Inquilab Logo

’بدلے گا ماحول، بدلے گی تصویر‘ کے ساتھ راہل کا قافلہ کوچی پہنچا

Updated: September 21, 2022, 9:36 AM IST | new Delhi

’ بھارت جوڑو یاترا‘ کوملنے والی بھرپور عوامی حمایت سے کانگریس کارکنوں کے حوصلے بلند، راہل گاندھی نے شکریہ ادا کیا،کہا: عوام سمجھنے لگے ہیں کہ ملک کا مستقبل خطرے میں ہے، مزید کہا کہ’’ آر ایس ایس کو ہمملک تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، نہ ہی ہم ایک ایسے ہندوستان کو قبول کریں گے جہاں لاکھوں ہندوستانی بے روزگار اور پریشان حال ہوں‘‘

New people are joining the `Bharat Jodo Yatra` every day (Photo: PTI)
’بھارت جوڑو یاترا‘ میں روزانہ نئے افراد کی شمولیت ہورہی ہے (تصویر: پی ٹی آئی)

:راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے۱۳؍ ویں دن کیرالا کے الپوزہ ضلع کے چیرتھلا  سے نکلا قافلہ شام ۷؍ بجے کوچی ضلع کے ’ارور جنکشن‘ پہنچا۔ اس کے بعد وہیں قریب میں ارنا کولم کے کوچی یونیورسٹی میں رات کا قیام کیا۔ اس دوران کانگریس نے ایک نیا نعرہ دیا’بدلے گا ماحول، بدلے گی تصویر‘۔ اس نعرے کو کانگریس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی لکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یاترا کے دوران ملنے والی عوامی حمایت سے کانگریس کے کارکنوں کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ 
 ایک دن قبل اس قافلے نے۱۶؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تھا، حالانکہ اس یاترا کا  روزانہ کا اوسط سفر ۲۰؍ سے ۲۲؍ کلومیٹر ہے لیکن چونکہ پیر کو راہل گاندھی نے ماہی گیروں سے ملاقات کی تھی، ان کے مسائل سنے تھے اور پھر ان کے ساتھ ’بوٹ ریس‘ میں حصہ لیا تھا، اسلئے سفر تھوڑا مختصر کرنا پڑا۔ حالانکہ یہ سب اس کے طے شدہ شیڈول کا حصہ تھا۔’ بھارت جوڑو یاترا‘ یکم اکتوبر کو کرناٹک میں داخل ہونے سے پہلے۴۵۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے کیرالا سے گزرے گی۔ اس دوران راہل گاندھی کا یہ قافلہ۱۹؍ دنوں کے عرصے میں  ۷؍ اضلاع کا احاطہ کرے گا ۔  شیڈول کے مطابق۲۱؍ اور۲۲؍ ستمبر کو یہ ’یاترا‘ ارناکولم ضلع سے گزرے گی اور۲۳؍ ستمبر کو تھریسور پہنچے گی۔
 ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے تیرہویں دن راہل گاندھی نے  عوام کی جانب سے ملنے والی بھاری حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بڑی تعداد میں ان کی ’یاترا‘ میں رضاکارانہ طور پر شامل ہو رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ یاترا کے دوران ہم نے  کیرالا کو ایک بار پھر سےاعتماد سے بھرا ہوا دیکھا ہے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ دراصل یہ اس ریاست  کی تاریخ ہے کہ یہ نفرت، غصہ  اور تشدد وغیرہ پر یقین نہیں رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عام لوگ ہی ہیں جن کے ذریعے ہمارا ملک چلتا ہے لیکن افسوس کہ ملک میں پھیلائی جا نےوالی نفرت کی قیمت بھی انہیں ہی چکانی پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریے کو فروغ پانے اور اسے اس ملک کو تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، نہ ہی ہم ایک ایسے ہندوستان کو قبول کریں گے جہاں لاکھوں ہندوستانی بے روزگار ہوں اور پریشان حال ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے ہندوستان کو بھی قبول نہیں کریں گے جہاں لاکھوں افراد اشیائے ضروریہ کی اونچی قیمتوں کا بوجھ اٹھا رہے ہوں۔
  خیال رہے کہ راہل گاندھی نے پیر کو کیرالا کی سیاحتی صنعت کے نمائندوں کے ساتھ بھی بات چیت کی تھی اور ان کے مسئلوں سے آگہی حاصل کی تھی۔ اس ملاقات میں وفد کے نمائندوں  نے راہل گاندھی کو اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ کس طرح اس شعبے کی  آمدنی میں مسلسل کمی ہورہی ہے  اور کس طرح انہیں ایک بے حس حکومت کا سامنا ہے جو مالی امداد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔
 اس دوران بی جےپی کی جانب سے کانگریس پر مسلسل تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ اس حوالے سے کانگریس نے سوال کیا کہ بی جے پی مہاتما گاندھی کے نام کا تو استعمال کرتی ہے لیکن اگر کوئی مہاتما گاندھی کے راستے پر چلے تو ان کے سینے پر سانپ لوٹنے لگتا ہے۔  پارٹی ترجمان روہن گپتا نے سوال کیا کہ پدیاترا تو گاندھی جی کی میراث ہے، پھر بی جے پی کو راہل گاندھی کی پدیاترا سے اتنی تکلیف کیوں ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابھی تو محض ۱۳؍ دن ہوئے ہیں، ۱۵۰؍ دن ہوتے ہوتے دیکھئے  بی جے پی کی کیا حالت ہوتی ہے؟  انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا جہاں جہاں سے گزرتی ہے، بھرپور عوامی حمایت مل رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK