Inquilab Logo

سری لنکا میں صدارتی اختیارات محدود کرنے کیلئے تیاری

Updated: October 23, 2022, 9:53 AM IST | Colombo

معاشی بحران کے خاتمے کیلئے پارلیمنٹ نے آئین میں ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظوری دی

The protests in Sri Lanka are not stopping.
سری لنکا میں احتجاج کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے۔

سری لنکائی پارلیمنٹ نے اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے نکلنے اور بدعنوانی کی روک تھام کیلئے صدارتی اختیارات کو محدود کرنے کیلئے آئین میں ترمیم کی ہے جسے  دو تہائی اکثریت سے  منظوری  دی گئی ہے ۔
  میڈیار پورٹس کے مطابق  سری لنکا گیس، خوراک، ایندھن اور ادویات جیسی ضروری اشیاء کی درآمدات کی خاطر ڈالر کی کمی کو پورا کرنے کیلئے کئی مہینے سے جدوجہد کررہا ہے۔ سری لنکا کے کئی شہری ملک میں معاشی بحران کا ذمہ دار سابق صدر گوٹابایا راجاپکشے کو ٹھہرا رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ٹیکس کٹوتی، کیمیائی کھادوں پر پابندی اور بحران سے نکلنے کیلئے بین الاقوامی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) سے مدد حاصل کرنے میں تاخیر کی تھی  اورمتعدد ناکام پالیسیوں پر عمل کیا تھا جس کی وجہ سے سری لنکا کی تاریخ میں پہلی بار ملک بین الاقوامی قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہروں کے بعد گوٹابایا راجاپکشے نے آئینی اصلاحات کی حمایت کی جس کے تحت صدارتی اختیارات کو محدود کرکے اسے پارلیمنٹ کو سونپ دیا گیا۔بعد ازاں مظاہرین نے جب سابق صدر کے دفتر اور رہائش گاہ پر دھاوا بولا تو سابق صدر گوٹابایا راجاپکشے دباؤ میں آکر عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ۔ نتیجتاً آئینی اصلاحات کو منظور ی نہیں مل سکی تھی۔ اب  رانیل وکرما سنگھے کی صدارت میں اسے دو تہائی اکثریت سے منظوری دی گئی۔ وزیر انصاف وجیداسا راجا پکشے نے ایوان کو بتایا کہ ملکی معیشت کو  بحال کرنے کیلئے یہ ترمیم نہ صرف سری لنکا کے نظام میں تبدیلی لائے گی بلکہ آئی ایم ایف پروگرام اور دیگر بین الاقوامی امداد کے حصول میں بھی مدد کرے گی۔
 واضح رہے کہ ستمبر میں سری لنکا نے معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے آئی ایف ایم سے۲؍ ارب ۹؍ کروڑ ڈالر کے معاہدے پر دستخط کئے تھے لیکن اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ترمیم کو حکومتی اختیارات  میں کمی اور ملک میں کرپشن کے خاتمے کیلئےناکافی قرار دیا۔
 ادھرکولمبو میں قائم تھنک ٹینک کے سینٹر آف پالیسی آلٹر نیٹو میں سینئر ریسرچر بھوانی فونسیکا نے کہا کہ یہ ترمیم نظام میں کوئی خاص تبدیلی نہیں لائے گی بلکہ اس کے ذریعہ صرف صدارتی اختیارات سے تھوڑی بہت چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اب بھی صدر کے پاس پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے، وزارتیں رکھنے اور آئینی کونسل میں حکومتی تقرر کرنے کا بھی اختیار ہے۔

sri lanka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK