Inquilab Logo

ریزرویشن معاملے پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا شدید احتجاج

Updated: February 11, 2020, 2:40 PM IST | Agency | New Delhi

سرکاری ملازمتوں میں ترقی سے متعلق معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر پارلیمنٹ میں زبردست احتجاج، اپوزیشن نے اس صورتحال کیلئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ بی ایس پی اور ڈی ایم کے کو حکومت کی نیت پر شبہ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت رفتہ رفتہ ریزرویشن کو ختم کردینا چاہتی ہے۔ حکومت کی پلہ جھاڑنے کی کوشش

راہل گاندھی نے مودی حکومت  پر جم کر تنقید کی ۔ تصویر : پی ٹی آئی
راہل گاندھی نے مودی حکومت پر جم کر تنقید کی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 نئی دہلی : سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمتوں اور ترقی میں ریزرویشن کے معاملے میں مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف تھاور چند گہلوت کے بیان کے بعد کانگریس سمیت حزب اختلاف کی  بیشتر جماعتوں نے پیر کو لوک سبھا سے واک آؤ ٹ کیا ۔ گہلوت نے کہا کہ ریزرویشن کے معاملے میں حالانکہ حکومت پارٹی نہیں ہے لیکن حکومت اس معاملے پر مناسب قدم اٹھا ئے گي۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر اعلیٰ سطحی مشاورت کے بعد کوئی قدم اُٹھائے گی۔
 اس دوران انہوں نے اس معاملے کو کانگریس کے سر منڈھنے کی بھی کوشش کی۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ یہ معاملہ ۲۰۱۲ء کا ہے اور تب اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت تھی۔ اس پر کانگریس  نے شدید احتجاج کیا ۔ کانگریس کے لیڈر اد ھیر رنجن چودھری نے اس معاملے پر کچھ کہنا چاہا لیکن اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ وزیر کے بیان کے بعد کسی کو بات رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ اس کے بعد کانگریس، ڈی ایم کے اور ریولیشنری سوشلسٹ پارٹی کے اراکین ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔ اس سے قبل ادھیر چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے ان طبقات کیلئے ریزرویشن کے تعلق سے سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت کے دوران کہا گیا کہ سرکاری نوکریوں اور ترقی میں ریزرویشن بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں  بی جے پی کی حکومت ہے اور ریاستی حکومت کی جانب سے یہ دلائل ریزرویشن کے سلسلے میں عدالت میں پیش کی گئی ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں سال سے پسماندہ ان طبقات کو حکومت کی جانب سے ریزرویشن ملنی ہی چاہئے لیکن بی جے پی حکومت اس  کے خلاف عدالت میں غلط دلائل پیش کر رہی ہے ۔
 کانگریس لیڈروں کے ذریعہ یہ معاملہ اٹھانے کے ساتھ ہی تقریباً  حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنےوالی تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمان  نے اس معاملے کو اٹھایا اور کہا کہ حکومت کے ریزرویشن ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسی درمیان کانگریس اراکین حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنا پلہ جھاڑنے اور حکومت کا دفاع کرنے کی کوشش میں کہا کہ حکومت کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کورٹ کا معاملہ ہے اور حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا  حزبِ اختلاف  جماعتوں کے اراکین      کا الزام بے بنیاد ہے ۔
 بی ایس پی کے رتیش پانڈے نے بھی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ حکومت ریزرویشن مخالف ہے،اسلئے ایسا ہوا، ورنہ اسے  اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ ’ڈی ایم کے‘ کے اے راجہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور حکومت کی طرف ہی سے اس معاملے کی پیروی کی جارہی ہے۔
  راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دراصل ریزرویشن کوختم کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔ اسی کے ساتھ انہوںنے یہ بھی کہا کہ کانگریس، حکومت کے اس خواب کو کبھی  پورا نہیں ہونے دے گی۔راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اورآر ایس ایس آئینی اداروں کولگاتار نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اب انہوں نے درج فہرست ذات و قبائل  کے لوگوں کو ملنے والے  ریزرویشن کے آئینی حق کو ختم کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اس طبقے کے مفادات کی حفاظت کرے گی اور ان کو ملنے والے ریزرویشن کو ختم نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت لوگوں کی آزادی کو ختم کر رہی ہے۔ پارلیمنٹ میں کسی کو بولنے نہیں دیا جاتا ہے۔ خود ان کو پارلیمنٹ میں بولنے سے روک کر ان کے ایک چنے ہوئے نمائندے کے حق کو چھینا گیا ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ دلت، قبائلی اور دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینا وزیر اعظم مودی اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو  چبھتا ہے،اسلئے وہ کسی بھی طرح سے  ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کو ایسا نہیں کرنے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں حکومت نے کہا ہے کہ ریزرویشن کسی کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکل روہتگی اورپی نرسمہن نے حکومت کی طرف سے کہا کہ پروموشن میں ریزرویشن  بنیادی حق نہیں ہے۔
 کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(ایم ایل) نے بھی سپریم کورٹ کے  فیصلے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کیلئے بی جے پی اور اس کی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پارٹی کے ریاستی سیکریٹری سدھاکر یادو نے پیر کو جاری بیان میں اس حکم کو مایوس کن اور سماجی انصاف کے خلاف بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے عملی نفاذ میں نوکریوں میں محروم طبقات کو ریزرویشن ملنا ہی بند ہوجائےگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK