Inquilab Logo

کورونا کی دوسری لہر کیلئے راہل گاندھی نے مودی کو ذمہ دار ٹھہرایا

Updated: May 29, 2021, 8:16 AM IST | New Delhi

کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے خصوصی آن لائن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے آج تک وزیر اعظم کو کورونا سمجھ ہی میں نہیں آیا ، ویکسین پر کہا کہ اگر وقت پر ٹیکہ کاری نہیں ہوئی تو حالات پھر گرفت سے نکل جائیں گے اور پھر تیسری اور چوتھی اور پانچویں لہر بھی آئے گی

Former Congress President Rahul Gandhi during an online press conference.Picture:PTI
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آن لائن پریس کانفرنس کے دوران تصویرپی ٹی آئی

کورونا وائرس اور ویکسین کے سوال پر مودی حکومت اوراپوزیشن کانگریس کے درمیان جنگ تیز ہو گئی ہے ۔ کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جمعہ کو  آن لائن خصوصی پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور دوسری لہر میں ہونے والی اموات کے  لئے براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار قرار دیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے کورونا  کے سلسلہ میں کئی مرتبہ متنبہ کیا ، بار بار متنبہ کیا لیکن سرکار نے ہمارا مذاق اڑایا ۔ پریس کانفرنس سے قبل دکھائی گئی دو منٹ کی  ویڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آپ نے ویڈیو میں دیکھا کہ وزیر اعظم مودی نے فتح کی بات کی ، کورونا کو شکست دینے کی بات کی ، مشکل یہ ہے کہ حکومت کو اور  خود وزیر اعظم کو آج تک کورونا سمجھ میں نہیں آیا ،کورونا صرف ایک بیماری نہیں ہے بلکہ یہ ایک تیزی کے ساتھ بدلتی ہوئی بیماری ہے ، اس کو جتنا وقت دیں گے ، جتنی جگہ دیں گے ، اتنا یہ خطرناک ہوتا جائے گا  ۔ راہل  نے کہا کہ میں نے گزشتہ سال فروری میں کہا تھا کہ کورونا کو وقت مت دیجئے ، دروازہ بند کیجئے  لیکن سرکار نے ہماری بات نہیں سنی ۔ 
  کانگریس کے سابق صدر کے مطابق کو رونا کو ہم کیسے روک سکتے ہیں ۔ یہ حملہ کیسے کرتا ہے وہ سمجھیں ۔ کورونا سب سے پہلے ان پر حملہ کرتا ہے کہ جن کے پاس کھانا نہیں ہوتا۔ جو کمزور لوگ ہوتے ہیں ۔ دوسرے وہ لوگ ہوتے ہیں کہ جن کو شوگر ہے ،  دل کی بیماری  ہے ، ان پر حملہ کرتا ہے اور یہ آہستہ آہستہ بدلتا جاتا ہے،  اگر اس کو جگہ دیں گے تو زیادہ پھیلے گا اور مضبوط ہوتا جائے گا۔  انھوں نے کہا کہ کورونا کو روکنے کے چار طریقے ہیں اور ان میں مستقل طریقہ یہ ہے کہ ٹیکہ کاری کی جائے ، ویکسین لگائی جائے ۔ لاک ڈائون ہتھیار ہے لیکن اس سے لوگوں کو بہت پریشانی ہو تی  اور ویسے بھی یہ مستقل نہیں بلکہ عارضی طریقہ ہے ، سماجی فاصلہ بھی  عارضی حل ہے لیکن ٹیکہ کاری مستقل حل ہے ۔  راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ٹیکہ کاری جلد نہیں کی گئی تو وائرس آپ کی ویکسین کی گرفت سے بھی نکل جائے گا ،وائرس کویوںہی چھوڑ دیا جائے گا  تو وہ بدلتا جائے گا اور ایسی صورتحال میں مزید خطرناک ہو جائے گا  ۔
 راہل گاندھی نے کہا کہ ٹیکہ کاری  یا  ویکسین پر ہم نے پی ایم سے بات کی ، ایک مرتبہ نہیں کئی مرتبہ کی اور کہا کہ اگر ویکسین  کے سلسلے میں ٹھوس لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا تو ایک بار نہیں کئی بار لوگ مریں گے ،کئی مرتبہ کورونا کی لہر آئے گی ۔ وائرس حملہ کرے گا ۔انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ہم نے دنیا میں نام روشن کیا ، دنیا کو ویکسین دی ، آج حالت یہ ہے کہ ملک بھر میں صرف ۳؍ فیصد لوگوں کو ہی ٹیکہ لگ سکا ہے ۔ ملک کے ۹۷؍ فیصد شہری  ٹیکہ کاری سے محروم ہیں ۔ اپنی بے عملی اور بدعملی کی وجہ سے حکومت نے کورونا کے لئے دروازہ کھلا چھوڑ رکھا ہے ۔ امریکہ میں نصف فیصد ٹیکہ کاری ہو چکی ہے ، برازیل نے ۹۰؍ فیصد کر دیا اور ہم جو ویکسین کی کیپٹل کہلاتے ہیں صرف ۳؍ فیصد کیا ۔  راہل گاندھی نے کہا کہ اب یہ دوسری لہر ہے ، پہلی لہر میں بات سمجھ میں نہیں آئی یہ ٹھیک ہے لیکن دوسری لہر کے لئے پی ایم ذمہ دار ہیں ۔ پی ایم نے نوٹنکی کی اور انھوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی اس لیے دوسری لہر آئی ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر اس طرح ٹیکہ کاری چلی تو مئی ۲۰۲۴ء تک ہی یہ پوری ہو سکے گی۔ ایسے میں ملک میں دوسری ، پھر تیسری ، چوتھی اور اس کے بعد بھی کورونا کا لہریں آتی رہیں گی۔ اس لیے میرا کہنا ہے کہ حکومت ٹیکہ کاری کے سلسلہ میں غور کرے۔ کام کاج کا طریقہ بدلے ۔ آپ کا جو طریقہ ہے اس سے اب تک لاکھوں لوگ مر گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK