پابندیاںختم نہ کرنے پر عالمی ایٹمی ایجنسی کے اہلکاروں پر تہران کے اقدامات پر امریکی وزیر خارجہ چراغ پا
EPAPER
Updated: January 11, 2021, 11:21 AM IST | Agency | Washington
پابندیاںختم نہ کرنے پر عالمی ایٹمی ایجنسی کے اہلکاروں پر تہران کے اقدامات پر امریکی وزیر خارجہ چراغ پا
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بار پھر کہاکہ ایران کو کسی بھی قیمت پر یورینیم کی افزودگی کی اجازت نہیں دی جانی چا ہئے، اسے ہر حال میں روکنا ضروری ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوںایران کی پارلیمنٹ نے ملک پر عائد کی گئی پابندیاں ختم نہ کئے جانے اور ۲۰؍ فیصد تک یورینیم کی افزودگی سے رو کے جانےکی صورت میں عالمی ایٹمی ایجنسی کے انسپکٹروں کو ایران سے ملک بدر کرنے سے متعلق بل کی منظور کیا ہے۔ اس پر امریکی اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کا اقدام عالمی ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی سےبھی بڑا قدام ہے۔ پو مپیو نے مزید کہا کہ ایران عالمی سطح پر دہشت گردی کا حامی ہے لہذا اسے کسی بھی سطح یورنیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی ایران کے ممبر پارلیمنٹ احمد امیری فرہانی نے کہا تھاکہ اگر امر یکہ ۲۱؍ فروری ۲۰۲۱ء تک تیل کی تجارت اور دیگر اقتصادی پابندیاں ختم نہیں کرتا تو ہم یقینی طور پر عالمی جوہری ایجنسی کے اہلکاروںکو ملک سےنکال دیں گے اور جوہری پروٹوکول پرکی پاسداری بھی کریں گے۔
اسی طرح ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمال وندی نے بھی جوہری معاہدے کی پاسدرای نہ کرنے کے بعد یورینیم کی افزودگی کی سطح ۹۰؍ تک بڑھانے کی دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ ایران آسانی سے ۲۰؍ فیصد سے زیادہ سے یورینیم کی افزودگی کرسکتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہ ۹۰؍ فیصد تک بھی پہنچ جائے۔
قابل غور ہے کہ ایرانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یورنیم کی افزودگی کے تئیں ان کا ہدف جوہری ہتھیار حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ تعمیری سرگرمیوں میں اس استعمال کیا جانا ہے لیکن امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک ایران پر الزامات عائد کرتے رہے ہیں کہ وہ خطے میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ اس لئے اس پر عائد کی گئی سخت پابندیوں کو جاری رکھنا ناگزیر ہے۔