Inquilab Logo

ٹیسٹا کی گرفتاری کیخلاف ممبئی ، دہلی ، کولکاتا اور بنگلور میں احتجاج

Updated: June 28, 2022, 12:34 AM IST | Mumbai

ممبئی، دہلی اور قومی سطح کی صحافتی تنظیموں نے بھی مذمت کی، دہلی کے مظاہرہ میں جے رام رمیش اور اجے ماکن بھی شریک

Leaders of the Left Front protest in Kolkata against the arrest of Testa Setalvad.
ٹیسٹا سیتلواد کی گرفتاری کے خلافکولکاتا میں  بائیں محاذ کے لیڈر احتجاج کرتے ہوئے۔

 بین الاقوامی شہرت یافتہ سماجی کارکن اور حقوق  انسانی کی علمبردار ٹیسٹا سیتلواد کی گرفتاری کے خلاف پیر کو ممبئی ، دہلی ، بنگلور اور کولکاتا سمیت متعدد شہروں میں صدائے احتجاج بلند کی گئی۔اس دوران ممبئی  ، دہلی اور قومی سطح کی صحافتی تنظیموں نے بھی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے حکومت ہند سے ’’انتقامی سیاست ‘‘ سے باز آجانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 
 ممبئی پریس کلب  نے  ’’عجلت میں  اور بھونڈے طریقے سے ‘‘کی گئی ٹیسٹا کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے جاری کئے گئے ایک سخت  بیان میں کہا ہے کہ شہریوں کو عدالتی فیصلے  پر سوال اٹھانے کا بھی حق حاصل ہے۔پریس کلب کے مطابق’’بد قسمتی سے ٹیسٹا سیتلواد اور دیگر افراد جو ۲۰۰۲ء کے فرقہ وارانہ فساد کے بعد متاثرین کی آواز بنے اوران کی مدد کیلئے آگے آئے، انہیں  انتقامی کارروائی کے تحت بلی کا بکرا بنایا جارہاہے۔‘‘ ’’معاملے کو گرم رکھنے‘‘ سے متعلق  سپریم کورٹ کے فیصلے میں سماجی کارکنان کے تعلق سے جو تبصرہ کیا گیاہے، اسے گرفتاری کا جواز بنانے پر پریس کلب نے کہا کہ عرضی گزاروں سے سپریم کورٹ کا عدم اتفاق  حکومت کو یہ اختیار نہیں دے دیتا کہ وہ اُن کی دھر پکڑ شروع کردے جو ایس آئی ٹی کی جانچ پر سوال اٹھا رہے تھے۔ ممبئی پریس کلب نے ’’انتقامی سیاست‘‘کو بند کرتے ہوئے ٹیسٹا اور آر بی سری کمار پر کے خلاف درج کئے گئے مقدمے کو واپس لینے اورانہیں رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ 
 نیشنل الائنس آف جرنلسٹس( این اے جے)  اور دہلی یونین آف جرنلسٹ (ڈی یو جے) نے بھی ٹیسٹا کی گرفتاری کی نہ صرف مذمت کی بلکہ اپنے اراکین کو آگاہ کیا کہ وہ اس کے خلاف احتجاج کیلئے تیار رہیں۔  این اے جے  کے صدر ایس کے پانڈے اور ڈی یو جے کی جنرل سیکریٹری سجاتا مڈھوک  نے کہا کہ یہ گرفتاریاں ملک میں موجود غیر اعلانیہ ایمرجنسی کا مظہر ہیں جو صحافت کی آزادی  پر حملے اور شہریوں کے جمہوری حقوق  پر بلڈوزر چلائے جانے کی وجہ سے وقت کے ساتھ  اور زیادہ  واضح  ہوتی جارہی ہے۔  دونوں تنظیموں  نے ٹیسٹا سیتلواد کے تعلق سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’یہ افسوس ناک ہے کہ ملک میں  حقوق انسانی کا دفاع کرنے والوں کو مجرم کے طور پر دیکھا جارہاہے۔ ‘‘ اس بیچ کولکاتا  میں ٹیسٹا کی گرفتاری کے خلاف اتوار کو ہی   بائیں محاذ نے احتجاج کیا جبکہ پیر کو ملک گیر احتجاج   کے نعرے کے تحت ممبئی میں  (رپورٹ صفحہ ۳؍ پر)،دہلی میں، بنگلور میں اور دیگر کئی شہروں  میں  مظاہرے کئے گئے ۔ دہلی کے  جنتر منتر پر مظاہرہ میں کانگریس لیڈر جے رام رمیش اور اجے ماکن  نے بھی شرکت کی۔  مظاہرین نے ٹیسٹاکی گرفتاری کو ’’منصوبہ بند سازش‘‘ اور ملک میں حقوق انسانی کے علمبرداروں کو’’خاموش‘‘کی کوشش قرار دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK