Inquilab Logo

؍ ۲۰سال سے مختص جگہ پر مذبح کی تعمیر پر بھی سیاسی لیڈروں کو اعتراض

Updated: November 19, 2022, 9:47 AM IST | siraj shaikh | Mumbai

میرا بھائندر میں بی جے پی سمیت مختلف پارٹیوں کے لیڈران میونسپل کمشنر سے ملاقات کرکے مذبح تعمیر نہ کرنے کیلئے دبائو ڈال ر ہے ہیں

`Hum Bharatiya` meeting
’ہم بھارتیہ‘ کی میٹنگ

 میرا بھائندر کے اُتن علاقے میں ریزرویشن نمبر ۲۰  اور سروے نمبر ۲۸۲  کو مذبح کیلئے مختص کیا گیا ہے اور  میرابھائندر کے مجوزہ ڈیولپمنٹ پلان میں بھی اس جگہ کو مذبح کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی  محکمہ داخلہ نے شہری انتظامیہ کو مذکورہ جگہ خالی کرواکر اپنے قبضے میں لینے کا حکم بھی دیا ہے مگر اس فیصلے کی مخالفت شروع ہوگئی ہے۔ مختلف سیاسی جماعتیں مقامی افراد کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے میونسپل کمشنر سے ملاقاتیں کر رہی ہیں اوریہاں  مذبح کی تعمیر سے گریز کرنے کی اپیل کر رہی ہیں۔
                    بی جے پی لیڈر نریندر مہتا نے میونسپل کمشنر سے مل کر انہیں ایک مکتوب دیا ہےجس میں انہوں نے مختلف مذاہب کی عبادتگاہوں کا ذکر کرتے ہوئے اس مذبح کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اُتن  کے کسان مجوزہ  مذبح کیلئے زمین دینے پر آمادہ نہیں ہیںکیونکہ یہ ان کی روزی روٹی کا واحد ذریعہ ہے۔نیز سلاٹر ہاؤس کی وجہ سے  ماحولیات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔  نریندر مہتا نے ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے جس میں  مذبح کی تعمیرکا فیصلہ واپس نہ لینے پر  احتجاج کی دھمکی دی  گئی ہے۔ ان کے علاوہ سابق  رکن اسمبلی جان گلبرٹ مینڈونسا نے بھی  ایک وفد کے ساتھ میونسپل کمشنر دلیپ ڈھولے سے ملاقات کی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپنگ گراؤنڈ کی وجہ سے آج بھی اتن کے لوگوں کو تکلیف اٹھانی پڑ رہی ہے اب سلاٹر ہاؤس بھی  آ رہا ہے۔ انہوں نےمذبح کو گھوڑبندر روڈ یا کہیں اورمنتقل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بھائندرکے سابق کارپوریٹر برنارڈ ڈیمیلو نے بھی ایک وفد کیساتھ میونسپل کمشنر سے ملاقات کی اور مذبح کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم مذبح  کے خلاف نہیں ہیں مگر اتن علاقے میں مندر، درگاہ، جوڈیشری اکیڈمی  اور تفریحی مقامات ہیں اسلئے وہاں مذبح خانہ نہیں ہونا چاہئے ۔
مسلمانوں نے تحمل سے کام لینے کا فیصلہ کیا۔
  بی جے پی کی مخالفت کے بعد دینی و ملّی جماعتوں کے فیڈریشن ’ہم بھارتیہ‘ کی میٹنگ ہوئی جس میںفیصلہ کیا گیا کہ   بی جے پی   اس مسئلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے اسلئے احتجاج نہیں کیا جائے گا بلکہ قانونی لڑائی لڑی جائے گی۔ اسکے علاوہ پینکر پاڑہ میں قبرستان کی جگہ کیلئے بھی کوشش کی جائے گی۔ میٹنگ میں ڈاکٹر عظیم الدین، ایڈوکیٹ شہود انور،انکوش مالوسرے ، اقبال راجپوت ، سلیم عباس  ،غلام نبی فاروقی ،توصیف شیخ ،عطاءاللہ ،عظیم تمبولی ،یونس درویش ،مظہر سر اور چاند شیخ نے شرکت کی۔ میٹنگ میں شریک            غلام نبی فاروقی نے بتایا کہ ۲۰؍سال سے مذبح کی جگہ مختص ہے اور ۲۰۱۸  میں کارپوریشن نے سلاٹر ہاؤس بنانے کی منظوری بھی دیدی۔ انہوں نےکہاکہ میرابھائندر میں مسلمانوں کی اتنی بڑی آبادی ہے۔ اسلئے یہاں مذبح کی ضرورت ہے ورنہ مسلمان قربانی کہاں کریں گے ؟
  میونسپل کمشنر کا موقف 
 موجودہ منتظم اور میونسپل کمشنر نے  اس معاملے میں کہا کہ ریاستی حکومت کے محکمہ داخلہ کے حکم پر نوٹس نکالا گیا ہے مگر مختلف سیاسی جماعتیں اور تنظیمیں مخالفت کر رہی ہیں۔ وہیں مذبح خانے کی حمایت میں بھی لوگ ملاقات کر رہے ہیں یہ ساری روداد حکومت کو روانہ کر رہا ہوں حکومت جو چاہے وہ فیصلہ کرے ۔

mira road Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK