Inquilab Logo

ٹیکس کے تعلق سے بجٹ میں ۱۰؍اہم اعلانات کا امکان

Updated: January 20, 2020, 2:38 PM IST | Agency | New Delhi

بجٹ کی تیاری عروج پر ہے۔ پیر کو حلوہ کی رسم ہے اور اس کے بعد وزیرمالیات نرملا سیتا رمن سمیت وزارت سے متعلق تمام افسران اور ملازمین کا بجٹ پیش ہونے (یکم فروری) تک نارتھ بلاک سے نکلنا بند ہوجائے گا۔

بجٹ ۲۰۲۰ ۔ تصویر : آئی این این
بجٹ ۲۰۲۰ ۔ تصویر : آئی این این

 نئی دہلی : بجٹ کی تیاری عروج پر ہے۔ پیر کو حلوہ کی رسم ہے اور اس کے بعد وزیرمالیات نرملا سیتا رمن سمیت وزارت سے متعلق تمام افسران اور ملازمین کا بجٹ پیش ہونے (یکم فروری) تک نارتھ بلاک سے نکلنا بند ہوجائے گا۔یہ اپنے ملک میں بجٹ کے تعلق سے روایت چلی آرہی ہے۔اس مرتبہ بجٹ سے عوام اور کارپوریٹ کی کافی امیدیں وابستہ ہیں۔بجٹ کے تعلق سے حکومت سے ۱۰؍اہم اعلانات کی امید کی جارہی ہے۔ آئیے ان کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انکم ٹیکس کی شرح
 سب سے بڑی امید انکم ٹیکس کے موضوع پر ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ اس بجٹ میں حکومت ۲۰؍ اور ۳۰؍فیصد ٹیکس کو ہٹاکر فلیٹ ٹیکس ریٹ نافذ کرسکتی ہے۔ فلیٹ ٹیکس ریٹ ۱۵؍تا ۱۸؍فیصد کے بیچ ہوسکتا ہے۔ فی الحال ۲ء۵؍لاکھ تک آمدنی ٹیکس فری ہے۔۲ء۵؍لاکھ سے ۵؍لاکھ تک ۵؍فیصد، ۵؍لاکھ سے ۱۰؍لاکھ تک ۲۰؍ فیصداور ۱۰؍لاکھ سے اوپر ۳۰؍فیصد ٹیکس نافذ کیا جاتا ہے۔
کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوتی 
 کارپوریٹ ورلڈ کا مطالبہ ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس کا ایک ہی فلیٹ ۱۵؍فیصد ریٹ ہو۔ موجودہ وقت میں یہ ۲۲؍فیصد ہے۔
ڈویڈنڈ پر ٹیکس ریٹ کم کیا جائے
 ڈویڈنڈ ڈسٹری بیوشن ٹیکس(ڈی ڈی ٹی) ختم کیا جائے۔ اگر ڈ ڈی ٹی کو برقرار رکھا جاتا ہے تو اسے ۱۵؍فیصد رکھا جائے۔ فی الحال یہ ۲۰ء۵۶؍فیصد ہے۔ اس کی حمایت میں دلیل ہے کہ ڈی ڈی ٹی کو ختم کرنے سے ٹیکس چوری رکے گی اور کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ہوگا۔
ایل ٹی سی جی پر ٹیکس
 انویسٹمنٹ کے لحاذ سے لانگ ٹرم کیپٹل گینز(ایل ٹی سی جی) کے تعلق سے حکومت بڑا اعلان کرسکتی ہے۔فی الحال ایل ٹی سی جی پر ۱۰؍فیصد ٹیکس لگتا ہے۔ ملک کی بزنس مین برادری کا مطالبہ ہے کہ اکویٹی پر ایل ٹی سی جی ٹیکس کو ختم کیا جائے۔ ان کا کہناہے کہ ایل ٹی سی جیختم ہونے سے سرمایہ کاری زیادہ ہوگی۔ مودی حکومت نے ۱۹۔۲۰۱۸ء میں اس ٹیکس کو دوبارہ نافذ کیا تھا۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ حکومت ایک یا ۲؍ سال کیلئے پوری طرح ایل ٹی سی جی پر لگنے والے ٹیکس کو معاف کردے گی یا گھٹا دے گی۔
ہوم لون پر ٹیکس میں چھوٹ بڑھ سکتی ہے
 ذرائع کے حوالے سے یہ بھی خبر ہے کہ بجٹ میں ہوم لون کےسودپر ٹیکس چھوٹ کی حد ۲؍لاکھ سے بڑھاکر ۴؍لاکھ تک کی جاسکتی ہے۔فی الحال انکم ٹیکس کے سیکشن ۲۴؍کے تحت سود پر ۲؍لاکھ روپے کی چھوٹ مل رہی ہے۔
ایل ایل پی پر ٹیکس
 کارپوریٹ ٹیکس میں پہلے ہی کٹوتی کردی گئی ہے جس کے بعد بجٹ میںلمیٹڈ لائبلیٹی پارٹنرشپ (ایل ایل پی) اور غیر ملکی کمپنیوں پر لگنے والے ٹیکس میں کٹوتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ منیمم الٹرنیٹیو ٹیکس(ایم اے ٹی) کے تعلق سے اصولوں میں تبدیلی ہوسکتی ہے۔ فی الحال ایم اے ٹی کی شرح پروفٹ بکنگ پر ۱۸ء۵؍فیصد ہے۔
ٹیکس تنازعات
 غیر ملکی کمپنیوں کی شکایت ہے کہ ہندوستان میں ٹیکس کے تعلق سے پیدا ہونے والے تنازع کو سلجھنے میں زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔ ٹیکس تنازعات کےسبب غیر ملکی کمپنیوں کو یہاں بزنس کرنے  اور سرمایہ کاری کرنے میں ڈر لگتا ہے۔ ایز آف ڈوئنگ بزنس پر حکومت کی توجہ ہے۔ ممکن ہے کہ حکومت اس بجٹ میں ٹیکس تنازعات کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ٹھوس قدم اٹھائے گی۔
حکومت بی اے ٹی لاسکتی ہے
 ممکن ہے کہ اس بجٹ میں حکومت بارڈر ایڈجسٹمنٹ ٹیکس(بی اے ٹی، بیٹ) کے تعلق سے بڑا اعلان کرسکتی ہے۔ اسے کسٹمر لاء کے تحت لایا جائے گا۔ بیٹ نافذ کرنے کا مقصد ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں اور دیسی کمپنیوں کو کاروبار کے یکساں مواقع ملیں اور کسی کو نقصان بھی نہ ہو۔
۸۰؍سی کی حد بڑھائی جاسکتی ہے
 اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزارت مالیات سیکشن ۸۰؍سی کے تحت سیونگز کیلئے ۲ء۵؍لاکھ روپے تک کے ٹیکس پر چھوٹ دینے کی اجازت دے سکتی ہے۔ فی الحال ۸۰؍سی کے تحت ۱ء۵؍لاکھ روپے تک چھوٹ ہے۔سیکشن ۸۰؍سی کے تحت ابھی پی پی ایف اور این ایس سی میں کی گئی سرمایہ کاری بھی شامل ہوتی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹس میں ۵۰؍ہزار روپے تک اور پبلک پروویڈنٹ فنڈ میں ۲ء۵؍لاکھ روپے تک سرمایہ کاری ٹیکس فری ہوگی۔
ایم ایس ایم ای کے لئے خصوصی فنڈ
 مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم اینٹرپرائزیز(ایم ایس ایم ای) کو اگلے بجٹ میںفنڈ آف فنڈس(ایف او ایف) کا تحفہ مل سکتا ہے۔ اس سیکٹر کے فنڈ سے متعلق مسائل کو گھٹانے کیلئے حکومت اس کا اعلان کرسکتی ہے۔انگریزی اخبار اکنومک ٹائمزنے ایک سرکاری افسر کے حوالے سے خبر شائع کی تھی کہ ’’فنڈ کا اعلان کیا جاسکتاہے۔‘‘یہ فنڈ سابق سیبی چیئرمین یو کے سنہا کی سربراہی والی کمیٹی کے مشورہ پر مبنی ہوگا۔ریزر بینک کی جانب سے بنائی گئی اس کمیٹی نے جون ۲۰۱۹ء میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کی حمایت کیلئے ایک سرکاری فنڈ شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK