Inquilab Logo

اپوزیشن لیڈران کا اگنی پتھ اسکیم کو واپس لینے کا حکومت سے مطالبہ

Updated: June 20, 2022, 12:59 PM IST | Agency | New Delhi

مایاوتی نے کہا:مستقبل کو تاریکی میں پاکر نوجوانوں کا جوش ابال پر ہے،اشوک گہلوت نے اسکیم کے خلاف ترنگا ریلی روانہ کی، شیوپال یادو نے بھی اسے واپس لینے کی مانگ کی

Police in riot gear stormed a rally on Friday in the Punjab city of Jalandhar..Picture:PTI
پنجاب کے شہر جالندھر میں اگنی پتھ کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوانوں کو پولیس اہلکار اپنی تحویل میں لے رہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

مرکزی حکومت کے ذریعہ فوج میں بھرتی کیلئے لائی گئی نئی اسکیم ’اگنی پتھ‘ پر ملک گیر احتجاج جاری ہے۔ملک بھر میں بڑی تعداد میں نوجوان اس اسکیم کی مخالفت کررہے ہیں، ایسے میںاپوزیشن لیڈران بھی اس اسکیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔بی ایس پی سپریمو مایا وتی نےاس اسکیم کی وجہ سے نوجوانوں کو مایوس اور دل برداشتہ قرار دیتے ہوئے اس پر از سرنوغور کرنے کا مشورہ دیا ہے تو راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے اس اسکیم کو فوراً واپس لینے کامطالبہ کیا ہے جبکہ شیوپال یادو نے بھی اس اسکیم کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اگنی پتھ اسکیم نے نوجوانوں کو مایوس کیا:مایاوتی
 بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاتی نے اتوار کوکہاکہ مہنگائی اور بے روزگار کی وجہ سے تناؤ میں زندگی گزارنےکو مجبور نوجوان طبقے کومرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم نے مایوس اور دل برداشتہ کیا ہے۔مایاوتی نے اس ضمن میںی کے بعد دیگرے کئی ٹویٹ میں لکھا کہ ایسے وقت میں جب مٹھی بھرلوگوں کو چھوڑ کر ملک کی بڑی آبادی میں سے خاص کرنوجوان طبقہ، غریبی، مہنگائی، بے روزگاری، تناؤ وغیرہ سے آگے کے راستے پر ہر دن بغیر تھکے ہارے جدوجہد کومجبور ہے۔ انہیں مرکزی حکومت کی قلیل مدتی ’اگنی پتھ‘آرمی تقرری اسکیم نے کافی مایوس اور دلبرداشتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مرکز کے ذریعہ ریلوے، آرمی اورنیم فوجی دستے وغیرہ میں تقرریوں کی تعداد و امکانات کو کافی محدود کرنے کا یہ نتیجہ ہے کہ خاص کر دیہی  علاقوں کے نڈر نوجوان کافی بے سہارا اور ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں اور مستقبل کو تاریکی میں پاکر ان کا اشتعال ابال پر ہے۔ جسے صحیح سے سنبھالنا ضروری ہے۔ بی ایس پی سپریمو نے اپیل کرتے ہوئے کہا ’’مرکز سے دوبارہ اپیل ہے کہ ملک کے مستقبل ان متاثرہ نوجوانوں کے درد اوران کے مستقبل کے مسئلے کو سنجیدگی سے لے کر اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرے اور ملک کی سیکورٹی سےمتعلق ایسے اہم معاملوں میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں ضرور لے۔ نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ صبر کا دامن نہ چھوڑیں۔
 قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی آرمی تقرری کی نئی اسکیم اگنی پتھ کے سلسلے میں ملک کے مختلف حصوں میںپرتشدد واقعات پیش آئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے اگنی ویروں کو یقین دلایاہےکہ انہیں۴؍ سال کی نوکری کے بعد مختلف سرکاری نوکریوں میں ۱۰؍ فیصدریزرویشن دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان کے بہتر مستقبل کے خاطر خواہ امکانات فوجی تقرری اسکیم میں ہے جن کا انہیں فائدہ اٹھانا چاہئے۔
اگنی پتھ ملک کے مفاد میں نہیں:اشوک گہلوت
 دوسری جانب راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نےکہا ہے کہ اگنی پتھ اسکیم ملک کےمفاد میں نہیں ہے اس لئےاس کے خلاف نوجوانوں میں غصےکے پیش نظر مرکزی حکومت کو بروقت اس اسکیم کو واپس لے لینا چاہیے۔ گہلوت نے اس اسکیم کے خلاف کانگریس کی ترنگاریلی کو روانہ کرنے کے بعد میڈیاسےاتوار کویہاں یہ بات کہی۔ انہوں  نے کہا کہ جس طرح سےپورے ملک میں نوجوانوں میں غصہ پیدا ہوا ہے، ان کے جذبات کو وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کو بروقت سمجھ لیناچاہیے، کیونکہ بغیر آرگیومنٹ کےعجلت میں اس اگنی پتھ اسکیم کا فیصلہ کیا گیاہےجسے ملک کے لوگوں نے بھی مسترد کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ’’ریٹائرڈ فوجی افسران، سب نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ جلد فیصلہ کرے اوراس کو واپس لے لے، یہ میرامانناہے۔‘‘
حکومت اگنی پتھ اسکیم واپس لے:شیوپال
 پرگتی شیل سماج وادی پارٹی(پی ایس پی) صدر شیوپال سنگھ یادو نے مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کو نوجوانوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ قرار دیتے ہوئےکہا کہ حکومت کو اس اسکیم پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے واپس لینا چاہئے۔
 یادو نے اپنے آبائی ضلع اٹاوہ میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ قلیل مدتی اگنی پتھ اسکیم سے نوجوانوں کی زندگی کا گزر بسر نہیں ہوسکتا۔۴؍سال بعد نوکری چھوٹ جانا نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ پوری طرح سے کھلواڑ ہے۔ آرمی تقرری کے نام پر سرکار نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کررہی ہے جب اس اسکیم کی مخالفت میںنوجوان سڑکوں پر اترے ہیں تو ایسے میں حکومت کو اس اسکیم پر نظر ثانی کرتے ہوئے واپس لے لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑکرنے والی کسی بھی اسکیم کا ساتھ نہیں دیا جاسکتا۔کوئی بھی نوکری ہو تو وہ نوجوانوں کو زندگی بھر کے لئے ملنی چاہئے۔ حکومت کو اب اس معاملے پر دوبارہ غورکر کے اسے واپس لے کر نوجوانوں کی رائے سے پھر سے نئی اسکیم بنانی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK