Inquilab Logo

میراروڈ اور وسئی میں احتجاجی مظاہرہ اور ریلی

Updated: January 28, 2020, 11:40 AM IST | Kazim Shaikh | Mira Road

نیانگرکے بیک روڈ پر ’ہم بھارتی- میرابھائندر‘ کے بینرتلے پروگرام میں خواتین سمیت سیکڑوں افراد کی شرکت، وسئی کے امبیڈکر چوک سے مانک پور ایم سی اے میدان تک ’سنویدھان بچاؤ سنگھٹن‘ اور مقامی تنظیموں کی ریلی میں سیاہ قانون کی سخت مخالفت کی گئی

میرا روڈ میں شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج ۔ تصویر :  انقلاب
میرا روڈ میں شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج ۔ تصویر : انقلاب

 میراروڈ ، وسئی : آئین کو درپیش خطرے کے پیش نظر دیگر علاقوں کی طرح میراروڈ اور وسئی میں بھی  یومِ جمہوریہ کے موقع پراحتجاجی مظاہرے اور ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں  سیکڑوں افراد نے شرکت کی ۔ ان میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ مظاہرین نے سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی سخت مخالفت کی ۔
  ۲۶؍ جنوری کو’  ہم بھارتی- میرا بھائندر ‘ کے بینر تلے مقامی تنظیموں کی تعاون سے نیانگر علاقے کے بیک روڈ پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیاگیا جس میں اندازے کے مطابق ۱۵؍ ہزار سے زائد افراد شریک تھے جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ۔اس موقع پر سیاہ قانون واپس لینے کاپُرزور مطالبہ کیا گیا۔ اپنے خطاب میں اشوینی کامبلے نے کہا کہ آدیواسی سماج کے لوگ ملک کے متعدد علاقو ں میں رہ کر کام کرتے ہیں اور ان کا کوئی مستقل ٹھکانہ ہے ۔ ان کے پاس شہریت کاکوئی دستاویز نہیں ہے ۔ اس لئے وہ اس قانون کی  زد میں آتے ہیں ۔ ہم تمام آدیواسی سماج کے لوگ اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم میران حیدر نے کہا کہ جامعہ  میں  طلبہ کو  بے تحاشا ماراپیٹا گیا لیکن ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ اسے مزید تقویت ملی ہے۔ ان کی تحریک پورے ملک میں پھیل گئی ہے اور جامعہ بھی خاموش نہیں بیٹھا ہے ۔ وہ اس تحریک کو مزید آگے بڑھانے میں پیش پیش ہے ۔ 


 پروگرام میں  اتحاد وقومی یکجہتی پر نوجوانوں  اور اسکولی طلبہ نے ’ ہم ہوں گے کامیاب ‘  عنوان سے ڈرامہ پیش کیا۔ اس پروگرام میں قومی ترانہ ، علامہ اقبال کے ترانۂ ہندی’سارے جہاں سے اچھا ‘  اور فیض احمد فیض کی مشہور نظم  ’ہم دیکھیں گے‘ بھی پڑھی گئی ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عظیم الدین ، ایڈوکیٹ دلیپ اور  ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ کےطلبہ لیڈر فہدنے بھی اظہارِ خیال کیا۔ سب نے آئین کی تمہید بھی پڑھی ۔ صبح ۱۱؍ بجے سے شروع ہونے والا یہ پروگرام دوپہر ایک بجے اختتام پزیر ہوا۔ 
 اسی طرح ’سنویدھان بچاؤ سنگھٹن‘ کی جانب سے وسئی کے امباڑی روڈ پرواقع امبیڈکر چوک سے مانک پور  وائی ایم سی اے میدان تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔اس میں تمام مذاہب کے ماننے افرادنے شرکت کی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ ڈابرے  نے کہاکہ ماہرین معاشیات کہہ رہے ہیں کہ  ملک کی معاشی حالت دن بہ دن  خراب ہورہی ہے۔ ایسی حالت میں معاشی حالت  بہتر کرنے کی ضرورت تھی لیکن  حکومت سیاہ قانون لاکر دستور میں مداخلت کی کوشش کررہی  ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک دواحتجاج  سے یہ سیاہ قانون ختم ہونے والا نہیں ہے ۔  ہمیں مسلسل اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔اس موقع پرمولانا عبدالسبحان ، ریش گوپتکر، ایڈوکیٹ نوئیل ڈابرے اورعرفان انجینئر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK