Inquilab Logo

ہند نژاد امریکی تاجردرشن سنگھ دھالیوال کوپرواسی بھارتیہ ایوارڈ

Updated: January 06, 2023, 2:30 PM IST | New Delhi

ہند نژاد امریکی تاجر درشن سنگھ دھالیوال نے کسان آندولن میں شامل کارکنوں کیلئے دہلی کی سرحد پر لنگر کا انعقاد کیا تھا ،گیانا کے صدر عرفان علی کو بھی ایوارڈجو اس مرتبہ پرواسی بھارتیہ سمیلن کے مہمان خصوصی بھی ہونگے

Darshan Singh Dhaliwal; Photo: INN
درشن سنگھ دھالیوال ;تصویر:آئی این این

 وزارت خارجہ کی جانب سے ہر سال  غیر مقیم ہندوستانیوں(این آر آئیز) کی  ہندوستان کے لئے خدمات اور ان کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے ’پرواسی بھارتیہ ایوارڈ‘ دیا جاتا ہے۔یہ ایوارڈ ہر سال   پرواسی بھارتیہ سمیلن کے موقع پر دیا جاتا ہے۔ اس مرتبہ ایوارڈ کیلئے جن شخصیات کو منتخب کیا گیا ہے ان میں حیران کن طور پر وہ ہند نژاد امریکی تاجر بھی شامل ہیں جنہیں  ۲۰۲۱ء میںکسان آندولن کی حمایت کرنے کی پاداش میں دہلی ایئر پورٹ سے واپس لوٹا دیا گیا تھا ۔ ان کا نام درشن سنگھ دھالیوال ہے۔ وہ  ۲۳؍ اور ۲۴؍ اکتوبر ۲۰۲۱ء کی درمیانی را ت امریکہ سے ہندوستان آئے تھے تاکہ یہاں جاری کسان تحریک میں حصہ لے سکیں مگر انہیں پولیس نے ایسا کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
  اس سے قبل انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی اس تحریک کی حمایت میں مہم چلاکر فنڈنگ  حاصل کی تھی ۔ اسی کی مدد سے انہوں نے دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسانوںکیلئے کئی  دنوں تک لنگر چلوایا تھا جس کا نوٹس پوری دنیا کے میڈیا نے لیا تھا ۔ اسی کی پاداش میں انہیں دہلی ایئر پورٹ سے واپس کردیا گیا تھا ۔ انہیں پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے نہ کوئی جواب دیا گیا تھا اور نہ انہیں اس بارے میں معلومات دی گئی تھی بلکہ صرف اتنا کہا گیا تھا کہ انہوں نے چونکہ کسان آندو لن کی حمایت کی ہے اس لئے انہیں یہاں داخلہ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ واضح رہے کہ دھالیوال پنجاب کی اکالی دل حکومت میں وزیر رہے سرجیت سنگھ راکھڑا کے چھوٹے بھائی ہیں۔ اب دھالیوال کو اس ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ اس بارے میںدھالیوال نے صرف اتنا کہا کہ وہ اس ایوارڈ پر خوش ہیں کیوں کہ یہ ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔ حالانکہ حکومت کے اس فیصلے پر عام لوگوںکو حیرانی ہے۔ 
 اس فہرست میں دوسرا اہم نام   جنوبی امریکی  ملک گیانا  کے صدر محمد عرفان علی کا ہے۔ ۴۲؍سالہ عرفان علی نے ۲۰۲۰ء میں اپنا عہدہ سنبھالا ہے۔ وہ ہندوستان  سے گیانا جاکر بسے ایک مسلم خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور گیانا کی سیاست کا اہم چہرہ بھی ہیں۔انہی کے دور میں ہندوستان اور گیانا کے درمیان رشتوں میں مزید بہتری آئی ہے۔انہوں نے یہ ایوارڈ ملنے پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے کوشاں رہیں گے۔ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں دیگر اہم نام پولینڈ میں بسے تاجر امیت کیلاش چندر کا ہے جنہوں نے روس اور یوکرین جنگ کے دوران ہندوستانی طلبہ کو وہاں سے نکالنے میں ہندوستانی حکومت اور انتظامیہ کی بھرپور مدد کی۔ان کے علاوہ فیڈ ایکس کارپوریشن کے سی ای او راجیش سبرامنیم بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
  ان کی کمپنی  فیڈ ایکس پوری دنیا میں سامان پہنچانے کے لحاظ سے نمبرون قرار دی جاتی ہے۔ ہندنژاد آسٹریلیائی ماہر معاشیات چینو پتی جگدیش بھی ایوارڈ یافتگان کی فہرست میں شامل کئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ پرواسی بھارتیہ سمان ہندوستانی حکومت کی جانب سے غیر ملکوں میں بسے ہندوستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں دیا جانے والا سب سے بڑا ایوارڈ ہے اور ہر سال ۵؍ سے ۶؍ شخصیات کو منتخب کرکے انہیں پرواسی بھارتیہ سمیلن میں مدعو کیا جاتا ہے اور پھر یہ ایوارڈ انہیں دیا جاتا ہے۔ اس سال یہ تقریب ۸؍ سے ۱۰؍ جنوری کے درمیان مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں منعقد کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK