Inquilab Logo

مرکز کوسچن اور لتا منگیشکر سے ٹویٹ کیلئے نہیں کہنا چاہئےتھا

Updated: February 07, 2021, 7:52 AM IST | Agency | Mumbai

راج ٹھاکرے کی مودی سرکارپر شدید تنقید، کہا کہ اگر ریحانہ کا ٹویٹ غلط تھا تو ٹرمپ کی حمایت میں مودی کا نعرہ بھی غلط تھا

Raj Thackeray.Picture :INN
راج ٹھاکرے۔ تصویر :آئی این این

کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں عالمی شہریت یافتہ امریکی پاپ سنگر ریحانہ اور دیگر اہم شخصیات کے ٹویٹس پر ہندوستانی فلمی ستاروں اور نامور شخصیات کے ٹویٹس پر جاری تنازع اور بحث کے بیچ راج ٹھاکرےنے کہا ہے کہ اس ٹویٹر جنگ میں مودی سرکار کو سچن تیندولکر اور لتا منگیشکر کو استعمال نہیں کرنا چاہئے تھا۔  ایم این ایس سربراہ  نے اس بات پر برہمی کااظہار کیا کہ بھارت رتن ایوارڈ یافتہ ان شخصیات کو مذکورہ ٹویٹس کی وجہ سے ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا۔  نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹھاکرے  نے کہا ہے کہ ’’مرکز کو سچن تیندولکر اور لتامنگیشکر سے اُس کے موقف میں  ٹویٹ کرنے کیلئےکہہ کر ان کے وقار کو داؤ پر نہیں  لگانا  چاہئے تھا۔ اب انہیں سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ انہوں نےکہا کہ اپنے حق میں فلمی  شخصیات کے استعمال میں  مرکز کو اکشے کمار تک ہی محدود رہنا چاہئے۔  راج ٹھاکرے  کے مطابق’’وہ (لتا منگیشکر  اور سچن تیندولکر  ) اپنے اپنے شعبے کی مایہ ناز شخصیات تو ہیں مگر ویسے وہ انتہائی سادہ لوگ ہیں۔ اُسی ہیش ٹیگ پر انہیں بھی ٹویٹ کرنے کیلئے نہیں کہا جانا چاہئے تھا۔ انہوں  نے وہی ٹویٹ کیا جو حکومت نے ان سے کہامگر اب انہیں اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔‘‘   ٹویٹس کی وجہ سے سچن اور لتا پر سوشل میڈیا پر شدید تنقیدیں  ہو رہی ہیں۔
 واضح رہے کہ عالمی شہریت یافتہ امریکی پاپ سنگر ریحانہ کے ٹویٹ کے بعد جب عالمی سطح پر کسانوں کی حمایت پر ٹویٹس کئے جانے لگے تو ہندوستانی  وزارت خارجہ نے نہ صرف غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے  اس کا  تحریری جواب جاری کیا بلکہ اس   کے ساتھ  ۲؍ ہیش ٹیگ بھی جاری کئے جن کے مفہوم تھے کہ’’ہندوستان متحد ہے‘‘، ’’ہندوستان پروپیگنڈہ کے خلاف ہے۔‘‘اس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی تھی کہ عالمی شخصیات نے پروپیگنڈہ سے متاثر ہوکر ٹویٹ کئے ہیں اور خود بھی ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ کا حصہ بن گئی ہیں۔ 
 معروف عالمی شخصیات کا مقابلہ کرتے ہوئے گنگنا رناوت، اکشے کمار، اجے دیوگن، سچن تینڈولکر اور لتامنگیشکر سمیت ملک کی  متعدد فلمی شخصیات نے سرکاری ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کی حمایت میں ٹویٹ کئے تھے اور کسانوں کے احتجاج کو ہندوستان کا داخلی معاملہ قرار دیاتھا۔ ٹویٹ کرنے والے فنکار تب سے ہی تنقیدوں کی  زد پر ہیں۔۲۰۱۹ء کےلوک سبھا الیکشن کی  انتخابی مہم کے دوران بی  جےپی کی شدید مخالفت اور ’’لاؤ رے تو ویڈیو‘‘ کے ذریعہ مقبول ہونے والے راج ٹھاکرے کے مطابق اگر ریحانہ اوردیگر غیر ملکی شخصیات کا کسانوں  کے مظاہرہ کی حمایت کرنا ہندوستان کے داخلی امور میں  مداخلت ہے تو ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت میں وزیراعظم نریندر مودی کا نعرہ بھی درست نہیں تھا۔ یاد رہے کہ مودی نے ’’اگلی بار بار ٹرمپ سرکار‘ ‘کا نعرہ دیاتھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK