Inquilab Logo

گیس سلنڈرکی قیمت میں اضافےکے سبب عوام میں بے چینی

Updated: May 08, 2022, 9:46 AM IST | Iqbal Ansari and saadat khan Shahab Ansari | Mumbai

سلنڈر کے مہنگا ہونے پر عوام میں حیرانی نہیں ہے بلکہ ناراضگی ہے، بیشتر نے لائوڈ اسپیکر کے معاملے کو اچھالنے کا اصل مقصد مہنگائی کو چھپانے کی کوشش قرار دیا ، اپوزیشن کی جانب سے بھی تنقید

Now the news of increase in gas price comes in the newspaper, not decrease (file photo)
اب اخبار میں گیس کے دام بڑھنے کی خبر ہی آتی ہے، کم ہونے کی نہیں( فائل فوٹو)

 سنیچر کو ایک بار پھر گھروںمیں استعمال ہونے والی رسوئی گیس کی قیمت میں ۵۰؍روپے کا اضافہ کر دیا گیا۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے اس تعلق سے ۷؍مئی کو نوٹیفکیشن جاری کیاہے جس   میں ممبئی ، دہلی ، کولکاتا اور دیگر شہروں میں رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھانےکا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ممبئی میں۱۴ء۲؍کلوکے گیس سلنڈرکی قیمت ۹۹۹ء۵۰؍روپے ہوجائےگی۔ گیس سلنڈر کی قیمت میں ہونےوالے اضافہ سے شہر ومضافات کےعوام میں بےچینی پائی جارہی ہے اور اس پر انہوں نے سخت ردعمل کااظہار کیاہے۔
 مدنپورہ کی رضوانہ انصاری نے کہاکہ ’’ خوردنی تیل ، اناج ، ساگ سبزی ، گوشت مچھلی اور گھریلو ضروریات کی دیگر اشیاء کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔  ایک وقت پکاکر کئی وقت کھانےکی نوبت آگئی ہے۔ مگر افسوس ہماری حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ گیس سلنڈر کی قیمت میں ۵۰؍ روپے کےاضافے سے حیرانی  نہیں ہوئی کیونکہ اس طرح کااضافہ تو ہر مہینے دو مہینے  میں ہو رہا ہے۔صرف گیس سلنڈرہی نہیں دیگر اشیاء کے دام بھی تیزی بڑھ رہے ہیںجس سے گھریلوضروریات پوری کرنا مشکل ہوگیاہے۔‘‘انہوں نے سوال کیا’’ کیاحکومت غریبوںکو بن موت مارنا چاہتی ہے۔‘‘ جوگیشوری ، اوشیوارہ کی جماعت اسلامی کی رکن شباب پریہار نے کہاکہ ’’ جس تیزی سے مہنگائی بڑھ رہی ہے ، اُسے دیکھتےہوئے محسوس ہورہاہےکہ غریب طبقے کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہے ۔ کھانےپینے کی اشیاء ہی اگر عوام کی پہنچ سے باہر ہوگی تو انسان گزربسر کیسے کرےگا؟‘‘ شباب نے کہا ’’گیس سلنڈر گھریلوضروریات کا ایک حصہ ہے۔اس کی قیمت میں بتدریج اضافہ ہورہاہے جس سے گھر کا بجٹ بگڑ رہاہے ۔ سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ حکومت عوام سے کیاچاہتی ہے۔‘‘    
 مدنپورہ میں رہائش پذیر عارف انصاری (بکرے والے) نے   کہاکہ’’حکومت لوگوں کو بھونگے (لائوڈ اسپیکر) جیسے  غیرضروری موضوعات میں پھنسا کر خاموشی سے مہنگائی بڑھاتی جارہی ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ دیش نہیں بکنے دوں گا لیکن ہمارے ملک کے قومی اثاثے ان ہی کی سربراہی میں یکے بعد دیگرے فروخت ہوتے جارہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا’’ حکومت میڈیا کی مدد سے عوام کی توجہ غیراہم باتوں پر مرکوز کرکے اپنی ناکامیوں کو چھپانے میں کامیاب ہورہی ہے۔ جب پٹرول کی قیمت ۶۵۔۶۰؍ روپے تھی تب بابا رام دیو لنگوٹ پہن کر سائیکل کی سواری کرنے نکل پڑے تھے اور اسی دوران امیت شاہ، اکشے کمار اور انوپم کھیر مہنگائی کا رونا رو رہے تھے لیکن آج سب خاموش بیٹھے ہیں۔ حتیٰ کہ امیتابھ بچن جیسے پائے کے اداکار نے بی جے پی کی حکومت آنے سے قبل پٹرول کے دام پر آواز اٹھائی تھی  لیکن آج جبکہ اس وقت کے مقابلے پٹرول کئی گنا مہنگا ہوچکا ہے انہیں کچھ کہنے کی ہمت نہیں ہورہی۔‘‘
مہنگائی  کو چھپانے کیلئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیاجائے: جتیندر اوہاڑ 
 اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈروںنے بھی آواز اٹھائی ہے۔ریاستی   وزیر جتیندر اوہاڑ نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں کہاہےکہ’’آج پھر رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا ہے۔ملک میں اہم مسائل جیسے مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگوں کی توجہ کیلئے لاؤڈ اسپیکرکا مسئلہ پیدا کیا گیاہے۔‘‘ اوہاڑ نے کہا کہ’’ میرا مشورہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکروں کا استعمال بڑھتی مہنگائی کی تشہیر کیلئے کیاجائے۔ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا لاؤڈ اسپیکر پر  اعلان کیا جائے، اسی طرح رسوئی گیس، سی این جی قیمتیں بڑھی۔ صرف شمشان کی لکڑیوں کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ’’عوام کے مسائل، ترقی کے مسائل ہیںاس پر کوئی کچھ نہیں بول رہا ہے۔‘‘
بڑھتی مہنگائی پر وزیر اعظم اور وزیر خزانہ خاموش کیوں: سنجے راؤت
 شیو سینا لیڈر سنجے راؤت نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی ملک کا سب سے بڑا موضوع ہے لیکن اس پر نہ تو وزیر اعظم بات کر رہے ہیں اور نہ ہی وزیر خزانہ۔ بی جے پی لیڈر بھی اس پر خاموش ہیں۔ انہیں صرف اس بات کی تشویش ہے کہ مہاراشٹر اور پنجاب کی پولیس کیا کر رہی ہے۔ شیو سینالیڈر نے کہا کہ مہاراشٹر میں امن ہے لیکن کچھ لیڈران ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لوگوں نے انہیں منہ توڑ جواب دیا ہے۔سنجے راؤت  نے میڈیا سےگفتگوکے دوران کہا کہ مہاراشٹر میں لائوڈ اسپیکر کاموضوع اب ختم ہوچکا ہے۔ قانون کے مطابق کام کیا جا رہا ہے۔ لاوڈ اسپیکر کے ضمن میں پورے ملک میں ایک متفقہ حکمت عملی بنائی جانی چاہئے۔  راج ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاوڈ اسپیکر کے موضوع کی وجہ سے سب سے زیادہ ناراضگی ہندو طبقے میں ہے کیونکہ ان میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پولیس کے خوف سے سبھی پالیٹکل لاوڈ اسپیکر غائب ہوگئے ہیں۔ ملک میں قانون کا راج ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK