Inquilab Logo

دوسرے دن بھی اسمبلی میں اپوزیشن کے جارحانہ تیور

Updated: August 19, 2022, 9:59 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کسانوں کو فوری امداد پہنچانے اور صحت کے مختلف معاملات پر حکومت کوگھیرا گیا، شدید نعرے بازی

Opposition leaders protesting outside the assembly (PTI)
اسمبلی کے باہر اپوزیشن لیڈران احتجاج کرتے ہوئے( پی ٹی آئی)

۵۰؍کھوکھے ایک دَم اوکے۔ غداروں کی سرکار ہائے ہائے! یہ سرکار ہم سےڈرتی ہے، ای ڈی کو آگے کرتی ہے، ای ڈی سرکار ہائے ہائے ‘ جیسے نعروں کے ساتھ  جمعرات کو مانسون اجلاس کے دوسرے دن کا آغازہوا اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے دوھان بھون کی سیڑھیوں پربیٹھ کر نعرے بازی کی۔اسی مظاہرے کے کنارے سے ایکناتھ شندے خیمے کے وزرا اور اراکین اسمبلی کو ودھان بھون میں داخل ہونا پڑا۔ جمعرات کو اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نےسیلاب زدہ کسانوں کے مسائل کو اٹھایا اورجہاں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہےان اضلاع کو سیلاب زدہ قرار دینےاورکسانوں کو فوری امداد پہنچانے کامطالبہ کیا وہیں دوسری جانب  وقفہ سوال و جواب میںنئےوزیر صحت ڈاکٹر تانا جی ساونت پرسوالوں کی برسات ہو گئی اور متعدد اراکین اسمبلی میںریاست  میں  علاج کی سہولتوں کے فقدان،کڈنی ٹرانسپلانٹ کے بہانے غریبوں سےلاکھوں روپے کی دھوکہ دہی اور پالگھر ضلع میںایمبولینس  نہ ہونے سے جھولی میں مریض اسپتال پہنچانے، بچی پیدا ہونے پر اسقاط حمل  کرنےکی شکایتوں کواجاگر کیا۔دیگر کارروائی کے دوران اپوزیشن لیڈر اجیت پوار اور دیگر نے  حکومت کی توجہ شدید بارش سےسیلاب متاثرہ کسانوںاور دیگر شہریوں کی جانب مبذول کی اورکسانوں کو جلد از جلد ۳؍ گنازیادہ امداد فوراً فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔قانون ساز اسمبلی میں نائب وزیر اعلیٰ  دیویند رفرنویس نےجی ایس ٹی بل تفصیل سےپیش کیا جس کے بعد اکثریت رائے سےاسے منظور کر لیا گیا۔
 اجیت پوار نے کہا کہ’’موسلادھار بارش کےسبب جن کسانوں کی فصل، کھیت ، مکان اور جانوروںکا نقصان ہوا ہے وہ شدید پریشان ہیںاور انہیں معمولی مدد مل رہی ہے ۔ نقصان کے صدمہ سے گزشتہ ۴۵؍ دنوں میں ۱۳۷؍ کسانوں نے خود کشی کر لی ہے۔لہٰذا جہاں جہاںبھی کسانوں کا نقصان ہوا ہے ان اضلاع کو سیلاب زدہ قرار دے کر حکومت کو فوری امداد فراہم کرناچاہئے تاکہ کسانوں کی خودکشی روکی جاسکے۔‘‘
پالگھر میں حاملہ خاتون کو چادر کے جھولے میں اسپتال پہنچایا گیا
 اجیت پوار نے کہاکہ’’پالگھرکبھی تھانے ضلع کا حصہ تھا لیکن اب تھانے سےالگ ضلع بنا دیاگیاہے۔ریاست کے موجودہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نےتھانے کے سرپرست وزیر کے طور پر کام کیا ہے۔پالگھر ضلع میں کیا صورتحال ہے؟  موکھڑا تعلقہ کے مارکٹ واڑی سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ کو بغیر علاج کے اپنے۲؍بچوں سے محروم ہونا پڑا کیونکہ گاؤں کو جوڑنے والی کوئی مرکزی سڑک نہیں تھی جس سے ایمبولینس بھی نہیں آسکتی تھی۔ وہاں کے لوگوں نے خاتون کو چادر کے جھولے میں اسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن جڑواں بچوں کو نہیں بچایا جاسکا۔ہم امرت مہوتسو  پر کروڑوں روپے کے مختلف کام کر رہے ہیں لہٰذا ہمیں ایسےسنگین مسائل پر بھی غور کرنا چاہئے تاکہ بنیادی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے اس طرح کی اموات نہ ہو۔ لوگ اس طرح مرتے ہیں یہ ہمارے لئےشرم کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہا کہ وزیر اعلیٰ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پالگھر ضلع کے کئی حصوں میں ایسی ہی صورتحال ہے۔ اس کے لئےمیں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ جواب دے کہ کیا وہ ایک سال کے اندر کوئی ٹھوس فیصلہ لے کر ان کے مسائل حل کر پائے گی اور  اس طرح کی اموات کو روک سکے گی۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا جواب
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ’’ یہ معاملہ سنگین ہے، اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکےہیں۔ حکومت اس پر سنجیدہ ہے۔ میں ایوان کوبتاناچاہتا ہوں کہ جب بھی ایسے واقعات سامنے آتے ہیں، حکومت اقدامات کرتی ہے۔قبائلی علاقوں میں سڑکیں اور پل تعمیر کرنےاور صحت کی سہولت مہیا کرانے کیلئے  فوری اقدام کئے جائیں گے  تاکہ مزید کوئی قبائلی بہن یا اس کا بچہ نہ مرے، ایسے ناخوشگوار واقعات رونما نہ ہوں۔وزیر صحت جواب نہیں دے سکے کیونکہ ان کےپاس ضروری معلومات نہیں تھی اور سوال پیر تک جواب کیلئےمحفوظ کر دیا گیا۔ 
پالگھر میں ’فیل پا‘کے  ۸۰؍ مریضوں کی تصدیق
 وقفہ سوالات میں رکن اسمبلی راجیش پاٹل نے پالگھر میں ہاتھی جیسے پیر سوجنے والی بیماری’ فیل پا‘ سے متعلق سوال پوچھا تھا جس پر وزیرصحت ڈاکٹر تانا جی ساونت نے اعتراف کیا کہ ’’ پالگھر ضلع میں ۸۰؍ بچوں کے خون کے نمونےفیل پا  کی جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیںجن میں سے ۲۹؍ بچوں کےمتاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کےبعد ضلع میں گھر گھر فیل پا تحفظ کی گولیاں تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ دیگر اراکین اسمبلی نے جب پالگھر میں محکمہ صحت میں خالی آسامیوں کے تعلق سے پوچھا تو انہوںنے پیر تک معلومات حاصل کرکے دینے کا یقین دلایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK