Inquilab Logo

پرینکا کی مایاوتی پر تنقید، نام لئے بغیر بی جے پی کی ترجمان قرار د یا

Updated: July 29, 2020, 10:47 AM IST | Agency | New Delhi

راجستھان میں سیاسی رسہ کشی کے درمیان اشوک گہلوت حکومت کے خلاف ووٹ کرنے کی اپیل پر کانگریس لیڈر برہم

Priyanka Gandhi and Mayawati - Pic : INN
پرینکا گاندھی اور مایاوتی ۔ تصویر : آئی این این

 کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی  نے منگل کو بی ایس پی کی سپریمو مایاوتی کا نام لئے بغیر انھیں نشانہ بنایا اور   انہیں  ایک بار پھر سے بی جے پی کی غیر اعلانیہ ترجمان قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہ آئین کا قتل کرنے والوں کی مدد کررہی ہیں۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی غیر اعلانیہ ترجمانی کرنے والوں نے بی جے پی کو مدد کی وہپ جاری کی ہے لیکن یہ جمہوریت اور آئین کا قتل کرنے والوں کیلئے صرف ایک وہپ ہی نہیں بلکہ کلین چٹ بھی ہے۔‘‘کانگریس کی جنرل سیکریٹری نے مایاوتی کے اپنے ۶؍ سابق ممبران اسمبلی جنہوں نے گزشتہ سال راجستھان میں پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی، ان کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے  دوران وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی حکومت کے خلاف ووٹ دینے کیلئے وہپ جاری کرنے پر یہ ردعمل ظاہر کیا ہے ۔اترپردیش کے کانگریس انچارج نے اس سے قبل مایاوتی اور سماج وادی پارٹی سربراہ کا نام لئے بغیر  انہیں نشانہ بنایا تھا۔
 اس سے قبل پیر کو بی ایس پی جنرل سیکریٹری ستیش مشرا نے راجستھان میں اپنے سبھی۶؍اراکین اسمبلی کو وہپ جاری کر کے کااراکین کو ہدایت دی ہے کہ کانگریس حکومت کی جانب سے لائے جانے والے تحریک اعتماد کے خلاف ووٹ کریں۔وہپ میں صاف طور سے لکھا ہے کہ اگر کوئی بھی رکن اسمبلی وہپ کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ان کی رکنیت ختم کی جاسکتی ہے۔ پارٹی نے سبھی ۶؍ اراکین کے علاوہ گورنر کلراج مشر ا اور اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کو بھی خط بھیجا ہے کہ کسی بھی نیشنل پارٹی کاانضمام ریاستی سطح پر نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ سبھی اراکین نےبی ایس پی کے نشان پر انتخاب میں حصہ لیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK