Inquilab Logo

وزیراعظم مودی نے گجرات کا راجستھان سے موازنہ کیا، کانگریس پر تنقید

Updated: November 25, 2022, 9:56 AM IST | Gandhi Nagar

موڈاسا کی سیٹ جہاں ۲۰۱۷ء میں بی جے پی ہاری تھی میں خطاب کرتے ہوئےگجرات کی پسماندگی کیلئے کانگریس کو مورد الزام ٹھہرایا،شمالی گجرات میں ۱۰۰؍فیصد ووٹ ملنے کی امید ظاہر کی

Prime Minister Modi with other leaders during a public rally in Modasa, Gujarat (PTI)
وزیراعظم مودی گجرات کے موڈاسا میں عوامی جلسہ کے دوران دیگر لیڈروں کے ساتھ(پی ٹی آئی)

شمالی گجرات کے اراولی ضلع کے موڈاساقصبے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتےہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو راجستھان کو کانگریس کی ناکامیوں کی ایک مثال کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ اپوزیشن پارٹی ’ذات پرتقسیم اور ملک کے لیےخطرات پیدا کرنے‘میں یقین رکھتی ہے۔وزیر اعظم موڈاسا میں پارٹی کے امیدوار بھیکو بھائی پرمارکیلئے انتخابی مہم چلا رہے تھے جہاں کانگریس نے ۲۰۱۷ءکےاسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، بی جےپی امیدوار کوایک ہزار ۶۰۰؍ووٹوں کے معمولی فرق سے شکست دی تھی۔ ۲۰۱۲ءکےانتخابات میں کانگریس نے بی جے پی کو ۲۲؍ہزارووٹوں کے زبردست فرق سے شکست دی تھی۔بھیکوبھائی پرمار کا مقابلہ کانگریس کے امیدوار راجندر سنگھ ٹھاکر اورآپ کےراجندر سنگھ پرمار سےہے۔گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ۵؍ دسمبر کو موڈاسا میں ووٹنگ ہوگی – پہلا مرحلہ یکم دسمبر کو ہوگا۔
کانگریس نے گجرات کو پسماندہ رکھنے کا کام کیا
 مودی نے کہا،’’کانگریس پارٹی نے ہمیشہ گجرات کو پسماندہ رکھنے کاکام کیا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیاکہ ووٹ بینک کی راہ پر نہیں ترقی کی راہ پر چلیں گے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔ بی جےپی پر اعتماد اور کانگریس پر عدم اعتماد کی کیا وجہ ہے؟ راجستھان آپ کا پڑوسی ہےلیکن کیا آپ وہاں سے کوئی اچھی خبرسنتےہیں؟جب کہ پورے راجستھان نےکانگریس کو چنا ہے، وہ وہاں کے لوگوں کا کوئی بھلا نہیںکر پائے، پھر گجرات میں کیا بھلا کر سکتے ہیں۔ وہ ذات پات پرتقسیم کرنے اور ملک کے اندر خطرات پیداکرنےمیں یقین رکھتے ہیں، لیکن بی جے پی اس پر یقین نہیں رکھتی۔
 اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بی جے پی نے ’کسانوںکی زندگی بدل دی ہے‘، مودی نے الزام لگایا کہ ماضی کی کانگریس حکومتوں نے بجلی مانگنے والے کسانوں کے خلاف گولیوں کا استعمال کیا۔
شمالی گجرات کے عوام ۱۰۰؍فیصد بی جے پی کو ووٹ دیں گے
 یہ بتاتے ہوئے کہ وہ ووٹوں کی اپیل کرنے کے لیے موڈاسا میں نہیں ہیں اور اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ حلقے کے لوگ بی جے پی کو اقتدار میں لائیں گے، مودی نے کہا،’’اس بار ایسا لگتا ہے کہ شمالی گجرات کمل کو ۱۰۰؍ فیصد ووٹ دے گا۔ پہلے کئی سیٹیں غلطیوں کی وجہ سے ضائع ہو جاتی تھیں… اور جن لوگوں نے غلطیاں کیں وہ سمجھ گئے کہ اس شخص کو (اسمبلی میں) بھیج کر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔وزیراعظم مودی نے کہا ’’اب، بی جے پی کے علاوہ کسی کو ووٹ نہیں دینا ہے... کم از کم آپ حساب مانگ سکتےہیںکیونکہ حکومت بی جے پی بنائے گی۔ دہلی میں،اپنا گھر نامانس بیٹھائے چھے (آپ کے گھرکارکن دہلی میں بیٹھاہے)اور(بی جے پی کے امیدوار)کامطلب یہ ہے کہ آپ کا کام ہو رہا ہے۔ یہ سمجھداری شمالی گجرات کے لوگوں  میںآ گئی ہے۔ اس طرح ووٹروں نے شمالی گجرات میں بی جے پی کے تمام امیدواروں کو جتانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
انڈواسرائیل سینٹر آف ایکسی لینس کی تعریف
 وزیراعظم نے گجرات میں انڈو-اسرائیل سینٹر آف ایکسی لینس کی بھی تعریف کی جو پھلوں اور سبزیوںکی رسد کا انتظام کرتا ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ سابرکانٹھا، اراولی سے سبزیاں۱۲؍تا ۱۳؍گھنٹے میںدہلی پہنچ جاتی ہیں۔دہلی والے پہلے گجرات کا نمک کھاتےتھےاورپہلے گجرات کے دودھ سے چائے بناتے تھے اور اب گجرات کی سبزیاں کھاتے ہیں۔
جےپی نڈا کی راہل اور میدھا پاٹکر پر تنقید
 اس سے قبل بدھ کو بی جے پی کے صدرجے پی نڈا نے سورت میں ایک جلسہ عام کے دوران راہل گاندھی کوسخت تنقید کانشانہ بنایا تھا۔جے پی نڈا نے کہا کہ میدھا پاٹکرہمیشہ سے ترقی مخالف رہی ہیں۔ وہیں راہل گاندھی ان کے ساتھ کھڑےہیں۔واضح ہے کہ دونوں گجرات مخالف ہیں۔دراصل، میدھا پاٹکر حال ہی میں راہل گاندھی کےساتھ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئی تھیں۔انہوں نےنرمدا بچاؤ آندولن میں اہم کردار اداکیا ہے اور نرمدا ڈیم پروجیکٹ کی مخالفت کرتی رہی ہیں۔اس سے پہلےوزیراعظم مودی نے میدھا کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونے پر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا تھا۔
نڈا نے عام آدمی پارٹی پر بھی تنقید کی
 ریلی میں جےپی نڈا نے عام آدمی پارٹی پر بھی حملہ کیا۔ نڈا نے کہا، منیش سیسودیا کو شرم آنی چاہیے۔ ستیندر جین بیماری کے نام پر عصمت دری کے ایک ملزم سےمالش کروا رہے ہیں۔ انہیں ابھی تک ضمانت کیوں نہیں ملی؟ کیا ان کے پاس وکیل نہیں ہیں؟ دراصل، وہ ایک سنگین کیس میں جیل میں ہیں، اس لیے ضمانت ملنا مشکل ہو رہا ہے۔بی جے پی صدر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہماری پارٹی اس بار گجرات میں ریکارڈ توڑ دے گی۔ گجرات میںہر شعبے میں ترقی ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ہمیں دوبارہ ووٹ دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK