Inquilab Logo

ہمارا ملک کسی کی فوج یا معیشت پر انحصار نہیں کرتا: افغان وزیر دفاع

Updated: August 21, 2022, 10:39 AM IST | kabul

ایک افغان وزیر کے مطابق ہماری زمین، اندرونی معاملات، روایات اور ثقافت ہیں۔ ہم نے تاریخی طور پرکبھی ان پر سمجھوتہ نہیں کیا

A scene from Afghanistan`s Independence Day celebration
افغانستان کے یوم آزادی کے جشن کا ایک منظر

:افغانستان کے قائم مقام  وزیر دفاع ملا یعقوب نے کہا  کہ ہم اپنے ملکی معاملات کے خلاف کسی کی بھی  مرضی کو قبول نہیں کریں  گے، اب افغانستان حقیقی معنوں میں آزاد  اور خودمختار ہے۔افغانستان کے یوم آزادی کے موقع پر تقریب سے خطاب میں افغان وزیر دفاع نے عالمی  طاقتوں کو پیغام دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا۔
 ملا  یعقوب نے کہا کہ افغانستان کسی کی معیشت، فوج اور سیاست پر انحصار نہیں کرتا، بعض ممالک چاہتے ہیں کہ ان کے مطالبات تسلیم  کئے جائیں مگرہم بتانا چاہتے ہیں کہ ملکی مفاد اور مذہب کے خلاف کوئی بھی  مطالبہ ناقابل قبول ہے۔
 اس موقع پر افغانستان کے وزیر برائے  تارکین وطن خلیل الرحمان حقانی نے کہا کہ افغانستان میں ہم اسلام میں کسی بھی  مداخلت کو روکتے ہیں۔ ہماری زمین، اندرونی معاملات، روایات اور ثقافت ہیں۔  ہم نے تاریخی طور پرکبھی ان پر سمجھوتہ نہیں کیا۔
 اسی دوران اقوام متحدہ نے۱۳؍ طالبان عہدیداروں کیلئے سفری  پابندیوں سے استثنیٰ کا خاتمہ کردیا ہے، کسی رکن کی جانب سے اعتراض نہ ہونے  پر یہ نافذ العمل ہوجائے گا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام  متحدہ کا طالبان کے۱۳؍ عہدیداروں کیلئے سفری پابندی سے استثنیٰ ختم کرنے کا  ارادہ ہے جب تک  سلامتی کونسل کے اراکین کی جانب سے اس سلسلے میں ممکنہ توسیع کا معاہدہ نہیں ہو پاتا۔
 چین اور روس نے طالبان کے  عہدیداروں کیلئے سفر کی پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں توسیع کامطالبہ کیا  جبکہ  ایسے طالبان  لیڈروں کی فہرست میں کمی کا مطالبہ کیا ہے جن کو  استثنیٰ ہے۔ا دھرامریکہ نے یہ  کہا ہے کہ سفر کی پابندی سے مستثنیٰ طالبان  لیڈرکن مقامات پر جا سکتے ہیں، ان کی تعداد بھی کم اور مخصوص کی جائے۔
 اقوام  متحدہ کی سلامتی کونسل کی۲۰۱۱ء کی قرارداد کے تحت۱۳۵؍ طالبان عہدیداروں پر  پابندیاں عائد ہیں اور ان کے اثاثے بھی منجمد ہیں لیکن ان میں سے۱۳؍ کو  سفری پابندی سے استثنیٰ دیا گیا تاکہ وہ بیرون ملک جاکر دوسرے ممالک کے  عہدیداروں سے مل سکیں۔رواں سال جون میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی۱۵؍  رکنی کمیٹی نے طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق کو پامال کرنے پر کابل کے ۲؍ وزرائے تعلیم کو استثنیٰ کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK