۱۵؍نومبر تک جاری رہنے والے سوچھتا پکھواڑے میں ٹرینوں ، پلیٹ فارم، دفاتر، کینٹین، فوڈ اسٹال اورکھانے پینے کے پیکٹ کی جانچ اوران کی صاف صفائی پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔
EPAPER
Updated: November 02, 2025, 9:58 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
۱۵؍نومبر تک جاری رہنے والے سوچھتا پکھواڑے میں ٹرینوں ، پلیٹ فارم، دفاتر، کینٹین، فوڈ اسٹال اورکھانے پینے کے پیکٹ کی جانچ اوران کی صاف صفائی پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔
صاف صفائی اور رشوت خوری کے خلاف ریلوے کی خصوصی مہم جاری ہے۔ ایک جانب جہاں رشوت خوری، بدعنوانی اور اس کےتعلق سے احتیاط اور اپنی ذمہ داری پرمبنی مہم ۲؍ نومبراتوار کوختم ہورہی ہے وہیں ۱۵؍ نومبر تک جاری رہنے والے ’سوچھتا پکھواڑے‘ میں ٹرینوں ، پلیٹ فارم، دفاتر، کینٹین، فوڈ اسٹالز اور کھانے پینے کے پیکیٹ کی جانچ، معیار اور وزن کے ساتھ صاف صفائی پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔
ان مہموں کا مقصد یہ بتایا گیا کہ ریلوے کا عملہ اور مسافر اپنی ذمہ داری ادا کریں، وہ رشوت خوری اور رشوت ستانی سے بچیں اور گندگی نہ پھیلائیں تاکہ صاف ستھرے اورخوش گوار ماحول میں انہیں سفر میسرآئے۔
چرچ گیٹ میں منعقدہ خصوصی نشست میں ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس پرتھوی راج کے چوہان نےاپنے خطاب میں کہا کہ ’’ رشوت لینا دینا دونوں جرم ہونے کے ساتھ یہ سماجی برائی بھی ہے۔ ہم میں سے ہرشخص کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا کرے اوران برائیوں سے بچتے ہوئےاپنے عمل سے دوسرے کو بچانے کا پیغام بھی دے، اس طرح آہستہ آہستہ ان برائیوں کو ختم کیاجاسکتا ہے۔ ‘‘
انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ اس طرح کی مہموں کا مقصد یاد دہانی ہوتا ہے۔ اگر ہرشخص اپنی ذمہ داری محسوس کرے تو نہ صرف اس طرح کی مہم خاطرخواہ طریقے سے کامیا ب ہوگی بلکہ اس طرح کی سماجی برائیوں کا خاتمہ بھی ممکن ہے۔ شرط ہے ہرشخص کے ذمہ داری ادا کرنے اور بیدار رہنے کی۔ اس طرح ہم ایک اچھا معاشرہ تشکیل دینے کے لئے بھی معاون ہوں گے۔ ‘‘
ریلوے عملہ اورمسافروں کی شمولیت سے ممکن ہے
دوسری جانب سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے میں سوچھتا پکھواڑہ میں پورے ریلوے علاقے میں سوچھتا کے تعلق سے افسران حصہ لیں گے اور مسافروں سے شرکت کی اپیل کی جارہی ہے۔ انتباہ بھی دیا جارہا ہے کہ ریلوے علاقے میں گندگی پھیلانے کی سزا ۵۰۰؍ روپے جرمانہ اورجیل ہے۔ ویسٹرن ریلوےکےچیف پی آر او ونیت ابھیشیک نےنمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ’’ یہ حقیقت ہے کہ کسی بھی برائی یا کمی کوچند دنوں میں ختم نہیں کیا جاسکتا مگراس تعلق سے ٹھوس پیغام بہرحال دیاجاسکتا ہے کہ صاف صفائی اوررشورت خوری اور بدعنوانی کے تعلق سے ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں۔ یہی کوشش کی جارہی ہے۔ ویجیلنس شعبے کی جانب سےکارروائیاں بھی کی جاتی ہیں، گڑبڑکرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کےساتھ ان کوجیل بھی بھیجاجاتاہے مگراس سےزیادہ اہم یہ ہے کہ ہم اپنے ضمیر کی آواز پراس برائی سے بچنے کی کس قدر تحریک پاتے ہیں۔ اگر ہر شخص اس پر غور کرےاورخود سے عہد کرے تو ان برائیوں پرقابو پانا مشکل نہیں ہے۔ ‘‘سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر ا وڈاکٹرسوپنل نیلا نے بھی کچھ اسی طرح کی باتیں کہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ رشوت خوری ہو یا صاف صفائی کے لئے عہد لینا، یہ ایک عمل ہے۔ چند دن کے بعد وہ عمل پورا ہوجائےگا مگر اس پر ہم سب کس طرح کاربند رہیں، یہ زیادہ اہم ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ اس طرح کی مہم کے ذریعے حلف دلاکراسی کی یاددہانی کروائی جاتی ہے۔ اگر ریلوے ملازمین اورعام مسافر طے کرلیں کہ ریلوے ان کی اپنی ملکیت ہے، وہ گندگی سے بچیں گے اور بچائیں گے بھی، ریلوے علاقوں کوصاف رکھیں گے اور رشوت لینے یادینے سے خود کو بچائیں گے توان سماجی برائیوں پرقابو پانا دشوار نہیں ہے۔ ‘‘