Inquilab Logo

آکسیجن کی کمی سےاموات نسل کشی کےمترادف ہم شہریوں کومرنےکیلئے کیسے چھوڑ سکتے ہیں

Updated: May 06, 2021, 7:46 AM IST | Agency | allahabad

یوگی سرکار کو الہ آباد ہائی کورٹ کا انتباہ، میرٹھ اور لکھنؤ میں ایسی اموات پر رپورٹ طلب کرتےہوئے ضلع مجسٹریٹس کو، جمعہ کو ذاتی طورپر حاضر ہونے کا حکم

A child infected with cod receives oxygen from a Gurdwara anchor in Ghaziabad.Picture:PTI
کووڈ سے متاثرہ ایک بچہ غازی آباد میں گردوارہ کےلنگر سے آکسیجن حاصل کرتے ہوئے۔تصویر: پی ٹی آئی

آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مریضوںکی اموات کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے یوگی سرکار پر سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔ کورٹ نے زمینی حقیقت  اور حکومت کے دعوؤں میں تضاد کا حوالہ دیتےہوئے لکھنؤ اور میرٹھ  کے ضلع مجسٹریٹس کو آکسیجن کی کمی سے مریضوں  کی اموات کی خبروں کی فوری طور پر تصدیق کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 
 جسٹس سدھارتھ ورما اور جسٹس اجیت کمار نے  آکسیجن کی کمی اوراس کی وجہ سے مریضوں کے دم توڑدینے پر برہمی کااظہارکرتےہوئے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ دل کی پیوندکاری  اور دماغ کے کامیاب آپریشن حقیقت بن چکےہیں،  ’’ہم اس طرح لوگوں کو کیسے مرنے کیلئے چھوڑ سکتے ہیں؟‘اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی اور لوگوں کی اموات کے حوالے سے دائر مفاد عامہ کی پٹیشن پر شنوائی کرتےہوئے کورٹ نے کہا کہ ’’ہم اس بات کو ضروری سمجھتے ہیں کہ حکومت کیلئے  فوری طور پر اس مسئلے کے تدارک کے احکامات جاری کریں۔‘‘کورٹ نے ضلع مجسٹریٹس کو ۴۸؍ گھنٹوں  میں حقیقت حال معلوم کرکے جمعہ تک کورٹ میں  جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اہلکاروں کو ذاتی طور پر شنوائی کیلئے موجود رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کورٹ نے اپنے مشاہدہ میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر آکسیجن کی کمی کی جوخبریں سامنے آرہی ہیں ان میں یہ بھی دیکھنے کو ملا ہے کہ آکسیجن کیلئے دردر کی ٹھوکریں کھارہے غریب اور پریشان حال شہریوں کو حکومتی اہلکاروں کے ذریعہ ہراساں کیا جارہاہے۔

oxygen Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK