Inquilab Logo

پیگاسس جاسوسی اسکینڈل کیخلاف جمعرات کو شنوائی

Updated: August 02, 2021, 12:13 AM IST | Agency | New Delhi

چیف جسٹس این وی رامنّا کی بنچ خود سماعت کریگی، فرانس میں صحافیوں  کے موبائل میں پیگاسس کی تصدیق کے بعد معاملہ اور سنگین ہوگیا، عدلیہ کی آزادی کیلئے بھی خطرہ قرار دیا گیا

Congress workers have been protesting outside Amit Shah`s house for the past few days.Picture:INN
پیگاسس جاسوسی کی جانچ کیلئے امیت شاہ کے گھر کے باہر گزشتہ دنوں کانگریس کے کارکن احتجاج کرتے ہوئے۔۔تصویر: پی ٹی آئی

ملک میں جمہوریت، آئینی اداروں کی آزادی  اور عام شہریوں کے بنیادی حقوق پر سوالیہ نشان لگادینے والے پیگاس  جاسوسی اسکینڈل  کے خلاف ۳؍ پٹیشنوں  پر سپریم کورٹ  جمعرات کو شنوائی کریگا۔ ان میں معروف صحافی این رام اور ششی کمار کے ذریعہ داخل کی گئی پٹیشن بھی شامل ہے۔فرانس میںسرکاری تفتیشی ایجنسیوں کی جانچ میں  تحقیقاتی صحافت کیلئے مشہور ویب سائٹ میڈیا پارٹ کے دو صحافیوں کے موبائل میں  پیگاسس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد یہ معاملہ اور بھی سنگین ہوگیاہے۔ دوسری جانب عدلیہ کی آزادی ، اس کی جوابدہی اور اس میں  اصلاحات کیلئے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم  نے پیگاسس کویہ کہتے ہوئے عدلیہ کی آزادی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے کہ  اس کے ذریعہ ججوں کوبلیک میل کیا جاسکتاہے۔ 
چیف  جسٹس کی قیادت والی بنچ شنوائی کریگی
 مقدمات کی شنوائی  سے متعلق جو تازہ لسٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ  لوڈ کی گئی ہے اس کے مطابق چیف جسٹس این وی رامنّا کی قیادت والی بنچ  ہی اس معاملے کی شنوائی کریگی جس  میں جسٹس سوریہ کانت بھی شامل ہوں گے۔ چیف جسٹس نے جمعہ کو کپل سبل کی اس دلیل سے اتفاق کیاتھا کہ اس معاملے پر فوری شنوائی کی ضرورت ہے۔ چونکہ سبل نے منگل  اور بدھ کواپنی مصروفیت کا حوالہ دیا تھا اس لئے سپریم کورٹ نے شنوائی کیلئے جمعرات ۵؍ اگست کا دن مقرر کیا ہے۔  یاد رہے کہ جمعہ کو اس سلسلے میں  ہونےوالی شنوائی میں  ایڈوکیٹ کپل سبل نے این رام اور ششی کمار کی پیروی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیگاسس جاسوسی اسکینڈل چھوٹا موٹا معاملہ نہیں ہے بلکہ پوری دنیا میں اس کی وجہ سے ہلچل مچی ہوئی ہے۔جانچ کی ضرورت پر  زوردیتے ہوئےانہوںنے کہا ہےکہ یہ   معاملہ عام شہریوں کی آزادی  سے جڑا ہوا ہے۔   ملک کے صحافیوں، اپوزیشن لیڈر وں  اور کورٹ کے عملے تک کو اس جاسوسی سافٹ ویئر سے نشانہ بنایاگیا ہے۔ 
 جانچ کیلئے کس کس نے پٹیشن داخل کی
  پیگاسس کے خلاف داخل کی گئی  جن ۳؍ پٹیشنوں پر سپریم کورٹ  جمعرات کو ایک ساتھ سماعت کریگا ان میں پہلی پٹیشن  رکن پارلیمنٹ جان بریٹاس نے داخل کی ہے جبکہ دوسری دو پٹیشن این رام، ششی کمار اور ایڈوکیٹ ایم ایل شرما کی ہیں۔ اس  معاملے کو سب سے پہلے سپریم کورٹ لے جانے والے سی پی ایم کے  رکن پارلیمنٹ جان بریٹاس    ہیں۔  ۲۵؍ جولائی کو داخل کی گئی پٹیشن  میں  انہوں  نے  پیگاسس جاسوسی اسکینڈل کو آزادیٔ اظہار رائے کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا  اور سپریم کورٹ سے  اپنی نگرانی میں اس کی جانچ کروانے کی استدعا کی۔  انہوں  نے کورٹ کو متوجہ کیا کہ حکومت اس سوال کا جواب دینےسے کترا رہی ہے کہ  اس نے اسرائیلی اسپائی ویئر  پیگاسس کا استعمال کیا ہے یا نہیں؟   انفارمیشن تکنالوجی کے وزیر  کےذریعہ پارلیمنٹ میں  دیئے گئے اس بیان کا   حوالہ دیتے ہوئے کہ’’بلااجازت جاسوسی‘‘    نہیں کرائی گئی ، جان بریٹاس  نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا حکومت کی اجازت سے پیگاسس کو استعمال کیاگیا؟صحافیوں، عدلیہ کے اراکین اور الیکشن کمیشن  کے ذمہ داران تک کے فون کی جاسوسی کے الزامات کی بنیاد پرجان بریٹاس نے تشویش کااظہار کیا ہے کہ اس کی وجہ سے ہندوستانی جمہوریت کی بنیادیں ہی داؤ پر لگ گئی ہیں۔     

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK