Inquilab Logo

جنوری ۱۷کویوکرین پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس

Updated: January 13, 2023, 12:13 PM IST | New york

اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دیمتری پولانسکی نے بتایاکہ یہ اجلاس ماسکو کی پیش رفت پر ہورہا ہے

Kyiv: People pass by after Russian bombing stops; (AP/PTI)
کیف: روسی بمبار ی رکنے کے بعد لوگ گزررہےہیں؛( اےپی / پی ٹی آئی)

  اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دیمتری پولانسکی نے اعلان کیا کہ  ماسکو کی  پیش رفت  پر یوکرین  سے متعلق  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ۱۷؍ جنوری کو ہوگا ۔ قبل ازیں رو س نے ایک بار پھر  خارکیف پر حملہ کیا ۔ 
  میڈیارپورٹس کے مطابق پولانسکی نے  ٹیلی گرام پر کہا، ’’میں اگلے ہفتے  کے اوائل میں۱۷؍ جنوری کو یوکرین پر سلامتی کونسل میں کیا ہونے والا ہے؟ اس کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا، ہمارے مخالفین کو ابھی   اندھیرے میں رہنے دیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ روس  ۱۷؍جنوری کو  ڈان باس پر دسمبر کی گولہ باری سے متعلق سلامتی کونسل کا غیر رسمی اجلاس بھی منعقد کرے گا۔‘‘
   پولانسکی نے یہ بھی کہا ،’’ اجلاس میں دلچسپ مقررین اور حقائق ہوں گے۔  جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس طرح کے اجلاسوں میں سلامتی کونسل کے رسمی اجلاسوں کے برعکس، ہم ویڈیو اور تصویر اور بطور ثبوت   دکھا سکتے ہیں۔‘‘ 
 قبل ازیں روس نے یوکرین کے مشرقی شہر خارکیف کو   نشانہ بنایا ۔ علاقے کے گورنر نے حملوں کی تصدیق کی ۔  میڈیارپورٹس کے مطابق بدھ کو خارکیف شہر نے جنگ کے دوران بڑے پیمانے پر بمباری کا سامنا کیا۔علاقے کے گورنر اولغ سنیگوبو نے ٹیلی گرام پر شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ پناہ گاہوں میں رہیں۔  روسی فوجی  دوبارہ بمباری کر رہے ہیں۔اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق شہر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ۔
 یہ حملے جرمن وزیر خارجہ کے شہر کے اچانک دورے  کے چند گھنٹے بعد کئے گئے تھے جس میں انہوں نے یوکرین کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی  تھی۔ جرمن وزیر خارجہ انالینا بیربوک نے دورے میں یوکرین کیلئے اپنے ملک کی مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا لیکن یوکرین کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ برلن کی جانب سے جنگی ٹینک فراہم نہ کرنے  سے قیمتی جانی نقصان ہو رہا ہے۔ 
 جرمن چانسلر اولف شولز نے حال ہی میں یوکرین کو زمینی جنگ لڑنے والی مخصوص گاڑیاں فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا جس کی یوکرین طویل عرصے سے مانگ کر رہا ہے تاکہ جنگی میدان میں روسی حملوں کو روک سکے۔ ادھر برلن نے یوکرین کو زیادہ جدید لیپرڈ نامی جنگی ٹینک فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ کے دورے میں یوکرینی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر جنگی ٹینکوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔یوکرین کے وزیر خارجہ نے کہا کہاس فیصلے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی جانی نقصان بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی شک کہ یوکرین کو جرمن لیپرڈ ٹینک مل جائیں گے۔ میرا خیال ہے کہ جرمن حکومت یہ سمجھتی ہے کہ یہ فیصلہ ہو گا اور ٹینک یوکرین کو بھیجے جائیں گے۔جرمن وزیر خارجہ نے منگل کو خارکیف کے دورے میں یوکرین کیلئے مزید جرمن امداد اور تعاون کا عزم ظاہر کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK