Inquilab Logo

بابری مسجد کی شہادت کے ۳۰؍برس مکمل ،مالیگائوں اور دھولیہ میں اذانوں کا اہتمام

Updated: December 07, 2022, 9:26 AM IST | malegaon

بابری مسجد شہادت کے تیس سال مکمل ہونے پر مالیگائوں ، دھولیہ ، ایوت محل اور دیگر شہروں میںاحتجاج اوربندمنایاگیانیز اذانوں ا ور دعاؤں کابھی اہتمام کیاگیا۔

The scene of Azan being given in Malegaon on the occasion of the martyrdom anniversary of Babri Masjid
بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر مالیگاؤں میںاذان دئیے جانے کا منظر

 بابری مسجد شہادت کے تیس سال مکمل  ہونے پر مالیگائوں ، دھولیہ ، ایوت محل اور دیگر شہروں میںاحتجاج  اوربندمنایاگیانیز اذانوں ا ور  دعاؤں کابھی اہتمام کیاگیا۔ مالیگاؤں میں ملّی تنظیموں نے ارباب اقتدار کو بھیجے گئے مکتوبات میں جہاں اپنے غم وغصے کا ظہار کیا وہیں اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ بابری مسجد کی شہادت کے بعد پھوٹ پڑنے والے فرقہ وارانہ فسادات کے مجرمین کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ خطوط میں اس بات کی وضاحت بھی کی گئی کہ ازرُوئے شرع جس مقام پر مسجد تعمیر ہوئی اس کی مسجدکی حیثیت صبح قیامت تک برقرار رہے گی۔اس لحاظ سے بابری مسجد کو مسلمان فراموش نہیں کرسکتے ۔
 انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کی جانب سے حافظ انیس اظہر نے کہا کہ ’’بابری مسجد سے متعلق عدالتی فیصلہ ہم نے جسمانی طور   پر قبول کرلیاہے، ذہنی طور پر ہرگز نہیں۔دِل ودماغ یہ تسلیم کرنے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں۔‘‘اعجاز عمر نے کہا کہ’’۶؍ دسمبر کا دن جمہوری ہندوستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔فرقہ پرستوں نے دن کے اجالے میں مسجد شہید کردی۔‘‘رئیس عثمانی نے کہا کہ’’بابری مسجد سے متعلق عدالتی فیصلے جب معلوم ہوتے ہیںتوبہت زیادہ حیرت ہوتی ہے کہ انصاف کا کوئی طریقہ ایسا بھی ہے۔‘‘
 جمعیۃ علماء ،آل انڈیا سنی جمعیۃ علماء،مرکزی سنّی جمعیۃ علماء،کل جماعتی تنظیم، بابری مسجد بچائو کمیٹی ،لوک سنگھرش سمیتی ، ادارئہ ابراہیم سمیت دیگر تنظیموں نے بابری مسجد کی شہادت کی برسی کی مناسبت سے مطالباتی خطوط ریاستی ومرکزی حکومتوں کو بھیجے ۔ان تنظیموں کے صدور واراکین نے بیک زبان کہا کہ قانون اور انصاف سے کھلواڑ کرنے والے آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔انہیں گرفتار کیاجائے اور قرار واقعی سزائیں دی جائیں۔واضح رہے کہ اس موقع پر مسجدوں  اور نکڑوں وچوراہوں پراذانیں بھی دی گئیں۔مظلومین کیلئے دعائیہ مجالس کا اہتمام عمل میں آیا۔پولیس انتظامیہ نے شہر کے مرکزی علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ادھر دھولیہ میں  بابری مسجد کی شہادت کے قصورواروں کو  ان کے انجام تک   پہنچا  نے کا مطالبہ کیا۔ اس کیلئے منگل دوپہر۳؍ بجکر۴۵؍ منٹ  پر مولوی گنج شیخ الہند چوک میں سوشل ورکر عبدالحفیظ عبدالحق، حافظ عبد السمیع ، حافظ خلیل،رفیق احمد اپنا کفن والے ،مقدر پان والے،جمیل بھائی، محمد انس،حاجی مسلم شکیل احمد  کے علاوہ عوام نے اذان دے کر بابری مسجد کو یاد کیا۔ایوت محل شہر میں مسلم علاقے صد فیصد بند رکھ کر مسلمانوں نے احتجاج  کیا۔ شہر کے مسلم علاقوں میں سیاہ جھنڈے بھی لگائے گئے۔ نوجوانوں نے سیاہ فیتے  اورسیاہ ٹی شرٹ پہن رکھی تھی جن پر’۶؍ دسمبر ہم تجھے بھول نہ پائینگے‘ لکھا ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK