Inquilab Logo

جلگاؤں میں شہریت قانون کیخلاف چکری بھوک ہڑتال کے ڈیڑھ ماہ مکمل

Updated: February 13, 2020, 1:34 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

ضلع کلکٹر دفتر کے روبرو مسلم منچ جلگاؤں اور سنویدھان بچاؤ ناگرک کرتی سمیتی کے بینر تلے جاری چکری بھوک ہڑتال کو۴۶؍ دن ہوگئے ۔ اس موقع پر شہر کی میکانیکل یونین کے صدر و اراکین اپنے کاروبار بند کر کے چکری بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے ۔

شہریت ترمیمی قانون کیخلاف جلگاؤں میں خواتین کا احتجاج ۔ تصویر : انقلاب
شہریت ترمیمی قانون کیخلاف جلگاؤں میں خواتین کا احتجاج ۔ تصویر : انقلاب

 جلگاؤں : ضلع کلکٹر دفتر کے روبرو مسلم منچ جلگاؤں اور سنویدھان بچاؤ ناگرک کرتی سمیتی کے بینر تلے جاری چکری بھوک ہڑتال کو۴۶؍ دن  ہوگئے ۔اس موقع پر شہر کی میکانیکل یونین کے صدر و اراکین  اپنے کاروبار بند کر کے چکری بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے ۔جلگاؤں میں سیاہ قانون  کے خلاف  اول دن سے احتجاج  کا سلسلہ جاری ہے ۔اس  احتجاج کے تحت کلکٹر کے دفتر کے سامنے روز آنہ صبح ۱۱؍ سے دوپہر۲؍ بجے تک دھرنا دیا جارہا ہے ۔ بدھ کو شہر کی میکانیکل یونین کے صدر شیخ یوسف کی قیادت میں یونین کے تمام اراکین نے حصہ لیا ۔اس موقع پر معروف شاعر راغب بیاولی نے این آر سی ،سی اے اے کے موضوع پر لکھی اپنی نظم پڑھی۔بدھ کو اس دھرنے احتجاج میں میکانیکل یونین کے صدر شیخ یوسف کے ہمراہ ابوبکر خان ،بشیر خان غفار خان ،لطیف خان عمر خان ،غفار خان ،عقیل خان ،کریم خان ،نظیر شیخ کریم ،کلیم بیگ ،رمضان بیگ ،محمد خلیل شیخ حُسین ،سید عامر ،محمد رفیق عبدالکریم اور دیگر ممبران شامل تھے ۔ 
 چکری بھوک ہڑتال میں جہاں پر مرد بڑی تعداد میں شامل ہورہے ہیں وہی شہر کی شاہین صفت خواتین بھی اپنے طور پر احتجاج کررہی ہیں ۔دہلی کے شاہین باغ اور ملک کے دیگر علاقوں میں شاہین باغ کی طرز پر جاری احتجاج کی حمایت اور ان کی حوصلہ افزائی میں شہر کے مختلف علاقوں میں بھی شام ۷؍ سے رات۱۰؍ بجے تک خواتین کا احتجاج ہوتا ہے۔اب تک شہر کے اقراء ایچ جے تھیم کالج ،گیندا لال میل، شاہو نگر اورسپریم کالونی فاطمہ نگر علاقے میں’ ایک شام شاہین باغ کے نام‘ کے عنوان سے احتجاج  منعقد کئے جاچکے ہیں۔ان دھرنوں میں مسلم خواتین کے ہمراہ ہم وطن مائیں اور بہنیں بھی کثیر تعداد میں شریک ہو رہی ہے ۔خواتین کے ان دھرنوں کی خاص بات یہ ہے کہ ہفتے بھر سے جلگاؤں میں رات کے وقت سردی کی شدت محسوس ہورہی ہے ۔سردی کی شدت بھی ان شاہین صفت ماؤں اور بہنوں کا حوصلہ پست نہیں کرپارہی ہے۔اب تک شہر کے جن جن علاقوں میں یہ دھرنے احتجاج ہوئے ہیں، ان میں ایک علاقےکی خواتین، دوسرے علاقوں کی خواتین سے تعداد کے لحاظ سے ایک دوسرے پر سبقت لے جارہی  ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK