Inquilab Logo

تراویح پڑھانےکیلئےحفاظ کی تیاری مگر حالات کے پیش نظر تذبذب برقرار

Updated: April 12, 2021, 2:02 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

برسوں سے تراویح پڑھانے والے حفاظ اورپہلی مرتبہ قرآن کریم سنانے کی تیاری کرنے والے حفاظ نے اندیشہ ظاہرکیا کہ کہیں گزشتہ سال جیسالاک ڈاؤن پھر نہ ہو جس میں وہ قرآن پاک سنانے سے محروم رہ گئے تھے

Picture.Picture:Inquilab
علامتی تصویر۔تصویر :انقلاب

 ماہ مبارک میں تراویح پڑھانے کیلئےحفاظ قرآن کریم یاد کرنے کی تیاری میں مصروف ہیں مگر حالات کے پیش نظران میں تذبذب کی کیفیت بھی برقرارہے۔ انہیں اندیشہ ہے کہ خدانخواستہ کورونا پھیلنے کے سبب پھر گزشتہ سال کے لاک ڈاؤن جیسے حالات نہ پیدا ہوجائیں اوروہ تراویح میںکلام اللہ  سنانے سے ایک مرتبہ پھر محروم ہوجائیں۔ممکن ہے کہ آج (پیرکو) چاند رات ہو ۔ ایسی صورت میںچاند ہوجانے کے بعد سے ہی تراویح کے اہتمام کا سلسلہ شروع کردیا جاتا ہے۔ اسی تعلق سے برسوں سے تراویح پڑھانے والے حفاظ اورپہلی مرتبہ قرآن کریم سنانے کی تیاری کرنے والے حفاظ سے نمائندۂ انقلاب نے بات چیت کی  تو  سانتاکروز میںمسجد نصرت الاسلام میں ۱۹۸۵ء سے تراویح پڑھانے والے قار ی محمد عابد نے کہاکہ ’’ حالات کے پیش نظر رمضان المبارک میںتراویح پڑھانے کے سلسلے میں امید اورخوف دونوں کی کیفیت ہے۔ امیدیہ ہے کہ قرآن کریم سنانے کاموقع ملے گا اورخوف یہ کہ کہیںخدانخواستہ پھر لاک ڈاؤن لگ گیا توقرآن کریم سنانے کی عظیم نعمت سے پھرمحرومی ہوگی۔گزشتہ سال بھی ایسا ہی ہواتھا۔ ویسے مسجد کے صدر نے تین دن قبل فون کیا تھا کہ حالات کی مناسبت سے حکومت جو فیصلہ کرے گی، اسی  کے مطابق  تیاری کی جائےگی اورآپ کو مطلع کیا جائے گا۔‘‘ ممبئی سینٹرل میں ساحل ہوٹل سے متصل مسجد میںکئی سا ل سے تراویح پڑھانے والے مولانا محمد طلحہ کے مطابق ’’دعا ہے کہ اللہ پاک ،کم ازکم رمضان المبارک میںتواپنے مقدس گھرکا دروازہ اپنے بندوں پر بند نہ فرمائے۔ جہاں تک تراویح پڑھانے اورتیاری کی بات ہے توتیاری تو شروع ہے لیکن پڑھانے کا موقع ملے گا یا نہیںاس پر حقیقی مہر تواحکم الحاکمین کی ہی لگے گی۔گزشتہ سال بھی ایسا ہوا تھا کہ محض ۴؍لوگوںنے مسجد میںتراویح پڑھی۔ اس وقت نہ توقرآن کریم کے ورد کا وہ اہتمام تھا اورنہ ہی قلبی کیفیت ، بس جیسے تیسے ایک عمل پورا ہوگیا۔امسال بھی کچھ ایسا ہی محسوس ہورہا ہے کہ شاید قرآن کریم سابقہ اہتمام کے مطابق سنانے کی نعمت پھرنہ چھن جائے کیونکہ حالات ہی کچھ ایسے عجیب وغریب ہیں۔ ‘‘ پہلی مرتبہ قرآن کریم تراویح میںسنانےکی تیاری کرنےوالے حافظ عبدالحسیب نے کہا کہ ’’ کئی دن پہلے سے ہی تیاری کررہے ہیںکہ اگرحالات بہتر رہے تو ان شاء اللہ تراویح پڑھاؤں گا ، اسی مناسبت سے دَور بھی جاری ہے تاکہ موقع ملنے پرقرآن کریم سنانے میں آسانی ہو اور قرآن کریم کا ورد بھی کثرت سے ہوجائے۔‘‘ حافظ شمشیر احمدکے مطابق ’’ تراویح تو پڑھانا ہے ۔ پہلے جہاں پڑھاتا تھا وہاں رابطہ قائم کرنے پر ان حضرات کی جانب سے بھی مثبت یقین دہانی کروائی گئی ہے لیکن صحیح اندازہ حکومت کے اعلان کے بعد ہوگا کیونکہ ممبئی میں لاک ڈاؤن لگے گا یا نہیں،رمضان المبارک میں مساجد میں تراویح پڑھنے پڑھانے کی اجازت ملتی ہے یا نہیں وغیرہ ۔‘‘  ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’ ہماری طرح بیشتر حفاظ بھی تیاری میںمصروف ہوں گے کیونکہ رمضان المبار ک میںتراویح پڑھانے کی بنیاد پرتلاوت کا جو اہتمام ہوتا ہے ، وہ پورے سال کی تلاوت کاگویا مغز ہوتاہے ۔ تراویح نہ پڑھانے کی صورت میںظاہر ہے وہ اہتمام نہیںہوپاتا ہے چنانچہ اس کا نتیجہ قرآن کریم کےتئیں ہماری یادداشت پر پڑتا ہے ۔ ‘‘  حافظ محمدعمیر نے کہا کہ ’’ وہ بھی پہلی مرتبہ تراویح میں قرآن کریم سنانے کی تیاری کررہے ہیں اورارادہ یہی ہے کہ کم ہو یازیادہ قرآن کریم تراویح میںپڑھانا ہے ۔ شرط یہی ہے کہ کورونا کے سبب حالات بہتر رہیں اورحکومت کسی قسم کی پابندی نےنہ لگائے ورنہ تیاری کامقصد فوت ہوجائے گا۔‘‘

lockdown Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK