Inquilab Logo

پارلیمنٹ کی کارروائی قبل از وقت ملتوی ، کانگریس کا اعتراض 

Updated: March 26, 2021, 9:32 AM IST | Agency | New Delhi

پریسائڈنگ آفیسر بھرت ہری مہتاب نے وقفہ سوال کے بعد لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو مرحلوں میں چلنے والے اس سیشن کے دوران ایوان میں۱۱۴؍ فیصد کام ہوا،ادھروینکیا نائیڈو نے ایوان بالا کی کارروائی بھی ملتوی کردی ،کانگریس نے اسےمن مانی اور جمہوریت کیلئے نامناسب قراردیا

Lok Sabha - Pic : PTI
لوک سبھا میں قومی ترانہ گائے جانے کے وقت اراکین کھڑے ہیں۔(پی ٹی آئی

جمعرات کوپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی قبل از وقت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی جبکہ بجٹ اجلاس کا دوسرامرحلہ ۸؍ اپریل تک جاری رہنے والا تھا ۔  لوک سبھا کی کاروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں پریسائڈنگ آفیسر بھرت ہری مہتاب نے وقفہ سوال کے بعد ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو مرحلوں میں چلنے والے اس سیشن کے دوران ایوان میں۱۱۴؍ فیصد کام ہوا۔انہوں نے کہا کہ بجٹ سیشن۲۹؍ جنوری کو صدر رام ناتھ کووند کی تقریر کے ساتھ شروع ہوا تھا اور۱۷؍ ویں لوک سبھا کے دیگر سیشن کی طرح بجٹ سیشن میں بھی بہت کام ہوا۔
۲۴؍اجلاس پر ۱۳۲؍ گھنٹے صرف ہوئے
 انہوں نے بتایا کہ سیشن کے دوران ایوان میں۲۴؍ اجلاس ہوئے جو۱۳۲؍ گھنٹوں تک چلے۔ اس سیشن میں ایوان کا کام کاج۱۱۴؍ فیصد ہوا۔ اس سے پہلے مرحلے کے سیشن میں۱۲۵؍فیصد، دوسرے سیشن میں۱۱۵؍، تیسرے سیشن میں۱۱۷؍ فیصد اور چوتھے سیشن میں ریکارڈ۱۶۷؍ فیصد کام ہوا تھا۔پریسائڈنگ آفیسر نے کہاکہ’’ بجٹ سیشن میں مختلف موضوعات پر بحث کیلئے ایوان۴۸؍ گھنٹے ۲۳؍ منٹ تک چلا۔ سیشن کے پہلے مرحلے میں صدر کی تقریر پر شکریہ کی تحریک پر۱۶؍ گھنٹے۵۸؍ منٹ تک بحث ہوئی اور اس میں۱۴۹؍ اراکین نے حصہ لیا۔ وزیراعظم مودی کی جانب سے شکریہ کی تحریک کے جواب کے بعد ایوان نے شکریہ کی تحریک اتفاق رائے سے پاس کی۔
 بھرت ہری مہتاب نے کہا کہ یکم فروری کو پیش کئے گئے مرکزی بجٹ پر۱۴؍ گھنٹے ۴۲؍ منٹ تک بحث ہوئی جس میں کل۱۴۶؍ اراکین نے حصہ لیا۔
 انہوں نے کہا کہ ۲۲۔۲۰۲۱ء کیلئے وزارت ریل، وزارت تعلیم اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارتوں کے گرانٹس کے مطالبات پر ایوان میں بحث کی گئی۔ اس بحث میں کل۲۱؍ گھنٹے۴۳؍ منٹ صرف ہوئے۔
راجیہ سبھا کا بھی کام کاج ختم
  دوسری جانب راجیہ سبھا کی کارروائی بھی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ ایوان بالا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے   اس کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے لیے ایوان کا کام کاج ختم ہو گیا۔ حالانکہ اس پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ایوان کی کارروائی۸؍ اپریل کو ختم ہونی تھی۔ بجٹ سیشن کے آخری دن ایوان میں ایک بل پاس کیا گیا اور کیرالا کی نمائندگی کرنے والے ۳؍ اراکین کو الوداع کہا گیا۔ بعد ازاں چیئرمین نے قومی ترانے کےاختتام پر ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ 
کانگریس برہم ،حکومت پر اپوزیشن کو نظر انداز کرنے کا الزام 
 کانگریس نے حکومت پر اپوزیشن کی بات نہ سننے اور من مانی کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی مقررہ  وقت سے دو ہفتے قبل ملتوی کرنا جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔راجیہ سبھا کے لیڈر ملک ارجن کھرگے ، لوک سبھا میں پارٹی لیڈر کا کردار ادا کررہے رونیت سنگھ بٹو اور راجیہ سبھا میں پارٹی کے چیف وہپ جے رام رمیش نے جمعرات کو یہاں کانگریس ہیڈ کوارٹر پر مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کسی بھی معاملے پر ان کی بات نہیں سنتی اور  اکثریت کے غرور میں اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرکے بل منظور کرتی ہے۔
 کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت نے بجٹ اجلاس مقررہ وقت سے دو ہفتے قبل ختم کرکے پارلیمنٹ کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ہے۔ انہوں نے اسے من مانی  بتایا اور کہا کہ اس طرح کے فیصلوں سے جمہوریت مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوتی ہے۔
 انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں مسلسل زیادہ کام ہونے کا دعویٰ کررہی ہے لیکن اسے سمجھنا چاہیے کہ اپوزیشن کے تخلیقی تعاون کے بغیر  اس کی یہ پروڈکٹی وٹی نہیں ہوسکتی ہے۔ پارلیمنٹ کا کام کاج اپوزیشن کے تعاون کے سبب ہی  چلتا ہے لیکن حکومت اپوزیشن کی نہیں سنتی، من مانی کرتی ہے اور اپوزیشن کے تعاون کو بھی نظر انداز کرتی ہے۔وزیراعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ نہیں لیتے، ان کا کہنا تھا کہ آج(جمعرات کو) مودی پارلیمنٹ میں آئے لیکن صرف خانہ پُری  کے لئے اور وہ بھی تب جب ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کئے جانے سے قبل قومی ترانہ ہونے والا تھا۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے میں پہلے تین دن ایوان کی کارروائی حکومت کی من مانی کے سبب نہیں چل سکی۔ اس کے بعد جلد  بازی میں بل منظور کروائے اور۸؍ اپریل سے قبل ہی کارروائی  ملتوی کردی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK