Inquilab Logo

عام مسافروں کو لوکل ٹرین میں سفر کی اجازت دینے کیلئے احتجاج

Updated: July 10, 2021, 1:21 AM IST | saeed ahmed khan | Mumbai

ممبئی ریل پرواسی سنگھ کے نمائندوں نے سی ایس ایم ٹی اور منترالیہ کے سامنے احتجاج کے علاوہ سینئر ڈیویژنل کمرشیل منیجر سے ملاقات کی ۔ یومیہ ۵۰؍لاکھ ٹکٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا

Giving a memorandum to the Senior Divisional Commercial Manager, he sought permission to allow ordinary passengers to travel in local trains.  More about this source textSource text required for additional translation information.Picture:Inquilab
سینئرڈیویژنل کمرشیل منیجر کو میمورنڈم دے کر لوکل ٹرینوں میں عام مسافروں کے سفر کی اجازت کا مطالبہ کیا۔ تصویر انقلاب

لوکل ٹرینوں میں عام مسافروں کے سفر کی اجازت کے لئے مطالبات کا سلسلہ کئی دنوں سے جاری ہے۔ اسی ضمن میں ممبئی ریل پرواسی سنگھ کی جانب سے جمعہ کو سی ایس ایم ٹی اور منترالیہ کے سامنے احتجاج کیا گیا اور تنظیم کے عہدیداران نے سینئرڈیویژنل کمرشیل منیجرپی سشما سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم دیا اور عام مسافروں سفر کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔
  ممبئی ریل پرواسی سنگھ کی جانب سے مسافروں کی دقتوں کا ذکر کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سینٹرل، ویسٹرن اور ہاربر لائنوں کے ۱۲۵؍اسٹیشنوں پر یومیہ ۵۰؍لاکھ ٹکٹ جاری کئے جائیں اور مسافروں کو ۳؍زمروں میں تقسیم کیا جائے۔ اسٹیشن میں داخل ہونے اور نکلنے کے گیٹ پر میٹرو کی طرح ڈیجیٹل سسٹم کا استعمال کیا جائے۔ 
 ممبئی ریل پرواسی سنگھ کی جانب سے عام شہریوں کی حالت بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک عام شخص حکومت کو تمام طرح کے ٹیکس ادا کرتا ہے ، بل اور فیس ادا کرتا ہے لیکن آج عالم یہ ہے کہ اسے روٹی بھی میسر نہیں ہے۔ روڈ ٹراویل کی حالت بالکل خستہ ہے، ذرائع سفر ناکافی ہیں۔ سب سے بہتر ،مسافروں کی تعداد کے مطابق اور محفوظ سفر کے لئے لوکل ٹرینیں ہی ہیں۔ اس لئے اس میں عام مسافروں کو بلاتاخیر سفر کی اجازت دی جائے اور اس سلسلے میں ریلوے انتظامیہ، ریاستی حکومت اور میونسپل کارپوریشن جوائنٹ ایکشن پلان‌ تیار کر کے اس کا حل نکالا جائے اور مسافروں کو سفر کی دشواریوں سے نجات دلائی جائے۔ ساتھ ہی یہ انتباہ بھی دیا گیا ہے کہ اگر سنجیدگی سے مسافروں کی پریشانیوں پر غور نہ کیا گیا تو احتجاج میں شدت لائی جائے گی اور احتجاج کا سلسلہ دراز بھی ہوگا۔ 
 میمورنڈم قبول کرنے کے بعد سینئرڈیویژنل کمرشیل  منیجرٹی سشما نے شرکاء وفد کو یہ یقین دلایا کہ وہ یہ مطالبات اور تجاویز اعلیٰ عہدیداران تک پہنچا کر بات چیت کریں گی۔ لیکن اسی کے ساتھ  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت عام مسافروں کو فوری طور پر لوکل ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت دینے کے حق میں نہیں ہے اسی لئے کیو آر کوڈ کا سسٹم  نافذکیا گیا ہے اور اس وقت محض لازمی خدمات کے زمروں میں شامل لوگوں کو ہی سفر کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان تمام مطالبات سے اعلیٰ افسران کو آگاہ کرواتے ہوئے یہ کوشش کریں گی کہ اس کا حل نکالا جائے۔
  مظاہرین کے مطابق نئے وزیر ریل  نے ریلوے ملازمین کی ڈیوٹی ۲؍ شفٹ میں کردی ہے تاکہ کام بھی ہو اور بھیڑ بھاڑ سے بھی بچا سکے تو اس طرح کا نظم آخر مسافروں کے لئے کیوں نہیں کیا جا رہا ہے ؟ ڈیڑھ سال سے مسافر اسی طرح پریشان ہیں لیکن ریلوے ، ریاستی حکومت اور بی ایم سی ایک دوسرے پر الزام عائد کرکے اپنی ذمہ داریوں سے الگ ہوجاتی ہیں لیکن یہ طریقہ اب زیادہ نہیں چلے گا۔ اس اہم ترین مسئلے کا حل نکالنا ہی ہوگا کیونکہ اب معاملہ ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔ آخر عام انسان کب تک پریشانی برداشت کرتا رہےگا۔مسافروں کی سہولت کیلئے احتجاج اور  سینئر ڈویژنل کمرشیل منیجرسے‌ملاقات کے وقت ممبئی ریل پرواسی سنگھ کے نائب صدر صددھیش دیسائی اور ان کے دیگر ساتھی موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK