Inquilab Logo

نرسوں کی ہڑتال سےزیرعلاج مریضوں کو دقتوں کاسامنا

Updated: May 28, 2022, 6:13 AM IST | saadat khan | Mumbai

مطالبات پورےنہ کئے جانےپر غیر معینہ مدت ہڑتال کی دھمکی ،جےجے، سینٹ جارج اور جی ٹی اسپتال میں داخل مریضوںکو پریشانی

JJ Hospital nurses can be seen protesting. (PTI)
جے جے اسپتال کی نرسوں کواحتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔(پی ٹی آئی)

: جےجے، سینٹ جارج اور جی ٹی اسپتال کی ہزاروں نرسوںکی ہڑتال سے جہاں اسپتالوںمیں زیر علاج مریضوںکو پریشانی ہورہی ہے وہیں ایمرجنسی آپریشن کے علاوہ تمام آپریشن منسوخ کرنے سے مریضوںکا علاج نہیں ہوپارہاہے۔مذکورہ اسپتالوں کی نرسوں نے مطالبات پورے نہ کئے جانےپر غیر معینہ مدت ہڑتال کی دھمکی دی ہےجس کی وجہ سے ان اسپتالوںمیں نرسوںکی قلت ہوگئی ہے۔ مریضوںکی دیکھ بھال کیلئے ٹریننگ حاصل کرنےوالی نرسوں کاسہارا لیاگیاہے۔ دریں اثنا گزشتہ ۲؍دنوں سے آزاد میدان پر نرسوں کی ہڑتال جاری ہے۔تادم تحریر نرسوںکا مسئلہ حل نہیں ہوسکاہے۔ 
 واضح رہےکہ مذکورہ اسپتالوںکی نرسوں نے معاہدہ پر نرسوں کی تقرری ، الائونس اور نرسوںکی پروموشن سے متعلق یہ ہڑتال کی ہے۔ ہڑتال میں جے جے اسپتال کی تقریباً ۷۶۳؍اورسینٹ جارج اور جی ٹی اسپتال کی۲۸۰؍نرسیں شامل ہیں۔ ممبئی کے علاوہ بیرون ممبئی کی نرسوںنے بھی ہڑتال میں حصہ لیاہے۔مہاراشٹر اسٹیٹ نرس اسوسی ایشن نے دھمکی دی ہےکہ اگر سنیچر تک مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو  غیر معینہ مدت ہڑتال کی جائےگی۔ ایسی صورت میں اگر مریضوںکو نقصان ہوتا ہےتو اس کی ذمہ داری ہماری نہیں ہوگی بلکہ اس کیلئے سرکار ذمہ دارہوگی۔
 جے جے اسپتال میں زیر علاج ایک مریض نے کہا  کہ ’’ روز جو نرسیں وارڈ میں رہتی تھیں وہ نہیں دکھائی دے رہی ہیں۔ ان کےبدلے جو نرس کام کررہی ہیں انہیں یہ تک نہیں معلوم ہے کہ نبو لائزر کیسے استعمال کرتےہیں۔ زیر تربیت نرسوںکے بھروسے  مریضوںکو نہیں چھوڑا جاناچاہئے۔  نرسوں کے نہ ہونے سے مریضوںکامعمول کے مطابق جو چیک اپ کیاجاتاہے وہ نہیں ہورہاہے۔ تجربہ کار نرسوں کے نہ ہونے سےمریضوں کی جان کوخطرہ ہے۔حکومت کو یہ بات سمجھنی چاہئے ۔‘‘
  مہاراشٹراسٹیٹ نرسنگ اسوسی ایشن کی سیکریٹری سمترا ٹوٹے نے بتایاکہ ’’ مہاراشٹر میں کل ۱۸؍ میڈیکل کالج ہیں۔ ہڑتال کرنے سے ان اسپتالوںمیں ہونےوالے آپریشن نہیں ہو پا رہے ہیں۔علاوہ ازیں زیر علاج مریضوں کو پریشانی ہورہی ہے۔ حکومت ہمارےمطالبات پورے نہیں کررہی ہے ۔ اس لئے ہم نے ہڑتال جاری رکھی ہے اوراس بار اس وقت تک ہڑتال نہیں ختم کی جائے گی جب تک مطالبات پورے نہیںکئے جاتے۔‘‘ 
 جے جے اسپتال کی ڈین ڈاکٹرپلوی ساپلے نے انقلاب کوبتایاکہ’’ جمعہ کو بھی ہم نے نرس اسوسی ایشن کےذمہ داران سے گفتگو کی ۔ان کےمطالبات پورےنہیں ہوئے ہیں اس لئے ان لوگوںنے جمعہ کو بھی ہڑتال جاری رکھی ہے۔ جس سے اسپتال میں نرسوںکی قلت ہوگئی ہے۔ نرسوں کے نہ ہونے سے صرف ایمرجنسی آپریشن کئے جارہےہیں۔ وارڈ کےمریضوںکے دیکھ بھال کیلئے ٹریننگ حاصل کرنے والی ۳۰۰؍نرسوں کی خدمات حاصل کی گئی ہے جو ۳؍شفٹ میں کام کررہی ہیں۔ اگر نرسوں نے ہڑتال ختم نہیں کی تو ہم بی ایم سی سے اس معاملہ میں رابطہ کرکے نرس فراہم کرنےکی اپیل کریں گے۔ ‘‘ کامااسپتال کے سپرنٹنڈ نٹ ڈاکٹر تشار پالوے سے اس بارےمیں استفسار کرنے پر انہوں نے کہا کہ’’ہمارے اسپتال کی نرس ہڑتال میں شامل نہیں ہیں کیونکہ ہمارے اسپتال کی یونین الگ ہے ۔ ساتھ ہی ہم نے اپنی نرسوںکی کائونسلنگ کی ہے۔ انہیں سمجھایاہےکہ اگر سبھی اسپتالوں کی نرس ہڑتال پر چلی جائیںگی تو اسپتال میں زیر علاج مریضوںکی دیکھ بھال کون کرےگا۔ ہمارے اسپتال میں خاص طورپر حاملہ خواتین زیر علاج ہیں ۔ اس لئے ان کا ہمیں خیال رکھناچاہئے ۔اس طرح کی باتیں سمجھانے سے ہمارے  اسپتال کی نرسوں نے ہڑتال میںحصہ نہیں لیاہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK