Inquilab Logo

سیاسی ہلچل تیز،کئی اہم لیڈران کی سماج وادی پارٹی میں شمولیت

Updated: August 29, 2021, 9:11 AM IST | Lucknow

مختار انصاری کے بھائی صبغت اللہ انصاری اور بیٹے نے سائیکل تھام لی ،بلیا کے قدآور لیڈر امبیکا چودھری کی بھی گھر واپسی ، جذباتی انداز میں خطاب کیا

Former UP Chief Minister Akhilesh Yadav during the induction of Sibghatullah Ansari and Ambika Chaudhry into the party. (Photos: PTI)
یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو صبغت اللہ انصاری اور امبیکا چودھری کو پارٹی میں شامل کرنے کے دوران ۔(تصاویر: پی ٹی آئی )

لکھنؤ: یوپی اسمبلی الیکشن  ۲۰۲۲ءکے لئے سیاسی ہلچل تیز ہوتی جارہی ہے۔ سیاسی لیڈران پارٹیاں تبدیل کر رہے ہیں۔  سنیچرکو بی ایس پی کے ممبر اسمبلی مختار انصاری کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری اپنے بیٹے کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شامل ہوگئے ۔ پارٹی دفتر میںاکھلیش یادو کی موجودگی میں دونوں نے رکنیت حاصل کی ۔ وہیں بلیا کے قدآور لیڈر امبیکا چودھری بھی  پارٹی میں واپس آگئے ہیں۔ان کے بیٹے ضلع پنچایت چیئر مین آنند چودھری کی ایس پی میں شمولیت پہلے ہی ہوچکی تھی۔تبھی سے امبیکا کی واپسی کا قیاس لگایاجارہا تھا۔ امبیکا اکھلیش حکومت میں کابینی وزیر رہے تھے ،تاہم پارلیمانی الیکشن کے دوران وہ بی ایس پی میں شامل ہوگئے تھے ۔ 
 ۲۰۲۲ءکے اسمبلی الیکشن کے لئے سیاسی پارٹیاں اپنی بساط مسلسل بچھارہی ہیں۔ مئو سےبی ایس پی ممبر اسمبلی مختار انصاری کے بھائی اور سابق ممبر اسمبلی صبغت اللہ انصاری سنیچرکو اپنے دونوں بیٹوں صہیب انصاری اور سلمان انصاری کے ساتھ سائیکل پر سوار ہوگئے ہیں۔صبغت اللہ انصاری کے بھائی افضال انصاری غازی پور سے بی ایس پی کے ممبرپارلیمنٹ ہیں، جبکہ چھوٹے بھائی مختار انصاری مئو سے ممبراسمبلی ہیں۔ اس دوران صبغت اللہ انصاری کے ساتھ بڑی تعداد میں ان کے حامی بھی سماجوادی دفتر پہنچے ۔ صبغت اللہ انصاری کے ساتھ ان کے بیٹےصہیب اورسلمان انصاری نے بھی پارٹی صدر اکھلیش یادو اور سابق کابینی وزیر راجیندر چودھری کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔واضح رہے کہ صبغت اللہ ۲۰۱۷ءکے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کی الکا رائے سےالیکشن ہار گئے تھے۔ تاہم ،اب یہ قیاس ہے کہ انہیں یا ان کے بیٹے کو ۲۰۲۲ء کے اسمبلی الیکشن میں سماجوادی پارٹی ٹکٹ دے گی ۔ 
 یہ واضح رہے کہ انصاری کنبہ پہلے بھی سماجوادی پارٹی کا حصہ رہ چکا ہے ۔ اس کنبہ نے’ قومی ایکتا دل‘ کے نام سے سیاسی پارٹی بھی بنائی تھی ۔ ۲۰۱۷ءکے اسمبلی الیکشن سے قبل انصاری کنبہ نے قومی ایکتا دل کا انضمام سماجوادی پارٹی میں کردیا تھا، مگر اکھلیش یادو کی مخالفت کے بعد پورے کنبہ کو پارٹی سے باہر ہونا پڑا تھا، جس کے بعد انہوں نے بی ایس پی کا دامن تھام لیا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی مئو کی صدر سیٹ سے مختار انصاری ، گھوسی سیٹ سے مختار انصاری کے بڑے بیٹے عباس انصاری  اور غازی پور کی محمدآباد سیٹ سے صبغت اللہ انصاری کو بی ایس پی نے ٹکٹ دیا تھا۔ مختارکے علاوہ کسی کو فتح نہیں مل سکی ۔ ۲۰۱۹ءکے پارلیمانی الیکشن میں عظیم اتحاد کی جانب سے بی ایس پی نے افضال انصاری کو غازی پور سے ٹکٹ دیا تھا جہاں سے وہ فاتح  رہے ۔ 
  ساتھ ہی، پارٹی دفتر میں سابق ریاستی  وزیر امبیکا چودھری نے بھی بی ایس پی کو خیرآباد کہتے ہوئے دوبارہ سماجوادی پارٹی کا دامن تھام لیا ہے ۔ امبیکا سماجوادی پارٹی کے بڑے لیڈران میں سے ایک ہیں حالانکہ ۲۰۱۹ءکے پارلیمانی الیکشن سے قبل انہوں نے سماجوادی پارٹی سے ناراض ہوتے ہوئے بی ایس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ اس موقع پر بیحد جذباتی دکھائی  دے  رہے    امبیکا چودھری نے کہاکہ میرے لئے یہ موقع دوبارہ پیدا ہونے جیسا ہے ۔  اس دوران ان کی آنکھیں آنسوئوں سے بھر گئیں۔ سماجوادی پارٹی میں شمولیت کے موقع پرمنعقدہ پریس کانفرنس سے  خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے بی جے پی پر حملہ بھی کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے متعدد ترقیاتی کام کئے ، ایکسپریس وے بنوائے لیکن موجودہ وزیراعلیٰ نے کچھ نہیں کیا، صرف سابقہ حکومت کے کاموں کے فیتے کاٹے ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ یوپی میں نام بدلنے کی سیاست چل رہی ہے ۔  کام کرنا کوئی نہیں چاہتا سوائے سماج وادی پارٹی اور اس کے صدر اکھلیش یادو کے۔ یہ وہ شخص ہیں جنہوں نے یوپی کو نئی راہ پر ڈالا ہے ۔ انہوں نے وہ کامیابی حاصل کی ہے جس کا فائدہ اب یوگی اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK