Inquilab Logo

بلریا گنج میں خواتین پر پولیس کے تشدد کامعاملہ

Updated: February 26, 2020, 10:12 AM IST | Agency | Lucknow

یوپی کانگریس اقلیتی سیل کے چیئر مین شاہنواز عالم نےبتایا کہ کانگریس لیڈر نے حقوق انسانی کمیشن کے نام۲۰؍ صفحات پر مشتمل اپنے خط میں خاطی پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ، بتایا کہ پولیس نےپُرامن احتجاج کر نے والی خواتین پر بغیر کسی پیشگی وارننگ کے لاٹھیاں برسائیں

پرینکا گاندھی ۔ تصویر : آئی این این
پرینکا گاندھی ۔ تصویر : آئی این این

 لکھنؤ : اُترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے قصبہ بلریاگنج میں گزشتہ دنوں شہریت (ترمیمی)قانون کے خلاف احتجاج کر نے والی خواتین پر پولیس کی پُرتشدد کارروائی پر کانگریس کی جنر ل سیکریٹری  پرینکا گاندھی واڈرا نے قومی حقوق انسانی کمیشن کو خط لکھ کر خاطی پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے بلریاگنج قصبےمیں شہریت (ترمیمی)قانون کے خلاف پُرامن مظاہرہ کرنے والی خواتین پر  پولیس نےلاٹھی چارج کرنے کے ساتھ گیس کے گولے بھی داغے تھے جس میں متعدد خواتین زخمی بھی ہوئی تھیں لیکن پولیس نےخواتین کے خلاف کسی بھی قسم کی طاقت کے استعمال سے انکار کیا تھا۔
 اس ضمن میںپولیس نے۳۵؍ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے۱۹؍ افراد کو گرفتار کیا تھاجس میں قصبے  میںاثر ورسوخ رکھنے والےمعروف عالم دین مولانا طاہر مدنی بھی شامل تھے۔بعد میں کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے۱۲؍ فروری کو علاقے کا دورہ کیا تھا اور متاثرین کا حال چال دریافت کرتے ہوئے انہیں حقوق انسانی کمیشن کے نام خط لکھنے کی یقین دہانی کی تھی۔اُترپردیش کانگریس اقلیتی سیل کے چیئر مین شاہنواز عالم نےمنگل کو  یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانگریس جنرل سیکریٹری نے بلریا گنج معاملے میں حقوق انسانی کمیشن کو۲۰؍ صفحات پر مبنی اپنے خط  میں خاطی پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ  پولیس نےپُرامن احتجاج کر نے والی خواتین پر بغیر کسی پیشگی وارننگ کے  لاٹھیاں برسائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے ۔انہوں نے دعویٰ کیا  کہ جانچ کے مطالبے کو خارج کر تے ہوئے پولیس کے دعوؤں کو من وعن قبول کرنا آئینی عمل پر حملہ ہے اور یوگی حکومت ایسا لگاتا رکررہی ہے۔
  شاہنوازعالم نےبتایاکہ پرینکاگاندھی کے خط کے ساتھ ایک ویڈیو بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں خاتون کوتوال گیانو پریا اور ایس ایچ او بلریا گنج منوج سنگھ کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔پرینکا نے اپنے خط میں مولانا طاہر مدنی کی گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگایا   ہےکہ امن وسماجی ہم آہنگی کی بات کرنے والے مولانا طاہر مدنی کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنا منظم  جرم کی تازہ مثال ہے۔اپنے خط میں پرینکاگاندھی نے شدید طور سے زخمی سروری بانو کی میڈیکل رپورٹ اور عنابیہ ایمان(۶) نامی بچی کا بھی ذکر کیا ہے جو پولیس کارروائی کی وجہ سے اس قد ر خائف تھی کہ کئی دنوں تک سو بھی نہیں سکی تھی۔
 حقوق انسانی کمیشن کے نام اپنے ۱۲؍نکاتی خط میں پرینکا نے بلریا گنج دورے   پر خواتین کی جانب سے  پولیس اہلکاروں پر خواتین کو  گالیاں دینے  اور برقع پھاڑ دینے کی دھمکی  دینے کے لگائے گئے الزامات کا بھی  ذکر کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK