Inquilab Logo

کسانوں کی حمایت میں’بھارت بند‘ کو کامیاب بنانے کیلئے تیاریاں زوروں پر

Updated: September 22, 2021, 8:40 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

؍ ۱۰۰سے زائد چھوٹی بڑی تنظیمیں اورسیاسی جماعتیں شریک ہوں گی ۔مراٹھی پترکار سنگھ میںپریس کانفرنس کا انعقاد ۔لوگوں کی ذہن سازی کیلئے میٹنگوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ایک لاکھ سے زائد پمفلٹ تقسیم کئے جائیں گے

The participants of the meeting held in Marathi Patrakar Singh on `Bharat Bandh` can be seen.Picture:Inquilab
’بھارت بند ‘ سے متعلق مراٹھی پترکارسنگھ میں منعقدہ میٹنگ کے شرکاء کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (تصویر: انقلاب)

سیاہ زرعی قوانین کی مخالفت اورکسانوں کی حمایت میں سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم )کی آواز پر ۲۷؍ستمبرکو بھارت بند کو کامیاب بنانے کیلئے تیاریاں زوروں پر جاری ہیں۔  بند کو کامیاب بنانے کیلئے ممبئی کی سطح پر۱۰۰؍سے زائد چھوٹی بڑی تنظیمیں، آرگنائزیشن اور سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی ۔ اسی سلسلے میںمنگل کو مراٹھی پترکار سنگھ میںپریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میںلگائے گئے بینر پر ’رد کر و رد کرو،جنتا کے خلاف کسان قاعدے ، کام کرنے والوں کے خلاف قانون ردکرو اور پیٹرول ،ڈیزل اوررسوئی گیس کی قیمتیں کم کرو‘  جیسے نعرے بھی لکھے ہوئے تھے۔بند کے دوران راستہ روکو آندولن کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
 بند کے سلسلے میں پیر کی شب میں بھوپیش گپتا بھون پربھادیوی میں دیر تک میٹنگ جاری رہی اوربڑی تعداد میںذمہ داران نے شرکت کی ۔ اس میٹنگ میں مزدور لیڈر، یونین لیڈران ، کسان لیڈر، طلبہ یونین کے لیڈران ، غیرمنظم مزدوروں کے لیڈران ، طلبہ ، اساتذہ اورمختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والے نوجوانوں نے شرکت کی ۔  اسی کےساتھ یہ بھی طے پایا ہے کہ لوگوں کی ذہن سازی اورانہیں بند میں شریک کرنے کیلئے علاقے کی سطح پرمیٹنگوں کا سلسلہ جاری رہے گاتاکہ لوگوں کویہ بتایا جاسکے کہ کس طرح تقریباً ۱۰؍ماہ سے کسان کالے قوانین کی مخالفت میں حق و انصاف کیلئے آوازبلند کررہے ہیں اورمرکزی حکومت محض چند کارپوریٹ گھرانوں کوفائدہ پہنچانے کیلئے زرعی قوانین کے نام پر ہٹ دھرمی پرآمادہ ہے اورکسانوں کی بات سننے کوتیار نہیں ہےاورسیاہ قوانین کےنقصانات سے بھی انہیںکسی قدر آگاہ کروایاجاسکے ۔
’’ہمیں ایک ہوکربند کوکامیاب بنانا ہے ‘‘
 مراٹھی پترکار سنگھ میںمنعقدہ پریس کانفرنس میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)  ممبئی  کے سیکریٹری پرکاش ریڈ ی نے کہاکہ ’’ ۲۷؍ستمبر کو ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ممبئی اورریاست میں بھارت بند کو کامیاب بنانا ہے اوریہ ثابت کردینا ہے کہ ہم سب کسان بھائیوں کے ساتھ اورکالے قوانین کے خلاف ہیں ۔ حکومت اگران کے مطالبات سننے کو تیار نہیںہے توہم سب جمہوری طریقے سے اسے کسانوں کی آوازسننے کو مجبورکریں گے۔‘‘ڈاکٹر اشوک ڈھولے نے کہاکہ ’’ کالے قوانین کا مسئلہ صرف کسانوں تک محدود نہیںہے بلکہ اس کے تباہ کن اثرات سے عوام بھی محفوظ نہیںرہیں گے ۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’ آج ملک کےجو حالات ہیں، وہ کسی سے مخفی نہیں۔ حکومت ہر سطح پرمن مانی کررہی ہے اس لئے یہ ضروری ہےکہ ہم سب ۲۷؍ستمبر کےبھارت بند کوپوری طرح سے کامیاب بناکر حکومت کو یہ بتادیں کہ عوام کی طاقت حکومت کے اختیارات سے کہیں زیادہ ہے اوراسے کسانوں ،مزدوروں اور غریبوں کے مطالبات منظور کرنے ہی ہوںگے۔‘‘
 این سی پی لیڈر ودیا تائی چوہان نے کہا کہ ’’ آج کے حالات میں ہمیں مزیدایک ہوکر اپنی طاقت کااظہارکرنا ہےاورسنیکت کسان مورچہ کی آوازپرلبیک کہتے ہوئےبند کوکامیاب بنانا ہے ۔‘‘  انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ حکومت کی غلط پالیسی اورمن مانے فیصلوں سے ملک میںرہنے والوں کا کوئی طبقہ ایسا نہیںہے جو آج انتہائی پریشان نہ ہو ،کسان تقریباً ۱۰؍ماہ سے سنگھرش کررہے ہیں وہ بھی ہماری نگاہوں کے سامنے ہے ۔ اس لئے اب خاموش رہنے کانہیں بلکہ میدان میںآنے کا وقت ہے تاکہ حکومت کوعوام کی طاقت کااحساس ہوسکے ۔‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK