Inquilab Logo

شہریت ترمیمی قانون کیخلاف گوونڈی میں احتجاج

Updated: January 29, 2020, 1:16 PM IST | Kazim Shaikh | Govandi

گوونڈی کے متعدد علاقوں سے مظاہرین ترنگا لہراتے ہوئے مورچہ کی شکل میں میدان میں حاضر ہوئے تھے۔

گوونڈی میں شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : انقلاب
گوونڈی میں شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : انقلاب

گوونڈی: یہاں  کے امبیڈکر میدان میں بابا صاحب امبیڈ کر کے بنائے ہوئے آئین کو بچانے اور شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کرتے ہوئےمودی حکومت کے خلاف  جہاں نعرے لگائے  وہیں’سی اے اے سے آزادی ‘   کے نعروں  سے امبیڈکر میدان گونج اٹھا ۔ یہ احتجاج اہل گوونڈی کی جانب سےمنعقد کیا گیا تھا ۔ اس کی  خاص بات یہ تھی کہ گوونڈی کے متعدد علاقوں سے مظاہرین ترنگا لہراتے ہوئے مورچہ کی شکل میں میدان میں  حاضر ہوئے تھے۔ 
 احتجاجی جلسے کی نظامت کرنے والے مولانا محمد  ذاکرقاسمی  نے کہا کہ سی اے اے  مذہب کی بنیاد پر بنایا گیا ہے اور ہمارے ملک کے آئین کے خلاف ہے ۔ مرکزی حکومت اور خاص طور سے نریندر مودی اور امیت شاہ  مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگوں  سے  شہریت  چھیننے اور  ووٹ دینے سے محروم کرنا چاہتے ہیں  ۔ یہ ملک تمام مذاہب کے ماننے والوں کا ہے ۔ اس لئے اس قانون کو واپس لیا جائے  ۔ حکومت ملک میں بے روزگاری ، تعلیم اور معیشت بہتر بنانے کیلئے دھیان دے ۔ 
 عبدالرحمان آئی جی نےعوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کی معلومات  ہم کو حاصل کرنا چاہئے ۔ تاکہ ہم حکومت اور فرقہ پرستو ں کے ایک ایک سوال کا ۱۰۔ ۱۰؍ جواب دے سکیں ۔ انھوں نے این آر سی کیا ہے اس پر تفصیل سے گفتگو کی ۔ انھوں نے اس کے نقصانات بتائے اور یہ بھی بتایا کہ مودی حکومت کا ایجنڈہ کیا ہے اور مستقبل میں وہ ہمارے لئے کتنا خطرناک ہوسکتا ہے ۔ 
 گوونڈی میں واقع مانخورد لنک روڈ پر واقع امبیڈکر میدان میں منگل کو دوپہر ۲؍بجے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔ اس احتجاج میں مولانا صغیر احمد نظامی نے کہا کہ سی اے اے قانون ہندوستان کی آئین کےخلاف ہے۔ جو لوگ اس قانون کو لانا چاہتے ہیں وہ اصل قانون  پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اس قانون سے ملک کے ۶۵؍کروڑ لوگ متاثر ہونگے۔   
 رضوی کالج کی طالبہ سعدیہ شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان کا ہر شہری  معاشی طور پر پریشان ہے ۔ یہاں کے لوگوں کے پاس ملازمت نہیں ہے اور پورے ملک میں خواتین کے ساتھ کرائم بڑھ رہے ہیں ۔ اس پر ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مودی حکومت ان سب چیزوں کو چھپانے کیلئے سی اے اے جیسے قانون لاکر اپنی ناکامیاں چھپانے کی کوشش کررہی ہے ۔
 مولانا خورشید جمال نوری نے کہا کہ یہ قانون ہم کو منظور نہیں ہے۔ اس قانون کے خلاف جان دینے کی بھی ضرورت پڑی تو ہم جان دیدیں گے اور ہندوستان کے آئین کی حفاظت کریں گے ۔ ہمارے آبا ءواجداد نے ملک کو آزاد کرایا ہے ۔ ان کے خون کو ہم رائیگاں نہیں ہونے دیں گے ۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈ کر کے آئین کو بچانا ہے اور اس کے لئے ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔ 
 پروگرام کو کامیا ب بنانے میں  جہانگیر شیخ اعظمی، شیخ عالم ، ناظم صدیقی ، نسیم خان تبریز خان ، ابرار چودھری اور کمال خان    کے علاوہ بڑی تعداد میں علاقے کے دیگر نوجوانوں نے بھی  بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK