Inquilab Logo

مہنگائی پر راہل گاندھی کا مودی پر حملہ، غریبوںکو لُوٹنے کا الزام

Updated: September 02, 2021, 8:35 AM IST | new Delhi

دعویٰ کیاکہ غریبوں، کسانوں، چھوٹے تاجروں اور تنخواہ دار طبقے سے دولت چھین کروزیراعظم کے ’’سرمایہ دار دوستوں‘‘کو دی جارہی ہے۔ مرکز سے ۲۳؍ لاکھ کروڑ کا حسا ب مانگا

Rahul Gandhi comparing the current prices with the prices of 2014Picture:INN
راہل گاندھی موجودہ قیمتوں کا موازنہ ۲۰۱۴ء کی قیمتوں سے کرتے ہوئے۔ تصویر آئی این این

کانگریس کےسابق صدر راہل گاندھی  نے  ملک میں  بڑھتی ہوئی مہنگائی پر شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے بدھ کو مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ غریبوں سے لوٹ کراپنے امیر سرمایہ دار دوستوں کی دولت میں اضافہ کررہی ہے۔  انہوں  نے موجودہ قیمتوں کا موازنہ ۲۰۱۴ء کی قیمتوں سے کرتے ہوئے  یہ بھی سمجھانے کی کوشش کی کہ عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت میں  ۳۲؍ فیصد کی کمی آنے کے باوجود رسوئی گیس ۱۱۶؍فیصد، پیٹرول ۴۲؍ فیصد اور ڈیزل ۵۵؍ فیصد مہنگا ہوگیاہے۔  انہوں  نے حکومت سے ان ۲۳؍ لاکھ کروڑ کا بھی حساب مانگا جو پیٹرول اور ڈیزل پر اضافی ٹیکس لگا کر کمائے گئے ہیں۔ 
  راہل گاندھی نے کہا کہ ’’میں نے ۷؍ سال میں نیا اقتصادی نمونہ  دیکھا ہے۔ ایک طرف حکومت ڈی مونیٹائزیشن کر رہی ہے تو دوسری طرف مونیٹائزیشن کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہم ڈی مونٹائزیشن کر رہے ہیں اور وزیر خزانہ کہتی ہیں کہ ہم مونٹائزیشن کر رہے ہیں ۔ اب دیکھنا ہے کہ کس کا ڈی مونیٹائزیشن ہو رہا ہے اور کس کا مونیٹائزیشن ہو رہا ہے۔‘‘  ڈی مونیٹائزیشن   سے راہل گاندھی کی مراد پیسوں سے محروم کرنا اور مونیٹائزیشن سےمراد پیسے فراہم کرنا تھی۔ انہوں  نے کہا کہ ’’ ڈی مونیٹائزیشن کسانوں کا ہو رہا ہے ، مزدوروں کا ہو رہا ہے ، چھوٹے چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کا ہو رہا ہے ۔ ایماندار صنعت کاروں کا ہو رہا ہے اور مونٹائزیشن پی ایم مودی کے چار پانچ دوستوں کا ہو  رہا ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’یہ ہم دو اور ہمارے دو کا ہو رہا ہے۔ ‘‘ راہل گاندھی  نےکہا کہ’’ وزیر خزانہ کہہ رہی تھیں کہ جی ڈی پی بڑھ رہی ہے تو پہلے میں نہیں سمجھ سکا تھا لیکن اب سمجھ گیا کیونکہ جی ڈی پی کا مطلب ہے گیس ، ڈیزل اور پٹرول اوراس کی قیمت بڑھ رہی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ در اصل یہ دولت کیمنتقلی  ہو رہی ہے ،اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملک کے حالات سے وزیراعظم نریند مودی بوکھلائے  ہوئے ہیں اور حقیقت کا سامنا نہیں کر پارہے ہیں۔
   مودی حکومت پر پیٹرول ، ڈیزل اور گیس پر بے تحاشہ ٹیکس عائد کرکے عوام کو لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بتایا کہ حکومت نے اس سے ۲۳؍ لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔ انہوں  نے حکومت سے سوال کیا کہ پیسے کہاں گئے؟ راہل گاندھی نے حکومت پر ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’مودی سرکار پریشان ہے۔ حکومت اور نریندر مودی ڈرے ہوئے ہیں کیوں کہ وہ اپنے وعدے پورے نہیں کرپارہے ہیں۔ وزیراعظم اور وزیر مالیات دونوں پریشان ہیں، ان کی سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ کیا کریں۔یہی سچائی ہے۔‘‘انہوں نے خاص طور سے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بارے میں سوچیں کیوں کہ یہ ان کے مستقبل کا سوال ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ نوجوانوں  کوحکومت سے پوچھناچاہئے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس عائد کرکے کمائے گئے ۲۳؍ لاکھ کروڑ روپے کہاں گئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پیسے عام آدمی ،کسانوں اورغریب مزدوروں کی جیب سے نکالی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب اس ملک کے عوام کی دولت حکومت  کے ۳؍ سے ۴؍ پسندیدہ افراد کودی جارہی ہے، وزیر مالیات اسے ’’مونیٹائزیشن ‘‘ قرار دے رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK