کسانوں کیلئے’ آندولن جیوی ‘ کی اصطلاح کو توہین آمیز قراردیا، کہا کہ وزیراعظم محبّ وطن اور غدار کا فرق بھی نہ سمجھ پائے
EPAPER
Updated: February 16, 2021, 7:44 AM IST | Agency | Bijnor
کسانوں کیلئے’ آندولن جیوی ‘ کی اصطلاح کو توہین آمیز قراردیا، کہا کہ وزیراعظم محبّ وطن اور غدار کا فرق بھی نہ سمجھ پائے
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج میں شانہ بشانہ شامل ہوتے ہوئے کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے پیر کو بجنور کے چاندپور میں کسان مہاپنچایت میں شرکت کی۔ انہوں ’’آندولن جیوی‘‘ جیسی اصطلاح کے استعمال کو کسانوں کیلئے توہین آمیز قراردیا اور یاد دہانی کرائی کہ سرحدوں پر تعینات جوان انہی کسانوں کے بیٹے ہیں۔
انہوں نے ہر طرح سے کسانوں کے ساتھ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کو آڑے ہاتھوں لیااور کہا کہ پارلیمنٹ میں کسانوں کا مذاق اڑایاگیا جبکہ مرکزی وزیر انہیں غدار قرار دے رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’پی ایم نریندر مودی کو عوام نے دوبار منتخب کیا کیونکہ ان سے لوگوں کو کچھ امید رہی ہوںگی ...مگر وزیراعظم محب وطن اور غدار کا فرق بھی نہ سمجھ سکے۔ ‘‘ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’مودی نے بار بار روزگار اور کسانوں کی بات کی، لیکن اب ان کے راج میں کچھ نہیں ہو رہا ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے یاد دلایاکہ یو پی میں۲۰۱۷ء کے بعد سے گنے کی قیمت نہیں بڑھی ہے۔ دھیان رہے۲۰۱۷ء سے اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’جو کسان آپ کے دروازے پر کھڑا ہے، اس کا بیٹا سرحد پر تعینات ہے۔ جس کسان کی آپ توہین کررہے ہیں، اس کا بیٹا ملک کی سرحدوں کی حفاظت کررہاہے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’ان کسانوں کو آندولن جیوی اور پرجیوی کا نام دیا جارہاہے۔ آپ پرجیوی کا مطلب اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ آپ کے وزیر کسانوں کو غدار کہہ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نےگنا کسانوں کے بقایا جات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ’’ مودی نے کسانوں کا بقایہ ادانہیں کیا، لیکن اپنے لیے۱۶؍ ہزار کروڑ کے ہوائی جہاز خرید لیے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت جو نئے قوانین لائی ہے، اس سے صنعت کار جمع خوری کر سکتے ہیں۔ کانگریس جنرل سیکریٹری نے ہریانہ کے وزیر جے پی دلال کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے کہا کہ کسان اپنی مرضی سے مظاہرہ گاہ میں مررہے ہیں۔