امریکی وزیر خارجہ ترکی جائیں گے اور مذہبی رہنمائوں سے ملاقات کریں گے لیکن ترک حکومت کے کسی عہدیدار سےنہیں ملیں گے
EPAPER
Updated: November 15, 2020, 10:31 AM IST | Agency | Washington
امریکی وزیر خارجہ ترکی جائیں گے اور مذہبی رہنمائوں سے ملاقات کریں گے لیکن ترک حکومت کے کسی عہدیدار سےنہیں ملیں گے
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نےسنیچرکے روز سے اپنے ایک اہم دورے کا آغاز کیا ہے۔ اس دورے میں وہ متعدد ممالک جائیں گے اور وہاں کے اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کرکے خطے سے متعلق اہم معاملات کو زیر بحث لائیں گے۔ ان معاملات میں انسداد دہشت گردی اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کی ایرانی سرگرمیوں کے علاوہ مذہبی آزادی بھی شامل ہے۔
مائیک پومپیو نے ٹویٹر پر بتایا ہے کہ ان کے دورے کا آغاز پیرس سے ہو گا۔امریکی ذمے داران نے جمعہ کو اطلاع دی تھی کے مائیک پومپیو ۱۰؍روزہ دورے پر جا رہے ہیں جس میں ۷؍ ممالک کا سفر شامل ہے۔ یہ ممالک فرانس، ترکی، جارجیا، اسرائیل ، سعودی عرب، امارات اور قطر ہیں۔دوسری جانب بلومبرگ نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ پومپیو آئندہ ہفتے ترکی کے دورے کے دوران صدر رجب طیب اردگان کی حکومت کے کسی رکن سے ملاقات نہیں کریں گے۔ اس بات کو ترک ذمے داران نے اہانت سے تعبیر کیا ہے۔
پومپیو خصوصی طور پر استنبول میں مذہبی شخصیات سے ملاقات کریں گے۔ تاہم وہ دار الحکومت انقرہ نہیں جائیں گے۔ اسی بنا پر ترکی کی وزارت خارجہ نے ان ملاقاتوں کو ’’انتہائی غیر مناسب‘‘ مداخلت قرار دیا ہے۔ایک ترک ذمے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بلومبرگ کو بتایا کہ پومپیو نے ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کی جانب سے انقرہ آنے کی دعوت کو مسترد کر دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اولو سے مطالبہ کیا کہ وہ ملاقات کے لئے استنبول آئیں۔ لیکن اولو نے بھی پومپیو کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ اولو نے اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ پومپیو اپنا منصب چھوڑنے سے قبل انقرہ کے دورے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں کئی معاملات میں امریکہ عالمی سطح پر کمزور ثابت ہوا ہے جیسے اقوام متحدہ میںایران پرپابندی عائد کروانے کے معاملے میں جبکہ ترکی نے خود کو طاقتور ثابت کیا ہے خاص کر آذر بائیجان اور آرمینیا کی جنگ میں آذربائیجان کی حمایت اور اس کی فتح کے بعد۔ ایسی صورت میں امریکہ میں ترکی تئیں ناراضگی نظر آ رہی ہے حالانکہ وہ امریکہ کا دوست ملک ہے۔