Inquilab Logo

وزیراعظم مودی کی مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ،سیلابی کیفیت کا جائزہ لیا

Updated: August 11, 2020, 8:24 AM IST | Agency | New Delhi

وزیراعظم نریندرمودی نےآسام، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اور کیرلا کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کرکے ملک میں جنوب مغربی مانسون کے ساتھ ساتھ سیلاب کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا

Flood in Assam - Pic : PTI
آسام میں سیلاب ۔ تصویر : پی ٹی آئی

وزیراعظم نریندرمودی نےآسام، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اور کیرلا کے  وزرائے اعلیٰ کے ساتھ پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کرکے ملک  میں جنوب مغربی مانسون کے ساتھ ساتھ سیلاب کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا۔میٹنگ  میں  وزیر  دفاع راج ناتھ  سنگھ،  مرکزی  وزیر صحت وخاندانی فلاح وبہبود ہرش وردھن،  دونوں وزرائے  مملکت اور متعلقہ  مرکزی وزارتوں اور مختلف ایجنسیوں کے سینئر  افسران نے  بھی حصہ لیا۔وزیراعظم نے سیلاب کی پیش گوئی کیلئے مستقل نظام قائم کرنے اور پیش گوئی اور  وارننگ نظام بہتر کرنے، جدیدٹیکنالوجی کے بڑے  پیمانے  پر  استعمال کرنے کیلئے سبھی  مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان اور مزید کوآرڈی نیشن کو  یقینی بنانے پر  زور دیا۔
 وزیراعظم مودی  نے کہا کہ گزشتہ کچھ  برسوں  میں  پیش گوئی کرنے والی  ایجنسیوں، محکمہ موسمیات  اور سینٹرل واٹر کمیشن   بہتر اور زیادہ  صحیح ڈھنگ سے سیلاب کی پیش گوئی کیلئے ٹھوس کوششیں کرتے  رہے ہیں۔ایجنسی نے صرف بارش اور ندیوں کی آبی سطح کی پیش گوئی کی بلکہ سیلاب کی مخصوص مقام سے متعلق  پیش گوئی کرنے کیلئے بھی کوششیں کررہی ہے۔مخصوص مقام سے متعلق پیش گوئی کو بہتر بنانے کیلئے  جدید ٹیکنالوجی  جیسے مصنوعی ذہانت کا بھی استعمال کرنے کیلئے ٹیکنالوجی کی سطح پر کوششیں کی  جارہی ہے۔
 وزیراعظم نریندر مودی  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی’ ارلی وارننگ سسٹم‘  میں سرمایہ کاری بڑھائی  جانی چاہئے تاکہ کسی مخصوص  مقام  کے لوگوں کو کسی بھی خطرے کی صورت جیسے کہ ندی  کے  بند ٹوٹنے، سیلاب کی سطح بڑھنے یا پھر بجلی گرنے وغیرہ کے بارے میں    وقت پر  وارننگ دی  جاسکے۔ انہوںنے زور دے کر کہا کہ کووڈ سے پیدا  ہونے والی  صورت حال  کے پیش نظر ریاستوں کو  یہ یقینی بنانا  چاہئے کہ بچاؤ کاموں میں لگے  لوگ صحت سےمتعلق سبھی  طرح کے احتیاط کا خیال  رکھیں۔
 انہوں نے کہا کہ ماسک پہنیں، صابن سے ہاتھ دھوئیں اور سینیٹائزر  کرنے کے ساتھ ساتھ مناسب سماجی  دوری بنائے رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ   ریاستوں کو یہ یقینی  بنانا  چاہئے کہ سبھی ترقیاتی کام اور انفراسٹرکچر کے منصوبے اسی طرح  سے جاری کئے جائیں تا کہ مقامی سطح پر کوئی آفات آنے پر  وہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں اور نقصان کی تلافی میں میں مدد مل سکے۔
 آسام، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر اور کیرالا کے وزرائےاعلیٰ اور کرناٹک کے وزیرداخلہ نے اس دوران اپنی اپنی  ریاستوں میں سیلاب کی صورت حال  اور بچاؤ کے کاموں کے بارے میں جانکاری دی۔انہوں نے وقت پر تعیناتی کے  ساتھ ساتھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر  پہنچانے کیلئے این ڈی  آر ایف سمیت  مرکزی ایجنسیوں  کے ذریعہ کئے گئے  ٹھوس  اقدامات  کی تعریف کی۔ انہوں نے سیلاب کے نامناسب اثرات میں کمی لانے  کے بارے  میں مختصر مدتی اور طویل مدتی طریقہ کار کے سلسلے میں کچھ مشورے بھی دیئے۔وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور تنظیموں کے  افسران کو  ریاستوں  کے ذریعہ  دیئے گئے مشوروں پر ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دیا اور اس بات کی  یقین دہانی بھی کرائی کہ مرکز اپنی جانب سے ریاستوں اور مرکز کے  زیر انتظام ریاستوں کوہرممکن  تعاون مسلسل دیتی  رہے گی تاکہ مختلف آفات سے نمٹنے میں ان کی اہلیت میں اضافہ ہوسکے۔
 خیال رہے کہ ان ریاستوں میں سیلابی کیفیت کی وجہ سے عوامی سطح پر کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ان میں آسام اور بہار کی صورتحال زیادہ نازک ہے جہاں کئی ندیاں خطرے کے نشان کو پار کرچکی ہیں اور کئی گاؤں سیلاب  کی وجہ سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ان ریاستوں میں ایک بڑی تعداد کو مختلف راحتی کیمپوں میں رکھاگیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK