Inquilab Logo

اسمبلی انتخابات کی تیاریاں ، ۵؍ریاستوں کی ووٹنگ مشینوں پر چیف الیکشن کمشنر کی نظر

Updated: September 03, 2021, 8:21 AM IST | new Delhi

سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی، مطالبہ کیاکہ کمیشن کو مغربی بنگال ، آسام ، کیرالا ، تمل ناڈو اور پڈو چیری میں استعمال کردہ ووٹنگ مشینوں اور وی وی پی اے ٹی کی ضرورت ہے ،پابندی ہٹائی جائے

The Election Commission wants to get voting machines from Five states.Picture:PTI
الیکشن کمیشن ۵؍ ریاستوں کی ووٹنگ مشینیںحاصل کرنا چاہتا ہے تصویرپی ٹی آئی

سیاسی پارٹیوں  کے ساتھ ساتھ چیف الیکشن کمشنر نے  بھی اب ۲۰۲۲ء میں اتر پردیش سمیت ملک کے ۵؍ صوبوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔اس کی تیاریوں کیلئے اس کی نظریں مغربی بنگال ، آسام ، کیرالا ، پڈو چیری اور تمل ناڈوکی ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی پر مرکوز ہیں۔ چیف الیکشن کمیشن نے انہیں حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ بالا صوبوں کے امیدواروں کی جانب سے عرضی دینے کی مدت طے کی جائے تاکہ ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کا استعمال کیا جا سکے ۔ چیف جسٹس این وی رمن کی بنچ نے اس معاملہ پر اب اگلے ہفتہ سماعت کرنے کا حکم دیا ہے  ۔واضح رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے آغاز میں چیف جسٹس آف انڈیا کی صدارت والی بنچ نے گزشتہ ۲۷؍ اپریل ۲۰۲۰ءکو الیکشن کی پٹیشن سمیت دیگر پٹیشن داخل کرنے کی آئینی مدت میں راحت دی تھی چنانچہ اس فیصلہ کے مطابق اب بھی کوئی بھی مذکورہ بالا صوبوں کا امیدواروہاں انتخابات  یا انتخابی نتائج کو پٹیشن داخل کرکے الیکشن کو چیلنج کر سکتا ہے ۔ اس کی وجہ سے الیکشن کمیشن کو ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی حفاظت کرنی پڑ رہی ہے یعنی الیکشن کمیشن ان سے فی الحال کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتا اور انہیں  دوسری جگہ  استعمال بھی نہیں کر سکتا۔اس لئے اب الیکشن کمیشن نے اس پر جلد از جلد سماعت کی گزارش کی ہے ۔الیکشن کمیشن نے اپنی پٹیشن میں کہا ہے کہ اتر پردیش ، اتراکھنڈ ، پنجاب ، منی پور اور گوا میں ۲۰۲۲ء میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ وکاس سنگھ نے چیف جسٹس کی بنچ سے کہا کہ بڑی تعداد میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کو اب بھی محفوظ رکھا گیا ہے اور اب ان کو سبھی کو  حوالے کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے گزارش کی ہے کہ آسام ، مغربی بنگال ، کیرالا ، پڈوچیری  اور تمل ناڈو میں ہوئے انتخابات سے متعلق انتخابی پٹیشن کو داخل کرنے کیلئے ایک وقت مقرر کیا جائے۔
  چیف الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ ۲۰۲۲ء میں جو انتخابات ہونے ہیں ان  کیلئے تقریباً۳۷ء۷۳؍فیصد زیادہ پولنگ اسٹیشن بنانے پڑیں گے ۔اس سلسلہ میں انقلاب بیورو نے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ’’ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کو استعمال کرنے کی اجازت مانگی ہے ۔ الیکشن کمیشن کا یہ حق ہے کہ وہ اپنے ای وی ایم کو حاصل کر ے ۔آپ سے معلوم ہوا کہ کچھ صوبوں کی ای وی ایم پر پابندی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس میں سماعت کے دوران یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن سے یہ سوال کرے کہ آپ کے پاس جب ۲۲؍  ریاستوں کی ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی موجود ہیں تو آپ ان کا استعمال کیوں نہیں کرتے ؟ آپ ۶؍ صوبوں کی ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی ہی کیوں چاہتے ہیں ؟ سپریم کورٹ اجازت بھی دے سکتا ہے اور یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ آپ ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی دوسرے صوبوں سے لیکر آئیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK