Inquilab Logo

ریلوے پولیس نے ۲۰؍دنوں میں ۱۰۰؍لاپتہ بچوں کوان کے خاندان سے ملوایا

Updated: January 23, 2021, 11:52 AM IST | Agency | Jaunpur

سپرنٹنڈنٹ پولیس جھانسی ، آگرہ آشیش تیواری نے بتایا کہ گزشتہ ۲۰؍دنوں میں ، آگرہ اور جھانسی سیکشن کی خصوصی ٹیم کے ذریعہ مختلف اضلاع اور ریاستوں سے ۱۰۰؍ سے زائد لاپتہ بچوں کو تلاش کرکے ان کے اہل خانہ سےملایا گیا ہے۔

Railway Police - Pic : INN
ریلوے پولیس ۔ تصویر : آئی این این

سپرنٹنڈنٹ پولیس  جھانسی ، آگرہ آشیش تیواری  نے بتایا کہ گزشتہ  ۲۰؍دنوں میں ، آگرہ اور جھانسی سیکشن کی خصوصی ٹیم کے ذریعہ مختلف اضلاع اور ریاستوں سے ۱۰۰؍ سے زائد  لاپتہ بچوں کو تلاش کرکے ان کے اہل خانہ سےملایا گیا ہے۔ انہوں نےبتایا کہ  ریلوے آگرہ محمد مشتاق (ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس )کی سربراہی میں آپریشن جی آر پی سیکشن آگرہ اور جھانسی کے تحت  وزارت داخلہ کے زیر اہتمام `آپریشن ’مسکان‘ کے تحت  ایک مہم چلائی گئی۔ اس مہم کے دوران مختلف اضلاع اور ریاستوں سے ۱۰۰؍ سے زائد بچے بازیاب ہوئے اورانہیں ان  کے اہل خانہ کے سپرد کردیا گیا ۔
 انہوں نے کہا کہ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لئے  سب سے پہلے تمام اضلاع سے لاپتہ بچوں اور دونوں سیکشنوں کے تحت جی آر پی تھانوں کے کوائف مرتب کیے گئے۔ ڈیٹا منسلک ہونے کے بعد ، لاپتہ بچوں سے متعلق مکمل معلومات والا ایک البم تیار کیا گیا ، جس میں مجموعی طور پر ۲۳۱؍ بچے لاپتہ پائے گئے۔ ان تمام بچوں کی بازیابی کے لئے ایک ٹیم اور بہتر حکمت عملی کی ضرورت تھی۔ جس کے لئے پہلے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد دونوں حصوں میں سے ایسے منتخب پولیس اہلکار  جو سماجی کاموں کے تئیں وقف اور دلچسپی رکھتے ہیں اور سماجی کام کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں  ان کا انتخاب انٹرویو کے ذریعے کیا گیا۔
  اس کے بعد دونوں ہی حصوں میں کُل ۴ءٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ ان تمام ٹیم ممبروں کو بچوں سے متعلق قوانین کے بارے میں عملی طور پر آگاہ کرنا جیسے بچوں سے متعلق پروٹیکشن ایکٹ ۲۰۰۵ء ، جوابنائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ  ۲۰۰۰ء، چائلڈ لیبر (ممنوعہ اور ضابطہ) ایکٹ ۱۹۸۶ء پوسکو ایکٹ  ۲۰۱۲ءوغیرہ کی  تربیت  دی گئی اور لاپتہ بچوں کی تلاش کے لئے تیار کردہ سوپ ورکشاپ ذریعےبھی معلومات فراہم کی گئی۔ علاوہ ازیں انہیں پناہ گاہ ، بس اسٹینڈ ، ریلوے اسٹیشن ، این جی او ، مقامی پولیس ، لاپتہ بچوں کی شناخت اور ان کے اہل خانہ تک پہنچانے کے پورے عمل کے ذرائع تربیت دی گئی۔اس کے بعد ، اتر پردیش میں آگرہ ، متھورا ، ہاتراس ، اٹاہ ، کاس گنج ، فیروز آباد ، علی گڑھ ، مین پوری ، اٹاواہ ، فرخ آباد ، بندہ ، جالون ، للیت پور ، حمیر پور ، کانپور ، جھانسی ، مہوبہ ، چترا کٹ کے پہلے مرحلے کو نشان دہی کی گئی ۔ ٹیمیں مختص کرکے روانہ کردی گئیں۔
  اس کے بعد ، دوسرے مرحلے میں ، ہندوستان کے بڑے شہروں دہلی ، فرید آباد ، پلووال ، گڑگاؤں ، غازی آباد ، گوالیار ، بھوپال ، اندور اور ممبئی کی نشاندہی کی گئی جو ابھی جاری ہیں۔ ان  ٹیموں کے ذریعہ بازیافت  بچوںمیں سے اب تک ۸۱؍ بچوں کے گھر وںسے رابطے قائم ہوچکے ہیں ، یہ تمام گمشدہ بچے اپنے گھروں میں پہنچ چکے تھے۔اس کے علاوہ ٹیموں کے ذریعہ ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹینڈ اور چلڈرن ہاؤسز میں کل کئی برسوں سے اندھیرے میں رہنے والے کُل بچے ، بچے ٹیم کی سخت محنت اور نگرانی کے ذریعہ ان کے اہل خانہ سے ملوائے گئے ہیں۔ دوسرے مرحلے کا کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ تیسرے مرحلے کے لئے کولکاتا ، چنئی اور گجرات کی نشاندہی کی گئی ہے جو بہت جلد شروع ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK