Inquilab Logo

ڈونالڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان صدارتی مباحثہ

Updated: September 30, 2020, 12:26 PM IST | Agency | Washington

امریکی صدارتی الیکشن میں صدارتی امیدواروں کے درمیان ہونے والے مباحثوں کو کافی اہمیت حاصل ہے ۔

Donald Trump - Pic : INN
ڈونالڈ ٹرمپ ۔ تصویر : آئی این این

 امریکی صدارتی الیکشن میں صدارتی امیدواروں کے درمیان ہونے والے مباحثوں کو  کافی اہمیت حاصل ہے ۔ ان مباحثوں کو ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جاتا ہے  اور عوام دیوانہ وار انہیں دیکھنے کیلئے ٹی وی کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں۔  واضح رہے کہ ان مباحثوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ سب سے پہلا مباحثہ ۱۸۵۸ء ابراہم لنکن اور  اسٹیفن ڈگلس کے درمیان ہوا تھا لیکن یہ دونوں صدارتی الیکشن نہیں بلکہ سینیٹ کی ایک سیٹ کیلئے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔ اس وقت ٹی وی کا زمانہ نہیں تھا البتہ ابراہم لنکن کی ’غلامی‘ کے خلاف کی گئی تقریر کی کاپیاں عوام میں تقسیم کی گئی تھیں۔  کہا جاتا ہے کہ اسی کی بنا پر ابراہم لنکن ۱۸۶۰ء میں امریکہ کے صدر بنائے گئے۔ 
  اس کے بعد پہلا مباحثہ ۱۹۶۰ء میں جان کینیڈی اور رچرڈ نکسن کے درمیان ہوا۔ لیکن اس  کے بعد ۱۹۷۶ء تک کوئی مباحثہ نہیں ہو سکا۔   ۱۹۷۶ء میں  ری پبلکن امیدوار جیرالڈ فورڈ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جمی کارٹر کے درمیان مباحثہ ہوا جس کے بعد یہ سلسلہ کبھی نہیں تھما۔ اس کے بعد ٹی وی پر نہ اسپانسروں کی کمی رہی نہ ان مباحثوں کو دکھانے والے چینلوں کی۔ ان میں کوئی مباحثے اور ان میں پوچھے گئے سوالات کافی مشہور ہوئے ۔ 
 ان مباحثوں کے دوران دونوں امیدواروں کے علاوہ ایک اینکر جسے ماڈریٹر کہا جاتا ہے وہ لازمی طور پر موجود ہوتا ہے۔  یہ ایک ایسا صحافی یا  میڈیا پرسن ہوتا ہے جسے دونوں امیدواروں اور ان کے کام کے تعلق سے گہری معلومات ہو۔  ساتھ ہی وہ صدارتی  الیکشن میں  دونوں کی مہم کے دوران زیرِ بحث لائے جانے والے موضوعات پر اسے  عبور حاصل ہونا بھی ضروری ہوتا ہے۔ نیز اسے براہِ راست ٹیلی ویژن براڈ کاسٹنگ میں میزبانی کا وسیع تجربہ ہو اور وہ یہ یقینی بنائے کہ اُمیدوار مباحثے کے دوران اپنے خیالات عوام کے سامنے رکھ سکیں اور موضوعات سے نہ ہٹیں۔
 مباحثے کے لیے سوالات بھی ماڈریٹر اپنے طور پر تیار کرتا ہے اور (سی پی ڈی) کو بھی ان کا علم نہیں ہوتا۔ ان سوالات سے متعلق اُمیدواروں کو پیشگی آگاہ نہیں کیا جاتا۔ماڈریٹر کو مباحثے سے قبل سیاسی جماعتوں کی مہم سے ملنے سے منع کیا جاتا ہے۔ ۱۹۹۶ءسے قبل صدارتی مباحثوں میں ایک سے زیادہ ماڈریٹر ہوتے تھے تاہم بعدازاں (سی پی ڈی) نے طے کیا کہ صرف ایک ماڈریٹر ہو گا تاکہ اُمیدواروں کو زیادہ سے زیادہ وقت مل سکے۔ منگل کو خبر لکھے جانے تک  جو بائیڈن اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والے مباحثے کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی تھیں لیکن امید کی جا رہی ہے کہ یہ مباحثہ تاریخی ثابت ہو سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK