Inquilab Logo

پیٹرول کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ سے گاڑی والے بے حال

Updated: June 20, 2020, 4:14 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

تیرہ دن کے دوران ۶ء۳۰؍روپے فی لیٹر اضافہ ہونے سے مالکان نے گاڑیوں میں غیر ضروری سفرکرنا ترک کردیاہے۔ پیٹرول پمپ مالکان کےمطابق لا ک ڈائون کے سبب اور پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے۰ ۵؍فیصد کاروبار متاثر ہواہے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

پیٹرول کی قیمت میں گزشتہ ۱۳؍دن کے دوران متواتر اضافے سے گاڑی والے سخت پریشان ہیں ۔ جمعہ کوپیٹرول کی قیمت میں سب سے زیادہ ۶۴؍ پیسے فی لیٹرکا اضافہ ہواہے۔ مجموعی طورپر ۱۳؍دن میں ۶ء۳۰؍ روپے فی لیٹر اضافہ ہونے سے لوگوں نے گاڑیوں کا غیر ضروری استعمال ترک کردیاہے۔ایک تو لاک ڈائون سے عوام مالی مشکلات میں مبتلاہے ، دوسرے پیٹرول کی متواتر بڑھتی قیمت سے مہنگائی کے اور بڑھنےکا اندیشہ ہے۔ پیٹرول پمپ مالکان کےمطابق لا ک ڈائون اور پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے۵۰ ؍ فیصد کاروبار متاثر ہواہے۔  پرتیکشانگر میں رہائش پزیر ڈاکٹر صادق پٹیل نے بتایاکہ میرے پاس ایک کار ہے جسے ضرورت کے مطابق استعمال کرتاہوں مگر جس طرح پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہورہاہے ،ایسےمیں میری بھی کوشش ہوگی کہ غیر ضروری سفر کیلئے اس کا استعمال نہ کروں لیکن عام آدمی کی زندگی پر اس کا انتہائی برااثر پڑےگا۔ ایک تولاک ڈائون سے پسماندہ طبقہ سخت پریشان ہے۔ ۳؍مہینے سے کام کاج ٹھپ پڑاہے۔ اس پر پیٹرول کی قیمت میں اگر اسی طرح اضافہ ہوتا رہاتو آٹورکشا اور ٹیکسی وغیرہ چلانے والوں کو کتنی پریشانی ہوگی۔اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ وہ کرایے میں تو اضافہ کرنہیں سکتےہیں لیکن انہیں ایندھن کیلئے زیادہ پیسہ اداکرناہے۔ سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ اس حکومت کو کوئی بات کیوں سمجھ میں نہیں آرہی ہے ۔ عام آدمی کو آسانی کے بجائے یہ پریشانی میں مبتلا کررہی ہے۔
 جوگیشوری کے محمد شمعون چودھری کےمطابق ’’یوں بھی ملک کی معیشت تباہی کی جانب گامزن ہے۔بے روزگاری اور معاشی مندی سے عام آدمی پریشان ہے ۔ لاک ڈائون نے تو پہلے ہی کمرتوڑ دی ہے۔ ابھی لاک ڈائون میں کچھ نرمی کی گئی تھی کہ پیٹرول کی قیمت میں متواتر اضافے نے رہی سہی کسر نکال لی ہے۔ گزشتہ ۱۳؍دن سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہورہاہے۔ہمارے گھر میں ۲؍ گاڑیاں ہیں ۔ ہمیں روزانہ گھاٹ کوپر اور وسئی سائٹ پر جانا ہوتاہے۔لاک ڈائون سے آمدنی رک گئی ہے اس لئے پیٹرول پر ہونے والا خرچ بھی گراں گزرتا ہے۔اس وجہ سے ہم اب ہفتہ میں ۲؍۳؍بار ہی گاڑی کا استعمال کررہےہیں ۔وسئی تو جانا ہی بند کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ مودی حکومت کیا چاہتی ہے سمجھ میں نہیں آرہاہے۔ عوام کی مشکلات بڑھتی ہی جارہی ہے۔یوں بھی مہنگائی سے انسان پریشان ہے اس پر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کا مطلب ٹرانسپورٹ کے چارج میں اضافہ ہے جس سے تمام اشیاء مزید مہنگی ہوجائیں گی۔‘‘ کوپر کھیرنے کے سماجی کارکن اقبال کوارے نے بتایاکہ گزشتہ ۴؍۵؍ سال سےپیٹرول کی قیمت بڑھتی ہی جارہی ہے جس سے ٹرانسپورٹ کے چارج میں اضافہ ہورہاہے جس کے سبب مہنگائی بڑھتی ہی جارہی ہے جس سے غریب اور پسماندہ طبقے کے لوگ سخت پریشان ہیں مگر گودی میڈیاکو یہ دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔عام آدمی کی تکلیف اور پریشانی کیلئے گودی میڈیا کے پاس وقت نہیں ہے۔ پیٹرول کی قیمت بڑھنے سےاپنی کارمیں ایک ہزار کے بجائے ساڑھے۳۰۰؍؍ روپے کا پیٹرول ہی بھروا رہا ہوں ۔ غیر ضروری سفرپر روک لگادی ہے لیکن سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ کس کس چیز پر پابندی لگائی جائے۔
 جے جے جنکشن پر واقع رائل پیٹرول پمپ کے مالک رفیق لکڑاوالا نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ پیٹرول کی قیمت میں گزشتہ ۱۳؍دن کے دوران متواتر اضافہ ہورہاہےحالانکہ لاک ڈائون کی وجہ سے عوام مالی مشکلات کا شکار ہیں ، اس کےباوجود کوئی اعتراض نہیں کررہاہے۔ لوگ آتے ہیں پیٹرول بھرواتے ہیں اور آگے نکل جاتےہیں ۔اس دوران مجموعی طورپر ۶ء۳۰؍ روپے فی لیٹر اضافہ ہواہے ۔ جمعہ کو سب سے زیادہ۶۴؍ پیسےفی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ ۶؍جون کو پیٹرول کی قیمت ۷۸ء۳۰؍ روپے فی لیٹر تھی اور ۱۹؍جون جمعہ کو ۸۵ء۱۹؍روپے ہوگئی ۔ جس طرح پیٹرول کی قیمت بڑھ رہی ہے اسے دیکھتےہوئے لگ رہاہےکہ آنےوالے دنوں میں قیمت اور بڑھے گی۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہاکہ ’’لاک ڈائون اور پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے پیٹرول پمپ کا کاروبار ۵۰؍فیصد سےزیادہ متاثر ہواہے۔ اگر یہی حال رہاتو کیاہوگا، کہا نہیں جاسکتا ہے ۔ عوام کو پیٹرول کی قیمت میں ہونے والے اضافے کے خلاف آواز اُٹھانی چاہئے۔‘‘ اس تعلق سے پیٹرول ڈیزل اسوسی ایشن ممبئی کے نمائندہ سے بھی استفسار کرنےکی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK