کارپوریٹر مفتی سفیان ونو نے خاطی افسران کو معطل کرنے اور لیباریٹری کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا حکومت ،بی ایم سی اور پولیس سے مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: May 12, 2021, 8:23 AM IST | kazim shaikh | Mumbai
کارپوریٹر مفتی سفیان ونو نے خاطی افسران کو معطل کرنے اور لیباریٹری کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا حکومت ،بی ایم سی اور پولیس سے مطالبہ کیا
یہاں چھتر پتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کورونا کی جانچ اور اس کی غلط رپورٹ کے ذریعے مسافروں کو ہوٹلوں میں کوارینٹائن کے نام پر میونسپل اہلکاروں اور لیباریٹری انتظامیہ پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کارپوریٹر سفیان ونو نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ، متعلقہ محکموں اور پولیس افسران کو خط لکھ کر خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
وڈالا کے کارپوریٹر مفتی سفیان ونو نے الزام لگاتے ہوئے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ بحرین میں اپنے شوہر اوربچوں کے ساتھ رہنے والی خاتون لاک ڈاؤن کے سبب ممبئی میں پھنس گئی تھی ۔ ۸؍ مئی کووہ بحرین کا ٹکٹ لے کرصبح ۶؍بجےایئر پورٹ پہنچی ۔ ۱۰؍ بجکر ۴۰؍ منٹ پراس کا طیارہ پرواز کرنے والا تھا اور ساڑھے ۱۰؍ بجے اسے بتایا گیا کہ اس کی کورونا جانچ کی رپورٹ کی مدت ختم ہوگئی ہے اور یہاں پر دوبارہ کورونا جانچ کرانی ہوگی ۔ حالانکہ کورونا جانچ کی رپورٹ کی مدت ختم نہیں ہوئی تھی لیکن زبردستی اس خاتون کی ایئر پورٹ پرقائم لیباریٹری میں جانچ کرائی گئی تو رپورٹ پازیٹیو آئی جس کی وجہ سے نہ صرف اسے بحرین جانے سے روک دیا گیا بلکہ وہاں موجود بی ایم سی افسران نے خاتون پر دباؤ ڈالا کہ اسے ہوٹل میں کوارینٹائن کرنا پڑے گا ۔مفتی سفیان کے مطابق اس خاتون نے ایئرپورٹ سے روتے ہوئے مجھے فون کیا جس کے بعد میں ایئر پورٹ پہنچا اور بی ایم سی افسران سے مذکورہ تمام معاملات پر گفتگو کی۔ بی ایم سی اہلکار ہر جگہ ہر موقع پر دھاندلی کرتے ہوئے نہ صرف نظر آئے بلکہ وہاں قائم کی گئی لیباریٹری والے بھی کورونا جانچ کے بہانے من مانی رپورٹ کے ذریعہ زبردست دھاندلی کررہے تھے ۔ وہاں موجود بی ایم سی افسران سے اس زیادتی کے بارے میں پوچھ تاچھ کی گئی تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا ۔ میں نے ان سے کہا کہ کہاں اور کس گائیڈ لائن میں لکھا ہے جس کے تحت خاتون کو مجبور کیا جارہا ہے ۔ انھیں جب یقین ہونے لگا کہ وہ تمام افراد کہیں نہ کہیں پھنستے ہوئے نظر آرہے ہیں تو خاتون کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ۔ اس کے بعد میں نے ممبئی کےبی ایم سی اسپتال میں اس خاتون کی کورونا جانچ کروائی تو صرف ۲؍ گھنٹے میں ملنے والی رپورٹ نگیٹیو آئی ۔ اس کا مطلب ہے کہ ایئر پورٹ پر کورونا کی جانچ رپورٹ اور ہوٹل میں زبردستی کوارینٹائن کے نام پر بڑے پیمانے پر بھرشٹا چار ہورہا ہے اور اس میں بی ایم سی اہلکاروں کے علاوہ ائیر پورٹ پر قائم لیباریٹری کے ملازمین بھی شامل ہیں ۔
دوسرے واقعہ کے بارے میں کارپوریٹر سفیان ونو نے اپنے ایک دوست کا حوالہ دیا اور بتایا کہ وہ دبئی سے آیا تھا اور یہاں ایئر پورٹ پر اترنے کے بعد اس سے کورونا جانچ کی رپورٹ مانگی گئی تو اس نے جو رپورٹ پیش کی ، اسے دیکھ کر بی ایم سی اہلکاروں نے کہا کہ ہندوستان میں اس رپور ٹ کی اہمیت نہیں ہے ۔ اس لئے آپ کو یہاں پر ایک ہوٹل میں کوارینٹائن کرنا پڑے گا ۔ اسی طرح مسافروں سے کوارینٹائن کے نام پر ۱۰؍ سے ۱۵؍ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انھوں نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ، میونسپل کمشنر ، ممبئی میئر ، ڈپٹی میونسپل کمشنر اور سہار پولیس اسٹیشن کے علاوہ متعلقہ محکموں کو خط لکھ کر مذکورہ بی ایم سی اہلکاروں اور لیباریٹری کی فوری طور پر انکوائری اور ان کے خلا ف سخت قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
اس تعلق سے جب سہار پولیس اسٹیشن سے معلوم کیا گیا تو وہاں موجود ڈیوٹی انچارج نے کہا کہ اس سلسلے میں کارپوریٹر کا خط انھیں مل چکا ہے اور و ہ اس کی انکوائری بھی شروع کرچکے ہیں ۔