Inquilab Logo

وزیراعظم مودی پر الزام، الیکشن آتے ہی نئے وعدوں کی برسات ہوتی ہے اور پرانے وعدے بھول جاتے ہیں

Updated: September 18, 2020, 8:47 AM IST | Agency | Patna

کانگریس نے ایک آر ٹی آئی رپورٹ کے حوالے سےکہا کہ بہار میں گزشتہ الیکشن کے موقع پر وزیراعظم نے ریاست کیلئے جو سوالاکھ کروڑ روپوں کے پیکیج کااعلان کیا تھا، اس میں سے بہار کو کچھ بھی نہیں ملا

Anwar and Gohal
طارق انور اور شکتی سنگھ گوہل

کانگریس نے مودی سرکار پر الزام عائد کیا ہے کہ انتخابات کے قریب آتے ہی وہ نئے اعلانات شروع کردیتی ہے لیکن پرانے اعلانات پر خاموش رہتی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جہاں جہاں الیکشن ہوتا ہے، بی جے پی اور مرکزی حکومت وہاں جاکر یہی کرتی ہے۔ حق اطلاعات (آر ٹی آئی) ےکے تحت طلب کی ایک اطلاع کے حوالے سے کانگریس نےمودی سرکار پر یہ الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس کا کہناکہ  گزشتہ الیکشن میں بہار کیلئے وزیراعظم مودی نے جو سوالاکھ کروڑ روپوں کے پیکیج  کا اعلان کیا تھا،اس سے ریاست کو آج تک کچھ بھی نہیں ملا  ۔ کانگریس کا کہنا ہےکہ اس تعلق سےوزیراعظم اب کوئی بات بھی نہیں کرنا چاہتے۔
 کانگریس کے بہار انچارج اور راجیہ سبھا رکن شکتی سنگھ گوہل نے آن لائن ریلی کرانتی مہا سملین میں بدھ کو سمستی پور ضلع کے کارکنان اور عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بہا رمیں  الیکشن آتے ہی وزیراعظم مودی نے پھر سے انتخابی پیکیج کا اعلان کرنا شروع کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ممبئی کے ایک آر ٹی آئی کارکن کے ذریعہ حاصل کی گئی معلومات سے یہ انکشاف ہواہے کہ بہار میں وزیراعظم کے گزشتہ انتخابی اعلان کے سوالاکھ کروڑ روپوں کے پیکیج میں سے ایک روپیہ بھی بہار کو نہیں ملا ۔
 شکتی سنگھ گوہل نے سوالیہ لہجے میں کہاکہ اگر وزیراعظم اچھا کام کررہے ہیں تو ملک میں کورونا بے لگام کیسے ہوا؟ اور ہزاروں افراد کی موت کیسے ہوگئی؟ انہوں نے کہاکہ بہار تبدیلی کی سرزمین ہے اور بہار کے لوگوں نے تبدیلی کا ذہن بنالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ بہار کے عوام ووٹنگ کی طاقت سے سرکار کو سبق سکھانے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس خود غرضی کی نہیں بلکہ خدمت کی سیاست کرتی ہے ۔ کانگریس مثبت سیاست میں یقین رکھتی ہے ۔ انہوںنے بہار میں کانگریس کے ویژن پر کہاکہ سیلاب اور قحط سالی سے دوچار بہار کو کانگریس واٹر مینجمنٹ اور آبی ذخیرہ کرنے والا پلانٹ لگا کر اس مسئلے سے نجات دلانے کاکام کرے گی۔کانگریس کے نومنتخب جنرل سیکریٹری طارق انور نے کہاکہ بہار میں۱۵؍ سال میں بہت کچھ کیاجاسکتا تھا لیکن جب جائزہ لیاجاتاہے تو حقیقت کچھ اور ہی بیان کرتی ہے ۔ گنگا جمنی تہذیب میں بہارپلا بڑھا ہے  اور پولرائزیشن کی سیاست کو بہار مسترد کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخاب میں  بی جے پی کو روکنے کیلئے بہارکے لوگوں نے ووٹ کیا تھا لیکن۱۵؍ مہینے ہی اس عوامی رائے کو بی جے پی اور  جے ڈی یو نے زبردستی بدل دیا ۔ انہوں نے کانگریسیوں سے اپیل کی کہ سبھی متحد ہو کر ایسی حکومت کی مخالفت کریں۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگ اب تبدیلی چاہتے ہیں۔
 بہار کانگریس کے صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے کہاکہ سمستی پور ضلع سے ان کاگھریلو تعلق رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بہار کی موجودہ حکومت نے اس ضلع کو نظر انداز کیا ہے ۔ انتخاب آتے ہی بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار روزانہ جھوٹ کا پلندہ کھولنے لگتے ہیں اور لوگوں کو ورغلانے لگتے ہیں۔ اس بار ان کو بہار  کے عوام سبق سکھانے کو تیار  ہیں ۔ ریاست کے کارگزار صدر اور سمستی پور ضلع سے رکن اسمبلی ڈاکٹر اشوک رام نے کہاکہ سمستی پور میں کانگریس مضبوطی سے انتخاب لڑے گی اور پہلے سے بہتر حالت میں رہے گی۔ وہیں راجیہ سبھا رکن اور بہار انتخابی مہم کمیٹی کے صدر ڈاکٹر اکھلیش پرساد سنگھ نے کہاکہ تعلیم ، صحت اور صنعت میں بہار پورے ملک میں سب سے نچلے پائیدان پر ہے۔
  کانگریس کی خواتین ونگ کی قومی صدر سشمتا دیب نے کہاکہ ملک کی سرحدوں پر حفاظت کرنے والے فوجی بھائیوں کی طرح ہی بہار میں جیویکا دیدی ، آنگن باڑی ملازمین اور آشا ملازمین نے کورونا مدت میں کام کیا لیکن بہار حکومت نے ان کی تنخواہ تک کو روک لیا۔  انہوںنے کہاکہ بہار حکومت نے خواتین کی بے عزتی کی ہے ۔ خواتین سے انہوں نے اپیل کی کہ جننی شرکشا اور اسکالر شپ گھوٹالہ کرنے والی حکومت کو اکھاڑ پھینکئے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK