نے کورونا کے سبب آٹو رکشا میں ۳؍ سواری اورٹیمپو میں ۶ ؍سواری بٹھانے کی اجازت دی ہے جبکہ دوسری طرف ٹیکسی میں صرف۲؍ مسافروں کی اجازت ہے۔ یہ نا انصافی نہیں تو اور کیا ہے؟

uber ola Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK