Inquilab Logo

مہنگائی اور کسانوں پر اپوزیشن کا شدید احتجاج

Updated: December 03, 2021, 10:04 AM IST | new Delhi

ایوان سے واک آئوٹ کے بعد گاندھی جی کے مجسمہ پر احتجاج کیا گیا ،۱۲؍ اراکین کی معطلی ختم کرنے پرمودی حکومت ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں

Rahul Gandhi and other leaders protested against the suspension of members and inflation. (Photo: PTI)
اراکین کی معطلی اور مہنگائی کے موضوع پر راہل گاندھی اور دیگر لیڈران نے شدید احتجاج کیا۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں کانگریس اور دیگر جماعتوں نے اپنے اتحاد کے ذریعے  نہ صرف حکومت کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کردیا ہے بلکہ مہنگائی، کسانوں کی اموات اور معاوضہ اور ۱۲؍ اراکین کی معطلی واپس لینے کے موضوع پر زبردست احتجاج کیا۔ اس کی وجہ سے جمعرات کو مسلسل تیسرے دن ایوان بالاراجیہ سبھا میں کام کاج متاثر رہا ۔ حالانکہ اپوزیشن کے ممبران نے پہلے ایوان میں احتجاج کیا اور پھر ممبران کی معطلی کے موضوع پر پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں دھرنا دیا۔پارلیمنٹ ہاؤس احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے دھرنے پر بیٹھے اراکین پارلیمنٹ میں  راہل گاندھی، ادھیر رنجن چودھری، ملکارجن کھڑگے، ترنمول کانگریس کی ڈولا سین اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں  کے ممبران موجود تھے ۔ وہ ۱۲؍ اراکین کی معطلی کو ضابطہ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔ کئی اراکین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی  تھے۔
  اس سے قبل  اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج  کے باعث ایوان بالا کی کارروائی دوپہر ۱۲؍بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی تھی ۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن کانگریس اور ترنمول کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے۱۲؍ اراکین کو گزشتہ مانسون اجلاس کے دوران ’غیر اخلاقی رویہ‘ کے الزام میں موجودہ اجلاس کے بقیہ سیشن کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ ایوان بالا کے چیئرمین نے معطلی واپس لینے کی اپوزیشن کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔ اس دوران اپوزیشن کی جانب سے مسلسل یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ مہنگائی کے موضوع پر بحث کروائی جائے لیکن حکومت تیار نہیں ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی تحریک کے دوران فوت ہونے والے کسانوں کو معاوضہ دینے کے معاملے میں بھی حکومت بحث کروانے سے کترارہی ہے جس کی وجہ سے اپوزیشن کے اراکین سخت برہم ہیں۔ اس معا ملے میںکانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے  ان تمام موضوعات پر  جمعرات کو پارلیمنٹ کے کیمپس میں مسلسل تیسرے دن دھرنا دیا اور کہا کہ مودی حکومت بزدل ہے۔ اس  لئے وہ کسی کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے سوالوں سے ڈرتی ہے، اس لیے وہ کسی بھی معاملے پر بحث کرنے سے بھاگ رہی  ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کی تجویز پر بحث سے بچنے کے لئے اور عوام کا  دھیان بھٹکانے کے لئے ۱۲؍ اراکین کو معطل کیا ہے تاکہ سبھی کا دھیان اس طرف چلاجائے  ۔حکومت پر پارلیمنٹ میں بحث سے گریز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے ٹویٹ بھی کیا اور کہا کہ ایسی سرکار کو جلد ہی جواب مل جائے گا ۔ واضح رہے کہ معطل اراکین  میںسی  پی ایم کےایلامرم کریم، کانگریس کی پھولو دیوی نیتام، چھایا ورما، رپن بورا، راجمنی پٹیل، سید ناصر حسین، اکھلیش پرتاپ سنگھ، ترنمول کانگریس کی ڈولا سین اور شانتا چھتری، شیو سینا کی پرینکا چترویدی اور انل دیسائی اور ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے ونئے شیوم شا مل ہیں۔ یہ سبھی اراکین ایوان کے باہر گاندھی جی کے مجسمہ کے پاس احتجاج کررہے ہیں جبکہ ان سے ملاقات کرنے کے لئے ملائم سنگھ یادو ، جے رام رمیش ،ملکارجن کھڑگے اور دیگر لیڈران پہنچ رہے ہیں۔

 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK